مرزا غلام احمد قادیانی کا واضح جھوٹ
مرزا قادیانی کے ماننے والے متوجہ ہوں
مرزا قادیانی روحانی خزائن میں لکھتا ہے کہ:
حدیثوں سے صاف طور پر یہ بات نکلتی ہے کہ آخری زمانہ میں حضرت محمد ﷺ بھی دنیا میں ظاہر ہوں گے اور حضرت مسیح بھی مگر دونوں بروزی طور پر آئیں گے نہ کے حقیقی طور پر۔
روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 384میرے سوال یہ ہیں کہ:
1۔ وہ حدیث پیش کی جائے کہ جس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری زمانہ میں بروزی طور پہ ظاہر ہونے کا ذکر ہو؟
2۔ وہ حدیث دکھائی جائے جس میں حضرت مسیح علیہ السلام کا آخری زمانہ میں بروزی طور پر آنے کا ذکر ہو؟ یاد رہے حدیث وہ پیش کی جائے جس میں بروزی طور پر آنے کا ذکر ہو۔
3۔ مرزا قادیانی نے یہاں دو شخصیات کے آنے کا ذکر کیا ہے بتایا جائے کہ مرزا کا اصل دعوٰی ان میں سے کس کا بروز ہونے کا تھا؟۔
4۔ قادیانی مذہب میں وہ حدیث تسلیم نہیں کی جاتی جو قرآن کے خلاف ہو(ایمدی مذہب کے بقول) تو بتایا جائے کہ قرآن کی وہ کونسی آیت ہے جس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت مسیح علیہ السلام کا آخری زمانہ میں بروزی طور پر آنے کا ذکر ہے اگر ان دو شخصیات کے بروزی طور پہ آنے کا ذکر نہیں تو مطلب یہ ہوا کہ مرزا قادیانی نے جن احادیث سے یہ دو شخصیات کے آنے کی دلیل دی ہے وہ قرآن کے خلاف ہوں گی تو کیا مرزا قادیانی جھوٹی حدیثوں سے اپنی نبوت ثابت کرنا چاہتا ہے؟ اور اگر ہم مسلمان ایسی حدیثوں کو بیان کرکے جو آپ لوگوں کو قرآن کے خلاف لگتی ہیں منکر، یہودی، جاہل، ملاں اور پتہ نہیں کیا کیا ٹھہرتے ہیں تو پھر مرزا قادیانی کیا ہوا؟
