• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

حیات و نزول عیسی علیہ السلام کے متعلق صحابہ اکرام کے عقائد(حضرت ابن عباسؓ کا عقیدہ)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
حیات و نزول عیسی علیہ السلام کے متعلق صحابہ اکرام کے عقائد

۴…
حضرت ابن عباسؓ کا عقیدہ

ناظرین! مناسب معلوم ہوتا ہے کہ میں آپ کے سامنے حضرت عبداﷲ بن عباسؓ صحابی کی عظمت شان بیان کروں اور وہ بھی مرزاقادیانی کے اپنے الفاظ میں۔
۱… ’’حضرت ابن عباسؓ قرآن کریم کے سمجھنے میں اوّل نمبر والوں میں سے ہیں اور اس بارہ میں ان کے حق میں آنحضرتﷺ کی ایک دعا بھی ہے۔‘‘

(ازالہ ص۲۴۷، خزائن ج۳ ص۲۲۵)
۲… ’’خود ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ آنحضرتﷺ نے ان کو اپنے سینے سے لگایا اور دعا کی کہ یا الٰہی اس کو حکمت بخش۔ اس کو علم قرآن بخش چونکہ دعا نبی کریمﷺ کی مستجاب ہے… ابن عباسؓ کے حق میں علم قرآن کی دعا مستجاب ہوچکی ہے۔‘‘
(ازالہ طبع اوّل ص۸۹۳، خزائن ج۳ ص۵۸۷)
احادیث واقوال حضرت ابن عباسؓ

۱… پہلے ہم قادیانی مسلمات کی رو سے ثابت کر آئے ہیں کہ: ’’انہ لعلم للساعۃ‘‘ کے معنی ابن عباسؓ کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے قرب قیامت میں نازل ہونا ہے۔
۲… ہم قادیانی مسلمات کی رو سے ثابت کر چکے ہیں۔ حضرت ابن عباسؓ ’’قبل موتہ‘‘ سے حیات عیسیٰ علیہ السلام پر استدلال فرمایا کرتے تھے۔
۳… قادیانی مسلمات کی رو سے ایک صحیح حدیث مرفوع حضرت ابن عباسؓ کی روایت کردہ درج کر کے حیات عیسیٰ علیہ السلام ثابت کر چکے ہیں۔
۴… قادیانی مسلمات کی رو سے حضرت عبداﷲ بن عباسؓ کی مرفوع حدیث سے حیات عیسیٰ علیہ السلام ثابت کر آئے ہیں۔
۵… درمنثور میں امام جلال الدین سیوطی مجدد صدی نہم نے قول حضرت ابن عباسؓ کا روایت کیا ہے جو درج ذیل ہے۔
’’ انی متوفیک ورافعک الیّٰ ای رافعک الیّٰ ثم متوفیک فی آخر الزمان ‘‘

(درمنثور ج۲ ص۳۶)
’’آیت کا یہ ہے کہ اے عیسیٰ میں پہلے تجھے اپنی طرف اٹھا لوں گا اور پھر آخری زمانہ میں موت دوں گا۔‘‘
۶… اس میں حضرت ابن عباسؓ نے توفی کو اماتت کے معنوں میں بھی لے کر حیات عیسیٰ علیہ السلام ہی ثابت کی ہے۔ پس قادیانی جماعت کے لئے یہ ضرب موت سے کم نہیں ہے اب وہ تقدیم وتاخیر کا نام تحریف اگر رکھیں گے تو کس منہ سے، ابن عباسؓ کی قرآن دانی پر بڑے مرزاقادیانی نے مہر توثیق ثبت کر دی ہے۔
۷… ’’ عن ابن عباسؓ ان رہطاً من الیہود سبوہ… فدعا علیہم فمسخہم قردۃ وخنازیر فاجتمعت الیہود علی قتلہ فاخبرہ اﷲ بانہ یرفعہ الی السماء ویطہرہ من صحبۃ الیہود ‘‘

(رواہ النسائی)
’’حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ یہودیوں کے ایک گروہ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو گالیاں دیں… پس آپ نے ان پر بددعا کی۔ پس وہ بندر اور سور بن گئے۔ پس یہود حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قتل کے لئے جمع ہوگئے۔ اﷲتعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خبر دی کہ میں تمہیں آسمان پر اٹھاتا ہوں اور یہودیوں کی صحبت سے پاک کرتا ہوں۔‘‘ اس اثر کے روایت کرنے والے امام نسائی قادیانیوں کے مسلم امام ومجدد صدی سوئم ہیں۔ اس کی صداقت پر اعتراض کرنا صدی کے مجدد وامام کے فیصلہ سے انحراف کرنا ہے جو قادیانیوں کے نزدیک کفر ہے۔
۸… حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ:
’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوکر شادی کریں گے اور صاحب اولاد ہوں گے۔ آپ کی شادی قوم شعیب میں ہوگی۔ جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کے سسرال ہیں۔ ان کو بنی خرام کہتے ہیں۔‘‘

(رواہ ابونعیم فی کتاب الفتن)
عظمت روایت…
اس روایت کو قادیانیوں کے مسلم امام ومجدد صدی چہارم محدث ابونعیم نے درج کیا ہے۔ جس کا انکار قادیانیوں کو کفر تک لے جاتا ہے۔ لہٰذا وہ اس کی صحت سے انکار کرنے کی جرأت نہیں کر سکتے۔
۹… ’’ عن ابن عباسؓ… ومد فی عمرہ (ای عمر عیسیٰ) حتی اہبط من السماء الی الارض ویقتل الدجال ‘‘

(درمنثور ج۲ ص۳۵۰، تحت آیت ان تعذبہم فانہم عبادک)
’’حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں… اور لمبی کی گئی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی عمر یہاں تک کہ وہ اتارے جائیں گے آسمان سے زمین کی طرف اور قتل کریں گے دجال کو۔‘‘
عظمت روایت…
اس اثر کو امام جلال الدین سیوطیؒ نے اپنی تفسیر درمنثور میں بیان کیا ہے۔
امام جلال الدین کی عظمت شان کا انکار قادیانیوں کے نزدیک کفر کا اقرار ہے۔ کیونکہ وہ امام مجدد صدی نہم ہیں۔
۱۰… حضرت ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ:
’’جب وہ شخص جو مسیح علیہ السلام کو پکڑنے کے لئے گیا تھا۔ مکان کے اندر پہنچا تو خدا نے جبرائیل علیہ السلام کو بھیج کر مسیح علیہ السلام کو آسمان پر اٹھا لیا اور اس یہودی بدبخت کو مسیح کی شکل پر بنادیا۔ پس یہود نے اسی کو قتل کیا اور صلیب پر چڑھایا۔‘‘
یہ روایت (تفسیر معالم ج۱ ص۱۶۲) زیر آیت ’’ مکروا ومکراﷲ ‘‘ میں بھی ہے۔ جو قادیانیوں کے نزدیک معتبر ہے اور اس کو امام جلال الدین سیوطیؒ مجدد صدی نہم اور امام نسائی مجدد صدی سوئم اور ابن جریر قادیانیوں کے مسلم محدث ومفسر نے بھی روایت کیا ہے۔ پس اس کی صحت سے کسی قادیانی کو مجال انکار نہیں ہوسکتی۔
’’ تلک عشرۃ کاملۃ ‘‘
نوٹ: مزید تفصیل آگے آئے گی۔
 
Top