• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

احادیث نبویہ سے مغالطہ دہی کے جوابات ( اونٹوں کا بیکار ہونا)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
احادیث نبویہ سے مغالطہ دہی کے جوابات ( اونٹوں کا بیکار ہونا)
مغالطہ نمبر: ۱… ’’ولیترکن القلاص فلا یسعیٰ علیہا واذا العشار عطلت… الخ‘‘ مسیح موعود کے زمانہ میں اونٹوں کی سواری ترک کر دی جائے گی اور اسی طرف آیت میں پیش گوئی کی گئی ہے۔ جو مرزاقادیانی کے زمانہ میں پوری ہوگئی۔
تصحیح… حدیث میں اونٹوں کی سواری متروک ہونے سے مکہ اور مدینہ کے درمیان متروک ہونا مراد ہے۔ تمام دنیا میں مراد نہیں۔ چنانچہ خود مرزاقادیانی نے مکہ اور مدینہ کے درمیان ریل جاری ہونے کو مسیح موعود کی نشانی قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ: ’’مدینہ اور مکہ کے درمیان جو ریل طیار ہو رہی ہے یہی اس پیش گوئی کا ظہور ہے۔ جو قرآن اور حدیث میں ان لفظوں سے کی گئی تھی۔ مسیح موعود کے وقت کا یہ نشان ہے۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۲، خزائن ج۱۹ ص۱۰۸)
مگر مکہ اور مدینہ کے درمیان اب تک اونٹ کی سواری متروک نہیں ہوئی۔ جب اونٹوں کی سواری کے ترک کو مشروط کیا ریل چلنے سے۔ جب ریل جاری نہ ہوئی تو بنائے دلیل باطل ہوگئی۔ آج کل وہاں موٹروے ہے۔ ریل کی تیاری کا سن رہے ہیں۔ اتنا عرصہ مرزاقادیانی کے اعلان کی نحوست سے تاخیر واقع ہوئی۔ موٹر موجود ہے۔ ریل کی تیاری ہو جائے تب ہی وہاں سے سفر کریں تو اونٹوں کے ڈار کے ڈار پہاڑوں میں سفر کرتے بوجھ اٹھاتے پھرتے نظر آتے ہیں۔ ایک ایک اونٹ کا وجود مرزاقادیانی کے کذب کی دلیل ہے۔ اس لئے مرزاقادیانی اپنے دعوے میں جھوٹے تھے۔ نیز اگر تمام دنیاسے اونٹ کی سواری متروک ہونی مراد ہوتو وہ بھی اب تک نہیں پائی گئی۔ عرب، بلوچستان، سندھ وغیرہ ریگستانی علاقوں میں اونٹ کی سواری عام ہے اور وہاں ریل جاری نہیں ہوئی۔آیت میں قیامت کا ذکرہے۔ مسیح موعود کی نشانی مذکور نہیں۔ جیسا کہ : ’’اذا السماء کشطت (التکویر :۴)‘‘
’’واذا الجحیم سعرت واذا الجنۃ ازلفت (التکویر:۱۲،۱۳)‘‘ سے ظاہر ہے ۔ کیونکہ ہر نفس کا اپنے صحیفۂ عمل کو پڑھنا قیامت ہی کے دن ہوگا۔ اس لئے اذظرفیہ سے بھی قیامت ہی کا دن مراد ہے۔
مغالطہ نمبر: ۲… مسیح کے دو حلئے آئے ہیں۔ اس لئے مسیح بھی دو ہونے چاہئیں۔
