• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

صحابہ کرام کا پہلا اجماع اور مرزائی دھوکہ

ضیاء رسول امینی

منتظم اعلیٰ
رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
مرزائی اکثر یہ ڈرامے بازی کرتے ہیں کہ صحابہ کرام کا سب سے پہلا اجماع حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات پر ہوا جبکہ خود مرزا قادیانی حدیث نقل کر رہا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے موقع پر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ جذبات محبت میں یہ فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق جو یہ کہے گا کہ وہ فوت ہوگئے ہیں میں اس کو قتل کردوں گا بلکہ وہ تو آسمان پر اٹھائے گئے ہیں جیسا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اٹھائے گئے ۔
اب ان عقل کے فلاسفروں سے سوال ہے کہ یہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات اور ان کے اٹھائے جانے پر اجماع ہوا یا ان کی وفات پر؟ نیز حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو کس نے بتایا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اٹھائے گئے؟ یقینا یہ قرآن پاک کی ہی تعلیمات کی وجہ سے ان کو معلوم تھا جو ان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دی اور اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے متعلق جتنے بھی ارشادات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ان سے مراد وہی عیسیٰ علیہ السلام ہیں جن کو اٹھا لیا گیا نہ کہ کوئی مراقی ظلی بروزی مرزا ابن چراغ بی بی، کیونکہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد بھی صحابہ کرام یہی عقیدہ رکھتے تھے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اٹھائے گئے ہیں تو جب ان کے نزول کے فرامین سنتے تھے تو انہی کے آنے کا ہی ذکر سمجھتے تھے نہ کہ مرزا پادیانی کا، دوسری بات یہ ہے کہ اگر مرزائیوں کے مطابق قرآن پاک میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات کا ذکر ہوتا تو لازم تھا کہ قرآن پاک کی جن جن آیات میں بقول مرزائیوں کے انکی وفات کا ذکر ہے وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو کھول کھول کر بیان کی ہوں گی اس طرح تو حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو معلوم ہونا چاہیے تھا کہ وہ فوت ہوگئے ہیں تو انہوں نے کیسے فرما دیا کہ کہ وہ اٹھائے گئے ہیں؟ اور پھر اگر ایسا ہوتا تو جب جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نزول عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق بیان فرمایا کرتے تھے تو ضرور تھا کہ کبھی تو صحابہ پوچھتے یا رسول اللہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام تو فوت ہوگئے ہیں تو یہ کون سے عیسیٰ نے آنا ہے ؟ لیکن کوئی صحیح حیدث تو کیا کوئی ضعیف موضوع حدیث کوئی تفسیر کوئی تاریخ کی کتاب کہیں سے بھی کوئی اشارہ تک نہیں ملتا کہ کسی صحابی نے یہ بات پوچھی ہو جس سے ثابت ہوا یہ سراسر مرزا قادیانی کا چھوڑا ہوا شوشہ ہے جبکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات و رفع نہ صرف قرآن و حدیث سے ثابت ہے بلکہ صحابہ کرام بھی اسی کے قائل تھے۔ اور اللہ پاک قرآن پاک میں فرماتا ہے کہ جومومنین یعنی صحابہ(مومنین کا پہلا مصداق صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین ہی ہیں) کے راستے سے ہٹ جائے گا میں اس کو اسی راستے پر بھٹکا دوں گا جدھر وہ چل نکلا اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے (کم و بیش) اور پھر حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم بھی ہے کہ وہی گروہ حق پر ہوگا جو میرے اور میرے صحابہ کے طریقے پر ہوگا۔ ثابت ہوا وفات عیسیٰ علیہ السلام کا ڈرامہ فقط مرزا قادیانی کا رچایا ہوا ہے جسکی قرآن و حدیث کسی جگہ تائد نہیں فرماتے۔
اور پھر سب سے اہم بات یہ کہ مرزا قادیانی کہتا ہے کہ وفات مسیح کا عقیدہ قرون اولی کے لوگوں سے مخفی رکھا گیا اور یہ راز سب سے پہلے مجھ پر ہی کھولا گیا، تو مرزائی پادری کس منہ سے کہتے ہیں کہ صحابہ کا اجماع وفات مسیح پر ہوا تھا؟ کیونکہ یہ راز تو پہلی بار کھلا ہی مرزا پر تھا؟ کافراں را عقل ناباشد
ابھی بھی وقت ہے مرزائی حضرات اپنے اس باطل عقیدے سے توبہ کرکے مرزا کی نبوت نبوت سے جان چھڑوا کر آقائے دوجہاں خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی میں آجائیں اور اپنی آخرت سنوار لیں۔ ورنہ اللہ پاک کا وعدہ ہے کہ جس راستے پر یہ چل نکلے ہیں وہ ان کو اسی راستے پر چلا دے گا اور ٹھکانہ جہنم ہوگا
zzz.jpg
 
Top