کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 45 ( توفیتنی کے معنی میں تحریف)
۴۵… ’’لیکن افسوس کہ بعض علماء نے محض الحاد اور تحریف کی رو سے اس جگہ توفیتنی سے مراد رفعتنی لیا ہے اور اس طرف ذرا خیال نہیں کیا کہ یہ معنی نہ صرف لغت کے مخالف بلکہ سارے قرآن کے مخالف ہیں۔ پس یہی تو الحاد ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۰۰، خزائن ج۳ ص۴۳۴)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی کی سمجھ اور فہم کا قصور ہے۔ چمگادڑ کو دوپہر کے وقت اندھیرا نظر آتا ہے۔ علماء نے الحاد اور تحریف نہیں کی۔ بلکہ آپ نے کی ہے۔ ثبوت سنئے توفیتنی کے معنی رفعتنی حضرات صحابہ کرامؓ نے کئے۔ تمام مجددین امت نے جن کو فہم قرآن آپ کے نزدیک بھی دیاگیا تھا۔
(دیکھو عسل مصفیٰ ج۱ ص۱۶۳)
یہی معنی کئے ہیں۔ آپ تو عربی میں بے استادے اور علوم عربیہ میں محض کورے ہیں۔ (پڑھئے جھوٹ نمبر۸۳) تمام مفسرین نے جو عربی اور علوم عربیہ میں بحر ذخارئر تھے۔ یہی معنی کئے ہیں۔ پھر آپ کس منہ سے کہتے ہیں کہ توفیتنی کے معنی رفعتنی کرنا الحاد اور تحریف ہے۔ تف ہے آپ کی نبوت، مہدویت، مجددیت اور مسیحیت پر کہ جھوٹ بولتے ہوئے ذرا حجات نہیں آتا۔