محمد اسامہ حفیظ
رکن ختم نبوت فورم
قادیانی مرزا دجال کی سنت دجل پر عمل کرتے ہوئے اپنے آپ کو اسلام کا ایک فرقہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور بار بار وہ حدیث پیش کرتے ہیں جس میں امت مسلمہ کے 73 فرقوں میں تقسیم ہونے کا ذکر ہے۔
ہم قادیانیوں سے کہتے ہیں کہ تم اسلام کا ایک فرقہ نہیں ہو اور امت مسلمہ کے 73 فرقوں سے بھی تمہارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ بات ہم تمہارے گرو مرزا قادیانی کی عبارات سے ثابت کرتے ہیں۔
مرزا قادیانی لکھتا ہے
”بارہ سو برس میں تو صرف تہتر فرقے اسلام کے ہو گئے تھے لیکن تیرھویں صدی نے اسلام میں وہ بدعات اور نئے فرقے پیدا کئے جو بارہ سو برس میں پیدا نہیں ہوئے تھے “(خزائن جلد 17 صفحہ 265)
اس عبارت سے ثابت ہوتا ہے کہ
1۔ بارہ (12) سو برس میں اسلام کے 73 فرقے ہو چکے تھے۔
2۔ تیرھویں صدی میں ان 73 فرقوں کے علاؤہ کچھ اور ”نئے“ فرقے بن گئے تھے جن کا احادیث میں بیان کردہ امت مسلمہ کے 73 فرقوں سے کوئی تعلق نہیں تھا یہ الگ ہی کوئی چیز تھے۔
مگر کسی نے سچ کہا ہے جھوٹے آدمی کا حافظہ بہت کم زور ہوتا ہے مرزا آگے لکھتا ہے
”بلکہ اصل بات یہ ہے کہ قرون ثلاثہ کے بعد امت مرحومہ تہتر 73 فرقوں پر منقسم ہو گئی“(خزائن جلد 22 صفحہ 44)
اس عبارت سے ثابت ہوتا ہے کہ
1۔ قرون ثلاثہ کے بعد ہی امت 73 فرقوں میں تقسیم ہو گئی۔
اب فیصلہ قادیانیوں نے کرنا ہے کہ ان دونوں باتیں میں سے سچی کون سی ہے۔ امت مسلمہ 1200 برس میں تہتر فرقوں میں تقسیم ہوئی یا 300 سو برس میں۔ خیر ابھی ہمارا موضوع مرزا قادیانی کا اختلاف اور مراق ذکر کرنا نہیں ہے دونوں حوالہ جات سے یہ تو ثابت ہو کہ مرزا قادیانی سے پہلے ہی امت 73 فرقوں میں تقسیم ہو گئی تھی۔ اب ہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو امت مسلمہ کے 73 فرقوں میں تقسیم ہونے کے بارے میں ارشاد فرمایا تھا جو 73 کے بعد فرقہ بنا وہ امت مسلمہ کا فرقہ نہیں ہے بلکہ الگ سے ایک مذہب ہے۔ مرزا خد کہتا ہے کہ میں نے نیا فرقہ بنایا ہے حوالہ ملاحظہ فرمائیں
”....تمام فرقوں میں سے گورنمنٹ کا اول درجہ کا وفادار اور جان نثار یہی نیا فرقہ ہے“ (خزائن جلد 13 صفحہ 343)
اس عبارت سے ثابت ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی نے ایک ”نیا فرقہ“ بنایا تھا اور اس ”نئے فرقے“ سے پہلے امت مسلمہ کے 73 فرقے بن چکے تھے اس لیے حدیث کے مطابق اس نئے فرقے کا اسلام کے 73 فرقوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ ایک ملحدین کا گروہ ہے۔
ہم قادیانیوں سے کہتے ہیں کہ تم اسلام کا ایک فرقہ نہیں ہو اور امت مسلمہ کے 73 فرقوں سے بھی تمہارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ بات ہم تمہارے گرو مرزا قادیانی کی عبارات سے ثابت کرتے ہیں۔
مرزا قادیانی لکھتا ہے
”بارہ سو برس میں تو صرف تہتر فرقے اسلام کے ہو گئے تھے لیکن تیرھویں صدی نے اسلام میں وہ بدعات اور نئے فرقے پیدا کئے جو بارہ سو برس میں پیدا نہیں ہوئے تھے “(خزائن جلد 17 صفحہ 265)

اس عبارت سے ثابت ہوتا ہے کہ
1۔ بارہ (12) سو برس میں اسلام کے 73 فرقے ہو چکے تھے۔
2۔ تیرھویں صدی میں ان 73 فرقوں کے علاؤہ کچھ اور ”نئے“ فرقے بن گئے تھے جن کا احادیث میں بیان کردہ امت مسلمہ کے 73 فرقوں سے کوئی تعلق نہیں تھا یہ الگ ہی کوئی چیز تھے۔
مگر کسی نے سچ کہا ہے جھوٹے آدمی کا حافظہ بہت کم زور ہوتا ہے مرزا آگے لکھتا ہے
”بلکہ اصل بات یہ ہے کہ قرون ثلاثہ کے بعد امت مرحومہ تہتر 73 فرقوں پر منقسم ہو گئی“(خزائن جلد 22 صفحہ 44)

اس عبارت سے ثابت ہوتا ہے کہ
1۔ قرون ثلاثہ کے بعد ہی امت 73 فرقوں میں تقسیم ہو گئی۔
اب فیصلہ قادیانیوں نے کرنا ہے کہ ان دونوں باتیں میں سے سچی کون سی ہے۔ امت مسلمہ 1200 برس میں تہتر فرقوں میں تقسیم ہوئی یا 300 سو برس میں۔ خیر ابھی ہمارا موضوع مرزا قادیانی کا اختلاف اور مراق ذکر کرنا نہیں ہے دونوں حوالہ جات سے یہ تو ثابت ہو کہ مرزا قادیانی سے پہلے ہی امت 73 فرقوں میں تقسیم ہو گئی تھی۔ اب ہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو امت مسلمہ کے 73 فرقوں میں تقسیم ہونے کے بارے میں ارشاد فرمایا تھا جو 73 کے بعد فرقہ بنا وہ امت مسلمہ کا فرقہ نہیں ہے بلکہ الگ سے ایک مذہب ہے۔ مرزا خد کہتا ہے کہ میں نے نیا فرقہ بنایا ہے حوالہ ملاحظہ فرمائیں
”....تمام فرقوں میں سے گورنمنٹ کا اول درجہ کا وفادار اور جان نثار یہی نیا فرقہ ہے“ (خزائن جلد 13 صفحہ 343)

اس عبارت سے ثابت ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی نے ایک ”نیا فرقہ“ بنایا تھا اور اس ”نئے فرقے“ سے پہلے امت مسلمہ کے 73 فرقے بن چکے تھے اس لیے حدیث کے مطابق اس نئے فرقے کا اسلام کے 73 فرقوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ ایک ملحدین کا گروہ ہے۔