خود کو کسی سے بہتر سمجھنے کا خیال بھی نہ کریں
حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ ایک دن دریائے دجلہ کے کنارے جا رہے تھے کہ آپ نے ایک شخص کو دیکھا وہ حبشی تھا اس کے ساتھ ایک عورت بیٹھی تھی ، پاس ہی شراب سے بھری ایک صراحی رکھی تھی جس میں سے وہ خود بھی شراب پی رہا تھا اور اس عورت کو بھی پلا رہا تھا ۔ آپ کے دل میں خیال آیا کہ کتنا بیوقوف شخص ہے اپنی آخرت برباد کر رہا ہے ۔ یہ شخص تو سب سے بدتر ہو گا۔ اتنے میں پاس ہی دریا میں سے گزرتی ہوئی ایک کشتی بھنور میں پھنس کر غرق ہو گئی اور اس کے مسافر ڈوبنے لگے ۔ اس حبشی نے فوراً دریا میں کود کر چھ افراد کو پانی سے نکال لیا اور پھر حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ سے کہا کہ اگر آپ خود کو مجھ سے بہتر سمجھتے ہیں تو جہاں میں نے چھ آدمیوں کی جانیں بچائی ہیں ، آپ ایک ہی کو بچا لیتے لیکن آپ کھڑے دیکھتے رہے ۔ پھر کہنے لگا کہ حضرت اس صراحی میں محض پانی ہے۔ اور یہ عورت میری ماں ہے ۔ یہ سب کچھ آپ کی آزمائش کے لیے تھا کہ آپ کی نظر کا اندازہ کروں ۔ آپ اسی وقت متنبہ ہو گئے اور پھر خود کو کسی سے بہتر نہ سمجھا ۔