حیات و نزول عیسی علیہ السلام کے متعلق صحابہ اکرام کے عقائد
۲۲…
حضرت سعد بن وقاص سپہ سالار اسلامیؓ کا عقیدہ
ہم رئیس المکاشفین ابن عربیؒکے حوالہ سے ایک طویل واقعہ نقل کر آئے ہیں۔ جس میںحضرت نضلہ انصاری اوران کے ساتھ ایک بڑی جماعت صحابہ نے زریب بن برتملا وصی عیسیٰ کی زیارت اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول من السماء کا حال حضرت سعدؓ کا لکھا۔ انہوں نے اسے صحیح سمجھا۔ اگر ان کا عقیدہ حیات عیسیٰ علیہ السلام کا نہ ہوتا تو ضرور کہتے۔ ’’ارے نضلہ حیات عیسیٰ کا عقیدہ رکھنا تو شرک ہے۔ کیونکہ وہ مر چکے ہیں۔‘‘ مگر انہوں نے اسے قبول کر کے اور صحیح تسلیم کر کے سارا واقعہ حضرت عمرؓ کو لکھ بھیجا۔ ایسے عجیب واقعات کا چرچا بھی بہت ہوتا ہے۔ مدینہ شریف میں ہزارہا صحابہ نے اس کو سن کر اس کی تصدیق کی۔ کیا قادیانیوں کے لئے حضرت عمرؓ کی تصدیق کافی نہیں۔ حضرت عمرؓ نے یہ واقعہ پڑھا تو انکار نہیں کیا۔ بلکہ تصدیق کی۔ اب ہم حضرت عمرؓ کی عظمت بیان کر کے فیصلہ ناظرین کی طبع رسا پر چھوڑتے ہیں۔
’’حضرت عمرؓ خلیفہ رسول اﷲﷺ اور رئیس الثقات ہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۵۳۰، خزائن ج۳ ص۳۸۵)
قول مرزا…
’’حضرت عمرؓ آنحضرتﷺ کے بروز اور ظل ہیں۔ گویا کہ حضرت عمر بعینہ حضرت محمدﷺ ہیں۔‘‘
(ایام الصلح ص۳۵، خزائن ج۱۴ ص۲۶۵)
ایسی بزرگ ہستی کی تصدیق کے بعد جو شخص صحابہ کے عقیدہ حیات عیسیٰ علیہ السلام کو قبول نہ کرے۔ اس سے پھر خدا سمجھے۔