تصحیح… حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حلئے حدیث میں تین طرح مذکور ہیں اور موسیٰ کے دوطرح۔ لہٰذا مرزائی تحقیق کے موافق مسیح علیہ السلام تین اور موسیٰ علیہ السلام دو ہونے چاہئیں اور نیز رسول اﷲ علیہ السلام کے حلیہ میں بھی الفاظ مختلف آئے ہیں۔ اس لئے وہ بھی متعدد ہوں گے؟۔ دراصل اختلاف الفاظ کی جو وجہ مرزاقادیانی نے سمجھ لی ہے وہ غلط ہے۔ بلکہ اس کی یہ وجہ ہے کہ حلیہ بیان کرنے والے نے صاحب حلیہ کے مختلف اوصاف میں سے کبھی کسی وصف کا اعتبار کر لیا اور کبھی کسی کا۔ جس طرح کہ عیسیٰ علیہ السلام کے حلیہ کے بیان میں کہاگیا ہے اور اس کی مزید تحقیق حیات مسیح کے تحت میں گذر چکی ہے۔
مغالطہ نمبر: ۳… مہدی جب مبعوث ہوگا تو اس کی عمر چالیس سال ہوگی۔
(کنز العمال ج۱۴ ص۲۶۷ حدیث نمبر۳۸۶۸۰)
تصحیح… مرزاقادیانی کی عمر دعوے کے وقت ۳۵سال یا ۴۲یا ۴۵سال تھی۔ پورے چالیسویں سال دعویٰ ہی نہیں ہوا۔ اس لئے وہ مہدی نہ تھے۔
پہلے نام، پھر عمر، مرزاقادیانی کا نام ہی مہدی سے نہیں ملتا تو عمر کی بحث سے سوائے رسوائی کے مرزائیوں کو اور کیا ملے گا۔
مغالطہ نمبر: ۴…نزول عیسیٰ علیہ السلام کے وقت سب لوگ ایمان نہیں لائیں گے۔
(تفسیر روح المعانی ج۲ ص۶۰۰)
تصحیح… بے شک نزول کے وقت سب ایمان نہیں لائیںگے۔ لیکن بعد میں جتنے زندہ بچیںگے وہ سارے مسلمان ہوجائیںگے۔ خود مرزاقادیانی کو بھی اس بات کا اقرار ہے۔ چنانچہ لکھتا ہے: ’’جب حضرت مسیح علیہ السلام دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیںگے۔ تو ان کے ہاتھ سے دین اسلام جمیع آفاق اور اقطار میں پھیل جائے گا۔‘‘ (براہین احمدیہ حصہ۴، ص۴۹۹، خزائن ج۱ ص۵۹۳)
مرزاقادیانی کا بعد میں دعویٰ کرنا کہ میں مسیح ہوں۔ اس حوالہ کی رو سے چاہئے کہ اگر مرزاقادیانی مسیح ہیں تو روئے زمین کے کافر مرزاقادیانی کے ہاتھ پر اسلام قبول کر لیتے۔ روئے زمین کے کافروں کا اسلام قبول کرنا تو رہا اپنی جگہ۔ الٹا مرزاقادیانی نے کہہ دیا کہ: ’’ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہنچی ہے اور اس نے اسلام قبول نہیں کیا وہ مسلمان نہیں ہے۔‘‘
(تذکرہ ص۶۰۷، روایت نمبر۱۱۷۵)
گویا مرزاقادیانی کے آنے سے روئے زمین کے کافر مسلمان ہونے کی بجائے روئے زمین کے مسلمان کافر ہوگئے۔ پھر مرزاقادیانی نے کہا کہ مسلمان وہ جو مجھے مانے، گویا مسلمان صرف مرزاقادیانی کے ماننے کا نام ہے، اب مرزاقادیانی کے ماننے والوں کا لاہوری، قادیانی گروپ کی شکل میں اختلاف ہوا۔ لاہوریوں نے کہا مرزاقادیانی نبی نہیں تھا۔ جو غیرنبی کو نبی کہے وہ کافر۔ گویا لاہوریوں کے نزدیک قادیانی کافر۔
قادیانیوں نے کہا کہ مرزاقادیانی نبی تھا۔ جو نبی کو نبی نہ مانے وہ کافر گویا قادیانیوں کے نزدیک لاہوری کافر۔ مرزاقادیانی نے کہا کل روئے زمین کے مسلمان کافر۔
لاہوریوں نے کہا کہ قادیانی کافر۔
قادیانیوں نے کہا کہ لاہوری کافر۔
نتیجہ یہ کہ مرزاقادیانی کے آنے سے روئے زمین پر کوئی مسلمان نہ رہا۔ اب قادیانی بتائیں کہ مسیح کی یہ علامت مرزاقادیانی میں پائی گئی؟ یا نہیں؟
 
Top