حافظ عبدالکریم رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ابتدا میں جب مرزا قادیانی نے نبوت کا دعوی کیا اور جا بجا اس کا چرچا شروع ہوا تو اکثر دوست مجلس میں بیٹھ کر اس کے متعلق دریافت کرتے.
تو میں جواب میں کہتا کہ اگر جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کر کے بتاؤں گا.
مگر جب کبھی زیارت سے مشرف ہوتا پوچھنا یاد ہی نہ رہتا.
ایک دفعہ خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی میں جلوہ افروز ہیں............... حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھ کر تبسم فرمایا.
میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک کو بوسہ دیا.
جب دائیں طرف نظر کی تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رونق افروز دیکھا.
اس وقت میں نے موقع مناسب خیال کر کے دریافت کیا کہ حضور، مرزا قادیانی کے متعلق کیا ارشاد فرماتے ہیں سچا ہے یا جھوٹا
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنا سنتے ہی منہ مبارک دوسری طرف کر لیا.
مجھے خوف پیدا ہوا کہ شاید حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خفا ہو گئے ہیں اور ناراضگی کے باعث میری طرف سے منہ پھیر لیا ہے مگر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا تم اس آیت کو پڑھو
ومن الناس من یعجبک قولہ فی الحیواۃ الدنیا و یشہد اللہ علی ما فی قلبہ وھو الدا الخصام
میں اس آیت کو پڑھنا چاہتا تھا لیکن پڑھی نہ جاتی تھی.
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا پڑھو، پڑھو جب میں نے اس آیت کو پڑھا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ہماری طرف توجہ و التفات فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ
مرزا قادیانی اس گروہ میں سے ہے جس کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی ہے. یعنی مرزا قادیانی مسیلمہ کذاب کا بھائی ہے. وہ ہم سے نہیں ہے.
پھر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ مرزا قادیانی کاذب ہے.
پھر میں نے اس آیت کو زور سے پڑھا تو میں جاگ اٹھا، دیکھا تو تہجد کا وقت تھا.
یہ واقعہ بالکل سچا ہے اس میں کوئی جھوٹ نہیں، فقیر دروغ گو نہیں ہوتے
لعنتہ اللہ علی الکاذبین، جھوٹوں پر خدا کی لعنت ہے.
بحوالہ
مجموعہ گلزار حافظ عبدالکریم، صفحہ نمبر 116، 117
محمود بھائی
تو میں جواب میں کہتا کہ اگر جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کر کے بتاؤں گا.
مگر جب کبھی زیارت سے مشرف ہوتا پوچھنا یاد ہی نہ رہتا.
ایک دفعہ خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی میں جلوہ افروز ہیں............... حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھ کر تبسم فرمایا.
میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک کو بوسہ دیا.
جب دائیں طرف نظر کی تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رونق افروز دیکھا.
اس وقت میں نے موقع مناسب خیال کر کے دریافت کیا کہ حضور، مرزا قادیانی کے متعلق کیا ارشاد فرماتے ہیں سچا ہے یا جھوٹا
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنا سنتے ہی منہ مبارک دوسری طرف کر لیا.
مجھے خوف پیدا ہوا کہ شاید حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خفا ہو گئے ہیں اور ناراضگی کے باعث میری طرف سے منہ پھیر لیا ہے مگر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا تم اس آیت کو پڑھو
ومن الناس من یعجبک قولہ فی الحیواۃ الدنیا و یشہد اللہ علی ما فی قلبہ وھو الدا الخصام
میں اس آیت کو پڑھنا چاہتا تھا لیکن پڑھی نہ جاتی تھی.
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا پڑھو، پڑھو جب میں نے اس آیت کو پڑھا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ہماری طرف توجہ و التفات فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ
مرزا قادیانی اس گروہ میں سے ہے جس کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی ہے. یعنی مرزا قادیانی مسیلمہ کذاب کا بھائی ہے. وہ ہم سے نہیں ہے.
پھر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ مرزا قادیانی کاذب ہے.
پھر میں نے اس آیت کو زور سے پڑھا تو میں جاگ اٹھا، دیکھا تو تہجد کا وقت تھا.
یہ واقعہ بالکل سچا ہے اس میں کوئی جھوٹ نہیں، فقیر دروغ گو نہیں ہوتے
لعنتہ اللہ علی الکاذبین، جھوٹوں پر خدا کی لعنت ہے.
بحوالہ
مجموعہ گلزار حافظ عبدالکریم، صفحہ نمبر 116، 117
محمود بھائی