اسامہ
رکن ختم نبوت فورم
قادیانیوں سے جب مرزا قادیانی کی سیرت و کردار پر گفتگو کی جاتی ہے اور ان کے سامنے مرزا قادیانی کے نامحرم عورتوں سے تعلقات رکھے جاتے ہیں تو وہ انبیاء کرام علیہم السلام خصوصا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر اعتراض کرتے ہیں تاکہ گفتگو آگے نہ چل سکے اور مرزا کی جان بچ جائے ۔ آج ایک قادیانی اعتراض کو ایک نظر دیکھتے ہیں۔
تم کہتے ہو مرزا نامحرم عورتوں سے خدمت لیتا ہے اور یہ غیر شرعی ہے تو بتاؤ اس حدیث کا کیا کرو گے جس میں لکھا ہے کہ حضرت ام حرام رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانا پیش کرنے کے بات ان کا سر جھاڑنے لگی تھی
حضرت ام حرام رضی اللہ تعالی عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی خالہ تھی اس وجہ سے حدیث پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور نہ ہی یہ مرزا پر اعتراض کا کوئی جواب ہے۔
حوالے اور بھی ہیں اگر کسی کی تسلی نہ ہوئی ہو تو اس کی تسلی کروائی جاسکتی۔
اعتراض
تم کہتے ہو مرزا نامحرم عورتوں سے خدمت لیتا ہے اور یہ غیر شرعی ہے تو بتاؤ اس حدیث کا کیا کرو گے جس میں لکھا ہے کہ حضرت ام حرام رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانا پیش کرنے کے بات ان کا سر جھاڑنے لگی تھی
جواب
حضرت ام حرام رضی اللہ تعالی عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی خالہ تھی اس وجہ سے حدیث پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور نہ ہی یہ مرزا پر اعتراض کا کوئی جواب ہے۔




