• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور حضرت مقدام رضی اللہ عنہ کا مکالمہ

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور حضرت مقدام رضی اللہ عنہ کا مکالمہ
ابو داود حدیث نمبر 4131

حدثنا عمرو بن عثمان بن سعيد الحمصي، حدثنا بقية، عن بحير، عن خالد، قال: وفد المقدام بن معد يكرب، وعمرو بن الاسود، ورجل من بني اسد من اهل قنسرين إلى معاوية بن ابي سفيان، فقال معاوية للمقدام" اعلمت ان الحسن بن علي توفي، فرجع المقدام، فقال له رجل: اتراها مصيبة؟ قال له: ولم لا اراها مصيبة وقد وضعه رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجره، فقال: هذا مني، وحسين من علي، فقال الاسدي: جمرة اطفاها الله عز وجل، قال: فقال المقدام: اما انا فلا ابرح اليوم حتى اغيظك واسمعك ما تكره، ثم قال: يا معاوية إن انا صدقت، فصدقني وإن انا كذبت، فكذبني، قال: افعل، قال: فانشدك بالله هل تعلم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن لبس الذهب؟ قال: نعم، قال: فانشدك بالله هل تعلم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن لبس الحرير؟ قال: نعم، قال: فانشدك بالله هل تعلم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن لبس جلود السباع والركوب عليها؟ قال: نعم، قال: فوالله لقد رايت هذا كله في بيتك يا معاوية، فقال معاوية: قد علمت اني لن انجو منك يا مقدام، قال خالد: فامر له معاوية بما لم يامر لصاحبيه وفرض لابنه في المائتين، ففرقها المقدام في اصحابه قال: ولم يعط الاسدي احدا شيئا مما اخذ فبلغ ذلك معاوية، فقال: اما المقدام فرجل كريم بسط يده واما الاسدي فرجل حسن الإمساك لشيئه".

ترجمہ حدیث :
خالد کہتے ہیں مقدام بن معدی کرب، عمرو بن اسود اور بنی اسد کے قنسرین کے رہنے والے ایک شخص معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کے پاس آئے، تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے مقدام سے کہا: کیا آپ کو خبر ہے کہ حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا انتقال ہو گیا؟ مقدام نے یہ سن کر «انا لله وانا اليه راجعون» پڑھا تو ان سے ایک شخص نے کہا: کیا آپ اسے کوئی مصیبت سمجھتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا: میں اسے مصیبت کیوں نہ سمجھوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنی گود میں بٹھایا، اور فرمایا: ”یہ میرے مشابہ ہے، اور حسین علی کے“۔ یہ سن کر اسدی نے کہا: ایک انگارہ تھا جسے اللہ نے بجھا دیا تو مقدام نے کہا: آج میں آپ کو ناپسندیدہ بات سنائے، اور ناراض کئے بغیر نہیں رہ سکتا، پھر انہوں نے کہا: معاویہ! اگر میں سچ کہوں تو میری تصدیق کریں، اور اگر میں جھوٹ کہوں تو جھٹلا دیں، معاویہ بولے: میں ایسا ہی کروں گا۔ مقدام نے کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر آپ سے پوچھتا ہوں: کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ معاویہ نے کہا: ہاں۔ پھر کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر آپ سے پوچھتا ہوں: کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشمی کپڑا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ کہا: ہاں معلوم ہے، پھر کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر آپ سے پوچھتا ہوں: کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھال پہننے اور اس پر سوار ہونے سے منع فرمایا ہے؟ کہا: ہاں معلوم ہے۔ تو انہوں نے کہا: معاویہ! قسم اللہ کی میں یہ ساری چیزیں آپ کے گھر میں دیکھ رہا ہوں؟ تو معاویہ نے کہا: مقدام! مجھے معلوم تھا کہ میں تمہاری نکتہ چینیوں سے بچ نہ سکوں گا۔ خالد کہتے ہیں: پھر معاویہ نے مقدام کو اتنا مال دینے کا حکم دیا جتنا ان کے اور دونوں ساتھیوں کو نہیں دیا تھا اور ان کے بیٹے کا حصہ دو سو والوں میں مقرر کیا، مقدام نے وہ سارا مال اپنے ساتھیوں میں بانٹ دیا، اسدی نے اپنے مال میں سے کسی کو کچھ نہ دیا، یہ خبر معاویہ کو پہنچی تو انہوں نے کہا: مقدام سخی آدمی ہیں جو اپنا ہاتھ کھلا رکھتے ہیں، اور اسدی اپنی چیزیں اچھی طرح روکنے والے آدمی ہیں۔

فوائدِ حدیث :
  1. حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ، حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے محبت رکھنے والوں پر اپنا مال و جان نثار کرتے تھے ۔
  2. تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنھم ایک دوسرے کی بہت عزت و تکریم کیا کرتے تھے
1.jpg

مکمل وڈیو اس لنک پر ملاحظہ فرمائیں
 
آخری تدوین :
Top