قادیانیوں سے سوالات ( ۷۹ گھر کا معنی اور کشتی کی توسیع)
سوال نمبر:۷۹… مرزاقادیانی کو طاعون کے زمانہ میں الہام ہوا: ’’انی احافظک کل من فی الداریعنی میں ہر اس شخص کی حفاظت کروں گا جو اس گھر میں رہتا ہے۔‘‘ مرزاقادیانی اس گھر کی تشریح کرتا ہے۔
گھر کا معنی
’’ہر ایک جو تیرے گھر کی چاردیواری میں ہے۔ میں اس کو بچاؤں گا۔ اس جگہ یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ وہی لوگ میرے گھر کے اندر ہیں جو میرے اس خاک وخشت کے گھر میں بودوباش رکھتے ہیں۔ بلکہ وہ لوگ بھی جو میری پوری پیروی کرتے ہیں۔ میرے روحانی گھر میں داخل ہیں۔‘‘
(کشتی نوح ص۱۰، خزائن ج۱۹ ص۱۰)
مرزاقادیانی کو الہام ہوا تھا کہ میں تیرے گھر والوں کی حفاظت کروں گا اور مرزاقادیانی نے اس کا معنی بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ گھر سے مراد خاک وخشت کا گھر نہیں بلکہ روحانی گھر ہے اور میری تعلیم پر صدق دل سے عمل کرنے والے جہاں کہیں بھی ہوں۔ اس گھر میں شامل ہیں۔ اس عبارت کو ملحوظ رکھتے ہوئے مندرجہ ذیل حوالہ غور سے پڑھئے۔
’’چونکہ آئندہ اس بات کا سخت اندیشہ ہے کہ طاعون ملک میں پھیل جائے اور ہمارے گھر کے بعض حصوں میں مرد رہتے ہیں اور بعض حصہ میں عورتیں۔ اس لئے مکان میں سخت تنگی واقع ہے اور آپ لوگ سن ہی چکے ہیں کہ اﷲ جل شانہ نے لوگوں کے لئے جو اس گھر کی چاردیواری میں رہتے ہیں۔ حفاظت خاص کا وعدہ فرمایا ہے۔ ہمارے ساتھ والامکان اس وقت قیمتاً مل رہا ہے۔ میرے خیال میں یہ مکان دو ہزار تک مل سکتا ہے۔ جونکہ خطرہ ہے کہ طاعون کا زمانہ قریب ہے اور یہ گھر وحی الٰہی کی خوشخبری کی رو سے اس طوفان میں بطور کشتی کے ہوگا۔ مگر میں دیکھتا ہوں کہ آئندہ کشتی میں نہ کسی مرد کی گنجائش ہے اور نہ عورت کی۔ اس لئے اس کشتی کی توسیع کی ضرورت پڑی۔ لہٰذا اس کی وسعت میں کوشش کرنی چاہئے۔‘‘ (یعنی چندہ دینا چاہئے)
(کشتی نوح ص۷۶، خزائن ج۱۹ ص۸۶)
ناظرین! کیا اب بھی مرزاقادیانی کے دنیادار اور دنیاپرست ہونے میں کوئی شبہ باقی ہے؟۔ ایک طرف تو گھر سے مراد روحانی گھر بتاتے ہیں اور دوسری طرف خاک وخشت والے مکان کی وسعت کے لئے چندہ مانگ رہے ہیں۔ کیا قادیانی یہ معمہ حل کریں گے؟