• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزاغلام احمد کو ایک بیوہ عورت ملنے کی پیشگوئی

مرتضیٰ مہر

رکن ختم نبوت فورم
مرزاغلام احمد کو ایک بیوہ عورت ملنے کی پیشگوئی

جو اس کے نصیب میں کبھی نہ آ سکی

بسم اللہ الرحمن الرحیم
اسلام نے چار شادیوں کی اجازت دی ہے . لیکن اس میں کوئی قید نہیں لگائی کہ یہ شادی کنواری عورت سے ہو یا بیوہ سے ؟ایک مسلمان کو اسکی آزادی دی گئی ہے کہ وہ اپنے لئے باکرہ یا بیوہ میں سے جس سے چاہے نکاح کرے . مرزا غلام احمد کو شادی کا بہت شوق تھا بیوی کے ہوتے ہوئے اسکی نظر خاندان کی ایک بچی محمدی بیگم پر پڑی تو اسکے پیچھے پڑ گیا اور کہا کہ یہ اسکی آسمانی بیوی ہے کہ خدا نے اسکا نکاح آسمان پر میرے ساتھ پڑھا دیا ہے . جب اس لڑکی کی شادی دوسری جگہ کر دی گئی تو مرزا صاحب نے اسکے بیوہ ہونے کی پیشگوئی کی اور قادیانیوں کو تسلی دی کہ فکر نہ کرو وہ بہت جلد بیوہ ہو کر میری خدمت میں پیش کر دی جائے گی . آسمان و زمین ٹل جائیں گے مگر خدا کی بات پوری ہو کر رہے گی.
ایک مرتبہ مرزا غلام احمد کسی تقریب سے واپس آ رہا تھا قریب معروف غیر مقلد عالم مولانا محمد حسین بٹالوی مرحوم کا گھر تھا مرزا صاحب ان سے ملنے کے لئے انکے گھر چلے گئے . باتوں باتوں میں مولانا مرحوم نے پوچھا کہ آج کل کوئی الہام آپ کو ہوا ہے ؟میں نے (مرزا صاحب نے) اسکو یہ الہام سنایا جس کو میں کئی دفعہ اپنے مخلصوں کو سنا چکا ہوں اور وہ یہ ہے کہ
بِکر وثیّب جس کے یہ معنے اُن کے آگے اور نیز ہر ایک کے آگے میں نے ظاہر کئے کہ خدا تعالیٰ کا ارادہ ہے کہ وہ دو عورتیں میرے نکاح میں لائے گا. ایک بِکر ہوگی اور دوسری بیوہ. چنانچہ یہ الہام جو بِکر کے متعلق تھا پورا ہوگیا. اور اس وقت بفضلہ تعالیٰ چارپسر اِس بیوی سے موجود ہیں اور بیوہ کے الہام کی انتظار ہے“ (روحانی خزائن جلد ۱۵- تریَاق القلوُب: صفحہ 201)
مرزا غلام احمد کا خیال تھا کہ شاید محمدی بیگم کا شوہر فوت ہو جائے تو محمدی بیگم اس کے نکاح میں آ جائے گی پھر لوگوں کو بتایا جائے گا کہ مرزا صاحب کو بیوہ عورت کے ملنے کی یہ بشارت پوری ہو گئی . مگر افسوس کہ نہ محمدی بیگم کا شوہر فوت ہوا نہ محترمہ بیوہ ہوئی اور نہ ہی کسی اور بیوہ خاتون کو مرزا صاحب کی بیوی بننے کا شرف حاصل ہوا . مرزا صاحب بیوہ کا انتظار کرتے کرتے قادیان کے قبرستان میں پہنچا دیے گئے.
اب آپ ہی بتائیں کہ مرزا صاحب کو اسکے خدا نے کیا یہ غلط بات نہیں بتائی کہ اسے ایک بیوہ عورت ملے گی؟
اگر یہ بات واقعی خدا نے بتائی تھی تو خدا کی یہ بات غلط نکلی .اور اگر یہ مرزا صاحب کا خدا پر افتراء تھا اور یقیناً تھا تو پھر ایک مفتری کے پیچھے چلنا کیا کسی عقلمند اور شریف آدمی کا کام ہو سکتا ہے؟
قادیانی علماء نے مرزا غلام احمد کی اس غلط بات سے عبرت حاصل کرنے کی بجائے اس کی غلط تاویلیں کیں تاکہ قادیانی شہزادوں کے عیش و عشرت میں کوئی فرق نہ آئے . قادیانیوں نے مرزا صاحب کے اس ناکام الہام کی جو تاویل کی ہے اسے دیکھئے . قادیانی مناظر جلال الدین شمس لکھتا ہے .
”خاکسار کی رائے میں یہ الہام الٰہی اپنے دونوں پہلوؤں سے حضرت اُمّ المو منین کی ذات میں ہی پورا ہوا ہے جو بِکر یعنی کنواری آئیں اور ثَیِّب یعنی بیوہ رہ گئیں“ (تذکرہ صفحہ 31 حاشیہ نیا ایڈیشن)
اسے کہتے ہیں بڑے میاں سو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ . جلال الدین شمس کہنا چاہتا ہے کہ یہ الہام ایک ہی خاتون کے بارے میں تھا کہ جب وہ مرزا صاحب کے نکاح میں آئی تو کنواری تھی اور جب مرزا صاحب مر گئے تو یہ بیوہ ہو گئی . مگر افسوس کہ مرزا صاحب کا یہ الہام کسی طرح بھی شمس صاحب کی تاویل کو قبول نہیں کرتا . مرزا صاحب نے کنواری بیوی کے بیان کے بعد کھل کر کہا ہے کہ

