کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 25 ( کیا ابن صیاد دجال معہود ہے؟؟)
۲۵… خود آنحضرتﷺ بھی اس کی تصدیق کر رہے ہیں کہ: ’’درحقیقت ابن صیاد ہی دجال معہود ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۲۴۲، خزائن ج۳ ص۲۲۲)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ ہے:
۱… آنحضرتﷺ نے حضرت عمرؓ کے قول کی تصدیق نہیں فرمائی۔ بلکہ نہایت لطیف پیرایہ میں حضرت عمرؓ کے خیال کو درست کر دیا۔ خود مرزاقادیانی اس کی تردید اس طرح کرتے ہیں۔
’’اگر یہی دجال معہود ہے تو اس کا صاحب عیسیٰ ابن مریم ہے جو اسے قتل کرے گا۔ ہم اس کو قتل نہیں کر سکتے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۲۲۵، خزائن ج۳ ص۲۱۳)
۲… مزید لکھتے ہیں کہ: ’’ہم پہلے بھی تحریر کر آئے ہیں کہ عیسائی واعظوں کا گروہ بلاشبہ دجال معہود ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۷۲۲، خزائن ج۳ ص۲۸۸)
حضرات دیکھا! کیا مرزاقادیانی کے جھوٹوں کی بھول بھلیوں کا کوئی پتہ لگ سکتا ہے؟