محمدعثمان
رکن ختم نبوت فورم
قادیانیوں کو چیلنج
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔۔۔ اہل مرتدیت یعنی قادیانی/مرزائی بار بار شہ رگ کاٹنے والی آیت پیش کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اللہ نے مرزا قادیانی کی شہ رگ نہیں کاٹی تھی اس لیے وہ سچا تھا اور اس کو مرزا قادیانی کے سچے ہونے کا معیار بتاتا ہے۔ حالانکہ مرزا قادیانی خود روحانی خزائن جلد 5 آئینہ کمالات اسلام صفحہ 288 پرلکھتا ہے کہ ”بد خیال لوگوں کو واضح ہو کہ ہمارا صدق اور کذب جانچنے کے لیے ہماری پیش گوئی سے بڑھ کر اور کوئی محک امتحان نہیں ہو سکتا” مرزا قادیانی خود روحانی خزائن جلد 17 اربعین نمبر 4 صفحہ 461 کے حاشیے میں لکھتا ہے کہ ”اگر ثابت ہو کہ میری 100 پیش گوئی میں سے ایک بھی جھوٹی نکلی ہو تو میں اقرار کروں گا کہ میں کاذب ہوں” مرزا قادیانی خود روحانی خزائن جلد 5 آئینہ کمالات اسلام صفحہ 322 اور 323 پر لکھتا ہے کہ ” جو شخص اپنے دعوی میں کاذب ہو اس کی پیش گوئی ہرگز پوری نہیں ہوتی” مرزا قادیانی خود روحانی خزائن جلد 15 تریاق القلوب صفحہ 382 پر لکھتا ہے کہ ” یہ بات بھی ظاہر ہے کہ انسان کا اپنی پیش گوئی میں جھوٹا نکلنا خودتمام رسوائیوں سے بڑھ کر رسوائی ہے” مرزا قادیانی خود روحانی خزائن جلد 19 کشتی نوح صفحہ 5 پر لکھتا ہے کہ ”اور ممکن نہیں کہ نبیوں کی پیش گوئیاں ٹل جائیں” مرزا قادیانی خود روحانی خزائن جلد 12 استفتاء صفحہ 111 پر لکھتا ہے کہ ” توریت اور قرآن نے بڑا ثبوت نبوت کا صرف پیش گوئی کو قرار دیا ہے” مرزا قادیانی نے خود روحانی خزائن جلد 10 آریہ دھرم صفحہ 62 پر لکھا ہے کہ ” لیکن اگر کوئی اس کے برخلاف مدعی ہے تو ہماری کتب موصوفہ سے اپنے دعوے کو ثابت کرے۔ ورنہ بے ایمان اور خیانت پیشہ ہے” یہ سب مرزا قادیانی نے خود اپنے سچے اور جھوٹے ہونے کا معیار مقرر کیا ہے اور قادیانی کہتے کہ صرف قرآن سے بات کرو۔ ڈوب کے مرنے کا مقام ہے اہل مرتدیت یعنی قادیانیت/مرزائیت کے لیے کہ جس کو نبی مانتے ہیں اس کی کتب سے بات کرتے ہوئے ڈرتے ہیں اور اس کی بات بھی نہیں مانتے۔۔۔۔۔۔ تو میں تمام قادیانیت/مرزائیت کو اس پر مکالمے کی دعوت دیتا ہوں۔ میرا مؤقف ہے کہ شہ رگ کاٹنے والی آیت کسی جھوٹی نبوت کے دعویدار کے لیے سزا نہیں ہے بلکہ وہ آیت اور اس کا سیاق وسباق خاص آخری نبی اور رسول محمدﷺ کے لیے ہے۔