کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 29 ( قرآن کریم سے پرندوں کے پرواز کرنے کا ثبوت نہیں ملتا)
۲۹… ’’اور یہ بھی یاد رہے کہ ان پرندوں کا پرواز کرنا قرآن شریف سے ہرگز ثابت نہیں بلکہ ان کا ہلنا اور جنبش کرنا بھی بپایہ ثبوت نہیں پہنچتا اور نہ درحقیقت ان کا زندہ ہو جانا ثابت ہوتا ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۳۰۷ حاشیہ، خزائن ج۳ ص۲۵۶)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی آیت کریمہ ’’ انی اخلق لکم من الطین کہیئۃ الطیر فانفح فیہ فیکون طیراً باذن اﷲ (آل عمران:۴۹)‘‘ کے معنی تو ذرا کیجئے۔ خود اگر معلوم نہ ہوں تو کسی ادنیٰ طالب علم ہی سے پوچھ لیجئے۔ بلکہ خود یوں لکھا ہے:
’’حضرت مسیح علیہ السلام کی چڑیاں باوجودیکہ معجزہ کے طور پر ان کا پرواز کرنا قرآن کریم سے ثابت ہے۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۶۸، خزائن ج۵ ص ایضاً)
کون سی بات سچ ہے اور کون سی جھوٹ؟