• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

احادیث پر قادیانی اعتراضات ( اعتراض نمبر۳۹:اذا ھلک کسری )

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
احادیث پر قادیانی اعتراضات ( اعتراض نمبر۳۹:اذا ھلک کسری )
قادیانی: لانبی بعدی میں لا نفی کمال کے لئے ہے۔ یعنی کامل نبی تشریعی آپ ﷺ کے بعد نہ ہوں گے بلکہ غیر تشریعی ہوں گے۔ جیسے:
’’ اذا ھلک کسری فلا کسری بعدہ واذا ھلک قیصر فلا قیصر بعدہ۰‘‘
جواب ۱: ’’ لانبی بعدی میں لا نفی جنس کا ہے ۔ جیسے:’’ ذالک الکتاب لاریب فیہ۰ لاالہ الا اﷲ‘‘میں جیسا کہ خود مرزا قادیانی نے بھی ایام الصلح ص ۱۴۶ خزائن ص ۳۹۴ ج ۱۴ پر لکھا ہے کہ حدیث لانبی بعدی میں لانفی عام ہے۔
جہاں تک:’’ اذا ھلک کسری فلا کسری بعدہ ‘‘کا تعلق ہے۔ جب قریش مسلمان ہوگئے تو انہیں اندیشہ ہوا کہ ہمارا شام وعراق میں داخلہ بن ہوجائے گا۔ جبکہ ان کی تجارت کا تمام تر تعلق ان علاقوں سے تھا۔ کیونکہ قریش سردی میں یمن ‘ عراق اور گرمی میں شا م کا سفر کرتے تھے۔جیسا کہ آیت کریمہ رحلۃ الشتاء والصیف کی تفسیر میں مذکور ہے۔ کسری وقیصر کسی خاص آدمی کے نام نہیں بلکہ جاہلیت میں فارس وروم کے بادشاہوں کے لقب کسری وقیصر تھے۔ تو حضور ﷺ نے مومنین کی تسلی کے لئے فرمایا کہ تمہاری تجارت گاہیں ان کے وجود ہی سے پاک کردی جائیں گی۔ اگر مملکت فارس قبضہ اسلام میں آجائے تو کسری کا لقب جاتا رہے گا۔ اور مملکت روم کے آجانے سے لقب قیصر بھی جاتا رہے گا۔ چنانچہ ایسا ہوا کہ کسری وکسر ویت کا تو باالکل خاتمہ ہوگیا۔ اور قیصر نے ملک شام چھوڑ کر اور وہان سے بھاگ کر اور جگہ پناہ لی۔
علامہ نووی نے ص ۳۹۶ ج ۲ میں لکھا ہے:
’’ قال الشافعی وسائر العلماء معناہ لایکون کسری باالعراق وقیصر باالشام کما کان فی زمنہ ﷺ فاعلمنا بانقطاع ملکھما فی ھذین الا قیلمین ۰‘‘{امام شافعی اور تمام علماء نے فرمایا ہے کہ اس حدیث کا معنی یہ ہیں کسری عراق میں اور قیصر شام میں باقی نہ رہے گا۔ جیسا کہ حضور ﷺ کے زمانہ میں تھے۔(پس حضور ﷺ نے ان کے انقطاع سلطنت کی خبر دی) کہ دونوں اقلیموں میں ان کی سلطنت باقی نہ رہے گی۔}
چنانچہ ایسے ہوا۔ لہذا یہ حدیث شریف اپنے ظاہری معنی پر ہی مستعمل ہے۔ اس میں مرزائی وسوسہ کاشائبہ ہی نہیں۔
جواب ۲: حضور ﷺ نے حضرت علی ؓ سے فرمایا :’’ اماتری انت منی بمنزلۃ ہارون من موسیٰ الا انہ لانبی بعدی۰‘‘کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ اے علی ؓ تو میرے جیسا کامل نبی نہیں ہوگا۔ مگر گھٹیا نبی ہوگا۔ (معاذاﷲ)
جواب ۳: آنحضرت ﷺ سے پہلے صاحب کتاب اور بغیر کتاب نبی آتے رہے۔ (اخبار بدر۵ مارچ ۱۹۰۸ئ) آپ ﷺ کو خاتم النبیین کہا گیا۔ یعنی دونوں قسم کے انبیاء کے آپ ﷺ خاتم ہوئے۔ اب اگر آپ ﷺ کے بعد کوئی بغیر کتاب کے نبی آجائے تو خاتم الانبیاء کیسے ہوئے۔ اور فضلیت کیا ہوئی؟۔
جواب ۴: اگر لانبی میں لا نفی کمال کے لئے ہے یعنی آپ ﷺ جیسا کوئی نبی نہیں آئے گا تو اس لحاظ سے تو موسیٰ علیہ السلام بھی خاتم النبیین ہوئے۔اس لئے کہ ان کے بعد جتنے خلفاء آئے کوئی ان جیسا نہ تھا۔ جیسا کہ مرزا نے اپنی کتاب شہادت القرآن ص ۲۶‘۲۷ خزائن ص ۳۲۲ ج ۶ پر لکھا ہے:
’’ اﷲ جل شانہ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اپنی رسالت سے مشرف کرکے پھر بطور اکرام وانعام خلافت ظاہری اور باطنی کا ایک لمبا سلسلہ ان میں رکھ دیا۔۔۔۔۔۔ اس عرصہ میں صدہا باد شاہ اور صاحب وحی والہام شریعت موسوی میں پیدا ہوئے۔۔۔۔۔۔ ہم نے موسیٰ کو کتاب دی اور بہت سے رسل ان کے پیچھے آئے۔‘‘
جواب ۵: مرزا نے لکھا ہے:’’ حدیث لا نبی بعدی میں لا نفی عام ہے ۔ پس یہ کس قدر دلیری اور گستاخی ہے کہ خیالات رکیکہ کی پیروی کرکے نصوص صریحہ قرآن کو عمداً چھوڑ دیا جائے۔ اور خاتم الانبیاء کے بعد ایک نبی کا آنا مان لیا جائے۔‘‘(ایام الصلح ص ۱۴۶ خزائن ص ۳۹۳ ج ۱۴)
 
Top