بیوہ کے الہام کی انتظار ہے
یعنی میں ایک بیوہ عورت کے ساتھ شادی ہونے کا منتظر ہوں کہ کب وہ پیشگوئی پوری ہو. اب مرزا صاحب تو ایک بیوہ کے منتظر ہوں اور انکے نا خلف یہ کہیں کہ انکا الہام مکمل ہو گیا قادیانی بتائیں کہ کس کی بات درست ہے؟ خدا کے الہام کے معنی مرزا صاحب نے سمجھے ہیں یا مرزا صاحب کے اس نا خلف نے؟ قادیانیوں کا نبی کہہ رہا ہے کہ میرا الہام پورا نہیں ہوا مگر اسکا مرید کہتا ہے کہ حضرت آپ غلط کہتے ہیں الہام تو پورا ہو چکا ہے .افسوس کہ مرزا غلام احمد کا یہ نا لائق مرید مرزا صاحب کا یہ ارشاد نہ دیکھ سکا کہ
”ملہم سے زیادہ کوئی الہام کے معنی نہیں سمجھ سکتا اور نہ کسی کا حق ہے جو اس کے مخالف کہے.“ (روحانی خزائن جلد ۲۲- حقِیقۃُالوَحی: صفحہ 438)
جب مرزا صاحب اپنے الہام کی خود ہی تشریح کر چکے ہیں تو پھر اس نا لائق مرید کا حق نہ تھا کہ وہ اسکی تاویل کرتا اور اسے مرزا صاحب کی تشریح کے مخالف قرار دیتا .
جامعہ عثمانیہ یونیورسٹی حیدر آباد(دکن) کے پروفیسر جناب الیاس برنی صاحب اس قادیانی تاویل پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں
”یہ تاویل قادیانی تاویلات کا اچھا نمونہ ہے یعنی مرزا صاحب کی بیوی بیوہ ہو گئیں تو گویا مرزا صاحب کا بیوہ سے نکاح ہو گیا اور اس طرح پیشگوئی پوری ہو گئی مرزا صاحب کی اکثر پیش گوئیاں اسی انداز سے پوری ہوئیں اور اسی طرح کی تاویلات قادیانی جماعت کا ایمانی سرمایہ ہیں“ (قادیانی مذہب صفحہ465)
سو مرزا غلام احمد نے ایک بیوہ عورت کے ساتھ شادی کرنے کا جو خواب دیکھ رکھا تھا اور پھر اسے الہام الٰہی قرار دیا تھا وہ آخر تک پورا نہ ہوا اور اس طرح مرزا صاحب کی یہ پیشگوئی بھی جھوٹی نکلی . فاعتبر وایا اولی الابصار
 
Top