• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

خاتم النبیین کی قرآنی تفسیر

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
خاتم النبیین کی قرآنی تفسیر ( پچھلی پوسٹ )



اب سب سے پہلے دیکھیں کہ قرآن مجید کی رو سے اس کاکیا ترجمہ وتفسیر کیا جانا چاہئیے؟۔ چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ لفظ ”ختم“ کے مادہ کا قرآن مجید میں سات مقامات پر استعمال ہوا ہے۔
۱…… ”ختم اللہ علیٰ قلوبھم۰ بقرہ7“ (مہر کردی اللہ نے ان کے دلوں پر۔)
۲……” ختم علیٰ قلوبکم ۰ انعام46“(اور مہرکردی تمہارے دلوں پر۔)
۳……” ختم علیٰ سمعہ وقلبہ ۰ الجاثیہ23“(مہر کردی اس کے کان پراور دل پر۔)
۴……” الیوم نختم علیٰ افواھم ۰ یٰسین 65“(آج ہم مہر لگادیں گے ان کے منہ پر۔)
۵……” فان یشاء اللہ یختم علیٰ قلبک ۰ الشوریٰ 24“(سو اگر اللہ چاہے مہر کردے تیرے دل پر۔)
۶……” رحیق مختوم ۰ مطففین25“(مہر لگی ہوئی۔)
۷……” ختامہ مسک ۰ مطففین 26“(جس کی مہر جمتی ہے مشک پر۔)
ان ساتوں مقامات کے اول وآخر‘ سیاق وسباق کو دیکھ لیں ”ختم“ کے مادہ کا لفظ جہاں کہیں استعمال ہوا ہے۔ ان تمام مقامات پر قدر مشترک یہ ہے کہ کسی چیز کو ایسے طور پر بند کرنا۔ اس کی ایسی بندش کرنی کہ باہر سے کوئی چیز اس میں داخل نہ ہوسکے۔ اور اندر سے کوئی چیز اس سے باہر نہ نکالی جاسکے۔ وہاں پر ”ختم“ کا لفظ استعمال ہوا ہے۔

مثلاً پہلی آیت کو دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کافروں کے دلوں پر مہر کردی۔ کیا معنی؟ کہ کفر ان کے دلوں سے باہر نہیں نکل سکتا اور باہرسے ایمان ان کے دلوں کے اندر داخل نہیں ہوسکتا۔ فرمایا:” ختم اللہ علیٰ قلوبھم۰ “اب زیر بحث آیت خاتم النبیین کا اس قرآنی تفسیر کے اعتبار سے ترجمہ کریں تو اس کا معنی ہوگا کہ رحمت دو عالم ﷺ کی آمدپر حق تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام کے سلسلہ پر ایسے طور پر بندش کردی‘ بند کردیا‘ مہر لگادی‘ کہ اب کسی نبی کو نہ اس سلسلہ سے نکالا جاسکتا ہے اور نہ کسی نئے شخص کو سلسلہ نبوت میں داخل کیا جاسکتا ہے۔ فھوالمقصود۔ لیکن قادیانی اس ترجمہ کو نہیں مانتے۔
 
Top