• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ختم نبوت کے معانی اور تحقیقی دلائل

بنت اسلام

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
ختم نبوت کے معانی اور تحقیقی دلائل

مَا کَان َمحمد ابا احَد مِن رِجالِکم وٰلِکن رَسولَ اللہ وخَاتَم النبیِین وَکانَ اللہ بِکل شیء عَلِیما
محد صلی اللہ علیہ والہ وسلم تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں میں پچلے اور اللہ سب کچھ جانتا ہے-
امام راغب اصفہانی
وخا تم النبیین لِاَنّہ ختم النبوۃ اَی تمّہا بِمَجِیئۃ
ترجمہ:اور( آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم) آخری نبی آپ نے نبوت کو تمام کر دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے نبوت تمام ہو گئی-
لغت دان ابن منظور کی لسان العرب
خاتم القوم و خاتمہم وخاتمھم آخرھم ومحمد خاتم الانبیاء ختام القوم خاتم القوم بکسر التاء وخاتم بفتح التاء : لسان العرب ابن المنظور
ترجمہ: اور قوم کا آخری فرد اور خاتم ان کے آخری محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں- آخری انبیاء علیہم السلام سے خاتم کسرہ تا سے خاتم فتح تا سے معنی آخری ہی ہیں-
مفسرین قرآن میں سے حضرت سیدنا عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ تفسیر ابن عباس میں اس آیت ختم نبوت پر بحث کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
ختم اللہ بہ النبیین قبلہ فلا یکون نبی بعدہ
ترجمہ: اللہ نے سلسلہ نبوت آپ پر ختم کر دیا آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا-
امام المفسرین طبری کے الفاظ
امام ابو الازہری التہذیب فی اللغۃ میں لفظ ختم کے معنی کی وضاحت میں لکھتے ہیں:
وَ خاتَم النبیِین الذی ختم النبوت فطبع علیہا فلا تفتح لاحد بعدہ الیٰ یوم القیٰمۃ ( تفسیر طبری جلد 10 صفحہ 17)
امام ابو منصور احمد الازہری 282، 370 التہذیب فی الغۃ میں لفظ خاتم کے یہی معنی امام زجاج کے حوالے سے یوں بیان کرتے ہیں
قال الزجاج فی قولہ عز وجل ختم اللہ علیٰ قلوبہم معنی ختم فی اللغۃ وطبع واحد و ھو التفطیۃ علیالشئیء والشتیاق منہ لئلا یدخلہ شیء
ترجمی: زجاج نے ختم اللہ قلوبھم کے حولے سے کہا لغت میں ختم اور طبع کے معنی ایک ہیں اور وہ یہ ہیں کسی شے کو ڈھانپ دینا اور مضبوطی سے باندھ دینا تاکہ اس میں کوئی شے داخل نہ ہو سکے-
وَ خاتَم کل شئیء آخرہ : التہذیب جلد 1 ص 1112
اور ہر شے کا خاتم اس کا آخر ہے-
امام زجاج الازہری
وقولہ ما کان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اللہ وخاتم النبیین آخر النبیین ومن اسمائہ العاقب ایضاً معناہ آخر الانبیاء
( التہذیب فی الغہ جلد 1 صفحہ 1114 )
ترجمہ: اور ارشاد باری تعالیٰ محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور سب انبیاء کے آخر میں سلسلہ نبوت ختم کرنے والے ہیں کا معنی تمام نبیوں کا فرد آخر ہے اور آپ کے اسماء میں سے ایک عاقب ہے جس کے معنی سب نبیوں سے مراد آخر کے ہیں-

امام اسماعیل بن عباد 326، 385
امام اسماعیل بن عباد المحیط فی للغہ میں لفظ ختم اور خاتم کے حوالے سے لکهتے ہیں-
و ختام الوادی اقصاہ وخاتمہ اسورہ آخر ما و کذالک خاتم کل شئی
( المحیط فی اللغہ)
ترجمہ: اور وادی کے ختام سے مراد اس کا آخری کنارہ ہے اور سورت کے خاتمہ سے مراد اس کا آخر ہے اور یہ ہی معنی ہر شے کے خاتم کا ہے- اس معنی کے مطابق خاتم النبیین کا معنی ہو ا نبیوں کا آخر-

امام احمد بن فارس بن زکریا 395
امام ابن زکریا نے مقاییس اللغہ ص324 میں ختم اور خاتم کے درجہ ذیل معانی بیان کیے ہیں
ختم وهو بلوغ آخر الشئی، یقال ختمت العمل و ختم القاری السورہ فاما الختم وهو الطبع علی الشئی فذالک من الباب اایضاً لان الطبع علی الشئی لا یکون الا بعد بلوع آخرہ والخاتم مشتق منہ والنبی صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء لانہ آخرهم مقاییس اللغہ ص 324

ترجمہ: خاتم اور خاتم تا کی زبراور زیر کے ساتھ یہ دونوں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اسماء میں سے ہیں اور قرآن مجید میں سے محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور انبیاء کے آخر میں مسلمہ نبوت ختم کرنے والے یعنی آپ صلی اللہ علیہ و سلم تمام انبیاء کے آخر پر ہیں اور اس خاتم بفتح التا ( تا کی زبر کے ساتھ ) بھی پڑھا گیا ہے اور عجاج کا قول مبارک ہے الانبیاء خاتم قرآت مشہور پر کسرہ کے ساتھ سے اسی طرح حضور اکرم کے اسماء مبارک میں سے عاقب ہے اس کا معنی بھی انبیاء کا آخر ہے-
لغت عرب کی ایک اور کتاب صراح اللغہ میں اس لغوی بحث کے حوالے سے یہ درج ہے

خاتم الشئی آخرہ و محمد خاتم الانبیاء بالفتح صلوات اللہ علیہ وعلیهم اجمعین
( ابن خالد صراح اللغہ ص 288 )
ترجمہ: خاتمہ کے معنی کسی شئی کے آخر کے ہیں اور اس معنی میں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم خاتم الانبیاء یعنی سب سے آخری نبی ہیں -

امام محمد بن ابی بکر رازی ص 721
امام موصوف اپنی کتاب مختار الصحاح میں اس لفظ "خاتم" کا معنی بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں
والخاتم بفتح التا وکسر ما والخیتام والخاتام کلہ بمعنی ولجمع الخواتیم وخاتمہ الشئی آخرہ ومحمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم خاتم الانبیاء علیہم الصلوہ والسلام
( راز مختار الصحاح ص 71 )
خاتم تا کی زبر کے ساتھ خیتام اور خاتام ان سب الفاظ کے ایک ہی معنی ہیں اور ان کے جمع خواتم ہے اور کسی شے کے خاتمے سے مراد اس کا آخر ہےاس معنی میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم خاتم الانبیاء آخری نبی ہیںـ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
یہ پوسٹ ماشااللہ بہت اچھی اور علمی تحقیق پر مبنی ہے ۔ آپ کی اگلی پوسٹ کا انتظار ہے بہن
 
Top