ھمراز
رکن ختم نبوت فورم
حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ الدِّمَشْقِيُّ الْمُؤَذِّنُ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ جَابِرٍ الطَّائِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّوَّاسِ بْنِ سَمْعَانَ الْکِلَابِيِّ قَالَ ذَکَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدَّجَّالَ فَقَالَ إِنْ يَخْرُجْ وَأَنَا فِيکُمْ فَأَنَا حَجِيجُهُ دُونَکُمْ وَإِنْ يَخْرُجْ وَلَسْتُ فِيکُمْ فَامْرُؤٌ حَجِيجُ نَفْسِهِ وَاللَّهُ خَلِيفَتِي عَلَی کُلِّ مُسْلِمٍ فَمَنْ أَدْرَکَهُ مِنْکُمْ فَلْيَقْرَأْ عَلَيْهِ فَوَاتِحَ سُورَةِ الْکَهْفِ فَإِنَّهَا جِوَارُکُمْ مِنْ فِتْنَتِهِ قُلْنَا وَمَا لَبْثُهُ فِي الْأَرْضِ قَالَ أَرْبَعُونَ يَوْمًا يَوْمٌ کَسَنَةٍ وَيَوْمٌ کَشَهْرٍ وَيَوْمٌ کَجُمُعَةٍ وَسَائِرُ أَيَّامِهِ کَأَيَّامِکُمْ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي کَسَنَةٍ أَتَکْفِينَا فِيهِ صَلَاةُ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ قَالَ لَا اقْدُرُوا لَهُ قَدْرَهُ ثُمَّ يَنْزِلُ عِيسَی ابْنُ مَرْيَمَ عِنْدَ الْمَنَارَةِ الْبَيْضَائِ شَرْقِيَّ دِمَشْقَ فَيُدْرِکُهُ عِنْدَ بَابِ لُدٍّ فَيَقْتُلُهُ۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 927 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 11 متفق علیہ 3
صفوان بن صالح دمشقی مؤذن، ولیدابن جابر، یحیی بن جابر طائی، عبدالرحمن بن جبیر بن نفیر، حضرت نو اس بن سمعان الکلانی ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دجال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر وہ نکلا تو پھر میں اس کا حجت کرنے والا ہوں گا تمہارے علاوہ (تمہاری طرف سے) اور اگر میرے بعد نکلا تو ہر شخص خود ہی اس کا حجت کرنے والا ہوگا اور اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کے اوپر میرے خلیفہ ہیں پس تم میں سے جو اسے پائے تو اس کے اوپر سورت کہف کی ابتدائی آیات پڑھیں اس لئے کہ وہ آیات دجال کے فتنہ سے تمہاری پناہ گاہ ہیں ہم نے عرض کیا کہ وہ زمین پر کب تک رہے گا؟ فرمایا کہ چالیس دن تک اور ایک دن ایک سال کے برابر ہوگا کہ اور ایک دن ایک ماہ کے برابر اور ایک دن جمعہ (پورے ہفتہ) کے برابر اور بقیہ تمام دن تمہارے ایام کی طرح ہوں گے ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ یہ جو ایک سال کا ایک دن ہوگا کیا اس میں ہمارے لئے ایک ہی دن رات کی نمازیں کافی ہوں گی فرمایا کہ نہیں بلکہ اس دن کے اعتبار سے اندازہ کرلینا پھر عیسیٰ بن مریم نازل ہوں گے جامع مسجد دمشق کے مشرقی سفید منارہ پر اور وہ اسے (دجال کو) باب لد کے قریب پائیں گے تو اسے قتل کردیں گے۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 927 حدیث متواتر حدیث مرفوع مکررات 11 متفق علیہ 3
صفوان بن صالح دمشقی مؤذن، ولیدابن جابر، یحیی بن جابر طائی، عبدالرحمن بن جبیر بن نفیر، حضرت نو اس بن سمعان الکلانی ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دجال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر وہ نکلا تو پھر میں اس کا حجت کرنے والا ہوں گا تمہارے علاوہ (تمہاری طرف سے) اور اگر میرے بعد نکلا تو ہر شخص خود ہی اس کا حجت کرنے والا ہوگا اور اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کے اوپر میرے خلیفہ ہیں پس تم میں سے جو اسے پائے تو اس کے اوپر سورت کہف کی ابتدائی آیات پڑھیں اس لئے کہ وہ آیات دجال کے فتنہ سے تمہاری پناہ گاہ ہیں ہم نے عرض کیا کہ وہ زمین پر کب تک رہے گا؟ فرمایا کہ چالیس دن تک اور ایک دن ایک سال کے برابر ہوگا کہ اور ایک دن ایک ماہ کے برابر اور ایک دن جمعہ (پورے ہفتہ) کے برابر اور بقیہ تمام دن تمہارے ایام کی طرح ہوں گے ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ یہ جو ایک سال کا ایک دن ہوگا کیا اس میں ہمارے لئے ایک ہی دن رات کی نمازیں کافی ہوں گی فرمایا کہ نہیں بلکہ اس دن کے اعتبار سے اندازہ کرلینا پھر عیسیٰ بن مریم نازل ہوں گے جامع مسجد دمشق کے مشرقی سفید منارہ پر اور وہ اسے (دجال کو) باب لد کے قریب پائیں گے تو اسے قتل کردیں گے۔