• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

حدیث : ( ولا تقولوا لا نبی بعدہ) پر قادیانی اعتراض اور اس کا جواب

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
حدیث : ( ولا تقولوا لا نبی بعدہ ) پر قادیانی اعتراض اور اس کا جواب
قادیانی کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ صدیقہؓ فرماتی ہیں:
’’ قولوا خاتم الانبیاء ولا تقولوا لانبی بعدہ ‘‘
(تکملہ مجمع البحار ج۵ ص ۵۰۲درمنثور ص ۲۰۴ ج۵)
اس سے ثابت ہوا کہ ان کے نزدیک نبوت جاری تھی۔
جواب۱حضرت عائشہ صدیقہؓ کی طرف اس قول کی نسبت صریحاً بے حد زیادتی ہے۔ دنیا کی کسی کتاب میں اس کی سند متصل مذکور نہیں۔ ایک منقطع السند قول سے نصوص قطعیہ اور احادیث متواترہ کے خلاف استدلال کرنا سراپا دجل و فریب ہے۔
جواب۲… رحمت دوعالمﷺ فرماتے ہیں: ’’ انا خاتم النبیین لا نبی بعدی ‘‘ اور حضرت عائشہ صدیقہؓ کا قول: ’’ ولا تقولوا لا نبی بعدہ ‘‘ یہ صریحاً اس فرمان نبویﷺ کے مخالف ہے۔ قول صحابہؓ وقول نبویﷺ میں تعارض ہوجائے تو حدیث و فرمان نبوی کو ترجیح ہوگی۔ پھر لا نبی بعدی حدیث شریف متعدد صحیح سندوں سے مذکور ہے اور قول عائشہؓ ایک منقطع السند قول ہے۔ صحیح حدیث کے مقابلہ میں یہ کیسے قابل حجت ہوسکتا ہے؟
جواب۳… خود حضرت عائشہ صدیقہؓ سے (کنزالعمال ص ۳۷۱ ج۱۵حدیث ۴۱۴۲۳) میں روایت ہے: ’’ لم یبق من النبوۃ بعدہ شئی الامبشرات ‘‘ اس واضح فرمان کے بعد اس قول کو حضرت عائشہ صدیقہؓ کی طرف منسوب کرنے کا کوئی جواز باقی رہ جاتا ہے؟
جواب۴… قادیانی دجل ملاحظہ ہوکہ وہ اس قول کو جو مجمع البحار میں بغیر سند کے نقل کیا گیا ہے۔ استدلال کرتے وقت بھی ادھورا قول نقل کرتے ہیں۔ اس میں ہے: ’’ ھذا ناظر الی نزول عیسیٰ علیہ السلام ‘‘ (تکملہ مجمع البحار ص۵۰۲ ج۵)
اگر ان کا یا مغیرہؓ کا جو قول: ’’ اذا قلت خاتم الانبیاء حسبک ‘‘ وغیرہ جیسے الفاظ آئے ہیں۔ ان سب کا مقصد یہی ہے کہ ان کے ذہن میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کا مسئلہ تھا۔ یہ نہ کہو کہ آپﷺ کے بعد نبی کوئی نہیں (آئے گا) اس لئے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ہوگا۔ یہ کہو کہ آپﷺ خاتم النبیین ہیں۔ یعنی آپﷺ کے بعد کوئی شخص نبی بنایا نہیں جائے گا۔ اس لئے کہ عیسیٰ علیہ السلام آپﷺ سے پہلے نبی بنائے جاچکے ہیں۔
جواب۵… اس قول ’’ ولا تقولوا لا نبی بعدہ ‘‘ میں ’’ بعدہ ‘‘ خبر کے مقام پر آیا ہے۔ اس لئے اس کا پہلا معنی یہ ہوگا: ’’ لانبی مبعوث بعدہ ‘‘ حضورﷺ کے بعدکسی کو نبوت نہیں ملے گی۔ مرقات حاشیہ مشکوۃ شریف پر یہی ترجمہ مراد لیا گیا ہے۔ جو صحیح ہے۔
دوسرا معنی… ’’ لا نبی خارج بعدہ ‘‘ حضورﷺ کے بعد کسی نبی کا ظہور نہیں ہوگا۔ یہ غلط ہے۔ اس لئے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نزول فرمائیں گے۔ حضرت مغیرہؓ نے ان معنوں سے : ’’ لا تقولوا لا نبی بعدہ ‘‘ کی ممانعت فرمائی ہے۔ جو سوفیصد ہمارے عقیدہ کے مطابق ہے۔
تیسرا معنی… ’’لا نبی حیی بعدہ‘‘ حضورﷺ کے بعد کوئی نبی زندہ نہیں۔ ان معنوں کو سامنے رکھ کر حضرت عائشہؓ نے: ’’ لاتقولوا لا نبی بعدہ ‘‘ فرمایا۔ اس لئے کہ خود ان سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کی روایات منقول ہیں۔
قادیانی سوال
اگر اس قول عائشہ صدیقہؓ کی سند نہیں تو کیا ہوا تعلیقات بخاری کی بھی سند نہیں۔
جواب:
یہ بھی قادیانی دجل ہے ورنہ فتح الباری کے مصنف علامہ ابن حجرؒ نے الگ ایک مستقل کتاب تالیف کی ہے۔ جس کا نام تعلیق التعلیق ہے۔ اس میں تعلیقات صحیح بخاری کو موصول کیا ہے۔
 
Top