• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی کی حضرت عیسی علیہ السلام کی شان میں گستاخی

جنید رفیق

رکن ختم نبوت فورم
حضرت عیسی علیہ السلام کی شان میں مرزا کادیانی کی گستاخی
jawabbykashif.jpg

مرزائی حضرات اکثر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ حضرت عیسی علیہ السلام وفات پا چکے ہیں اس لیے مرزا قادیانی نبی ہیں ۔ بھلا حضرت عیسی علیہ السلام کی وفات کا مرزا قادیانی کے سچا ہونے سے کیا تعلق۔ کیونکہ اگر حضرت عیسی علیہ السلام کو کوئی شخص وفات شدہ مان لے پھر یہ سوال پیدا ہوگا کہ مرزا کادیانی کا کردار کیسا تھا کیا مرزا کادیانی مسلمان تھا کیا وہ جھوٹ بولتا تھا ؟ کیا وہ انگریز کا ایجنٹ تھا؟ وغیرہ وغیرہ ۔ لہذا جب بات گھوم پھر کر اس طرف ہی آنی ہے تو آئیے اس مسئلے کو پہلے ہی حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ مرزا کادیانی کو مہدی کہنا تو دور کی بات ہمارے نذدیک تو وہ گستاخ رسول تھا اور پکا کافر ۔ ہم انشاء اللہ یہ بات ثابت کریں گے۔
اس سے پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ مرزا کادیانی کے نذدیک ایک گستاخ رسول کی اسلام میں کیا حثیت ہے مرزا کادیانی اپنی کتاب چشمہ معرفت روحانی خزائن جلد 23 صفحہ 390 پر لکھتا ہے کہ " کسی نبی کی تحقیر کفر ہے ۔۔۔۔۔۔۔کسی نبی کی اشارہ سے بھی تحقیر کرنا موجب معصیت اور موجب نزول غضب الہی " ۔
جب مرزائیوں کے سامنے مرزا کادیانی کی حضرت عیسی علیہ السلام کی شان میں گستاخیاں پیش کی جاتی ہیں تو مرزائی حیلہ بہانوں پر اتر آتے ہیں ۔ ان کی دلیل ہوتی ہے کہ مرزا کادیانی کی تمام تحریریں جن میں حضرت عیسی علیہ السلام کی شان میں گستاخی کی گئی ہے یہ سب عیسائیوں کے یسوع سے متعلق ہیں جس کا تذکرہ بائبل میں موجود ہے جس نے نعوذ باللہ خدائی کا دعوی کیا تھا ۔ جب کہ قرآن میں جس مسیح ناصری علیہ السلام کا ذکر ہے اس کے بارے میں مسلمان کوئی تحریر ایسی پیش نہیں کر سکتے ۔
اول تو یہ تاویل ہی باطل ہے کیونکہ قرآن پاک میں حضرت عیسی علیہ السلام کے واقعات اور ان کے بارے میں معلومات پڑھ کر صاف معلوم ہوتا ہے کہ نصاری حضرت عیسی علیہ السلام کو ہی یسوع کہتے ہیں اور انہیں خدا کا بیٹا مانتے ہیں اور ان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ انہوں نے خدائی کا دعوی کیا تھا لیکن قرآن انہیں تمام الزامات سے بری کرتا ہے ۔ جیسا کہ سورت مائدہ میں اس کا تفصیلی ذکر ہے ۔ بہرحال ہم ایک ایسی عبارت پیش کرنے جا رہے ہیں جس میں مرزا کادیانی نے بیک وقت قرآن پاک ، انبیاء کرام علیہم السلام اور خصوصا حضرت عیسی علیہ السلام کی شان میں گستاخی کی ہے ۔
مرزا کادیانی کی یہ گستاخانہ عبارت روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 220 پر موجود ہے جس کا سکین بھی یہاں دیا جا رہا ہے اس عبارت میں مرزا کادیانی لکھتا ہے
"۔۔۔۔لیکن مسیح کی راستبازی اپنے زمانے کے دوسرے انسانوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی بلکہ یحیی نبی کو اس پر ایک فضیلت ہے کہ وہ شراب نہیں پیتا تھا اور کبھی نہیں سنا گیا کہ کسی فاحشہ عورت نے اپنی کمائی کے مال سے اس کے سر پر عطر ملا تھا یا ہاتھوں اور سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھوا تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی اسی وجہ سے خدا نے قرآن میں یحیی کا نام حصور رکھا مگر مسیح کا نہ رکھا کیونکہ ایسے قصے ایسا نام رکھنے سے مانع تھے اور پھر یہ کہ حضرت عیسی علیہ السلام نے یحیی علیہ السلام کے ہاتھ پر جس کو عیسائی یوحنا کہتے ہیں اپنے گناہوں سے توبہ کی تھی اور ان کے خاص مریدوں میں داخل ہوئے تھے اور یہ بات حضرت یحیی علیہ السلام کی فضیلت ثابت کرتی ہے کیونکہ کبھی نہیں سنا نہیں گیا کہ انہوں نے بھی اپنے گناہوں پر توبہ کی تھی پس اس کا معصوم ہونا بدیہی امر ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔"
دوستو اس تحریر میں مرزا کادیانی نے درج ذیل الزامات حضرت عیسی علیہ السلام پر لگائے ہیں
  1. وہ شراب پیتے تھے ۔
  2. وہ فاحشہ عورتوں اور بدکار عورتوں سے ان کی کمائی کا حاصل کیا ہوا عطر اپنے بدن پر ملواتے تھے ان کے ہاتھوں اور سر کے بالوں کو اپنے بدن سے مس کرواتے تھے
  3. بے تعلق جوان عورتیں ان کی خدمت کرتی تھی۔
تحریر کے نتائج
  1. جو گندی تہمتیں اس نے حضرت عیسی علیہ السلام پر لگائی ہیں اس کو یہ قرآن پاک سے منسوب کر رہا ہے کہ اسی وجہ سے اللہ نے حضرت عیسی علیہ السلام کا نام حصور نہیں رکھا اور پھر مزید کہتا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام اور ان کی ماں سے متعلق مسلمانوں میں یہ جو مشہور ہے کہ وہ مس شیطان سے پاک ہیں اس کا مطلب کچھ اور ہے اور وہ ان معنوں میں مس شیطان سے پاک ہیں جو یہود نے شیطانی کاموں کا الزام ان پر لگایا تھا ( زنا ، خدائی کا دعوی اور اس قسم کے غلیظ الزامات )۔ اب اگر مرزا کادیانی کی اس لاجک کو دیکھا جائے کہ قرآن میں حضرت عیسی علیہ السلام کا نام حصور نہ رکھنے کی وجہ یہ قصے ہیں نعوذ باللہ تو پھر دیگر انبیاء علیہم السلام پر بھی یہ الزام آئے گا کیونکہ کسی کا نام بھی حصور نہیں رکھا گیا سوائے حضرت یحیی علیہ السلام کے۔ یہ ہے اس شخص مرزا کی قرآن فہمی کا نمونہ ۔
  2. یہ کوئی الزامی بات نہیں بلکہ مرزا کادیانی کا اپنا عقیدہ جس کو ثابت کرنے کیلئے وہ قرآن کا سہارا لے رہا ہے۔
  3. اس شدید گستاخی سے ثابت ہوا کہ مرزا کادیانی کافر تھا۔
مرزا کادیانی کے مریدوں سے سادہ سوال:
سوال : مرزا کادیانی کے نذدیک وہ کیا وجوہات تھیں جن کی بنا پر قرآن پاک میں حضرت عیسی علیہ السلام کو حصور نہ کہا گیا ؟
دوستو اس پوری تحریر کو اگر کوئی بھی مرزائی غیر جانبداری سے پڑھے گا تو اسے بھی یہ ماننا پڑے گا کہ مرزا کادیانی کوئی مسیح نہیں بلکہ مسیح علیہ السلام کا گستاخ تھا اور کافر تھا۔ انشاءاللہ۔
 
Top