• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قادیانی سوالات کے جوابات ( 13 کیا قادیانی بااخلاق ہیں؟)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانی سوالات کے جوابات ( 13 کیا قادیانی بااخلاق ہیں؟)
سوال نمبر:۱۳… قادیانی لوگ نرم زبان والے ہیں۔ قادیانی اخلاق کے آپ بھی قائل ہو گئے؟
جواب… صرف ہم نہیں بلکہ مرزاقادیانی بھی آپ کی جماعت کے اخلاق کا قائل تھا۔ لیجئے! یہ کتاب ہے، نام ہے ’’شہادت القرآن‘‘ مرزاقادیانی کی لکھی ہوئی ہے۔ اس کے ملحقہ اشتہار میں، آپ کی جماعت کے اوّلین جو آپ کے عقیدہ کے مطابق مرزاقادیانی کے صحابہ تھے۔ ان کے متعلق مرزاقادیانی تحریر کرتا ہے: ’’اشتہار التوائے جلسہ ۲۷؍دسمبر ۱۸۹۳ء اخی مکرم حضرت مولوی نورالدین سلمہ اﷲ تعالیٰ بارہا مجھ سے یہ تذکرہ کر چکے ہیں، کہ ہماری جماعت کے اکثر لوگوں نے اب تک کوئی خاص اہلیت اور تہذیب اور پاک دلی اور پرہیزگاری اور دلی محبت باہم پیدا نہیں کی۔ سو میں دیکھتا ہوں کہ مولوی صاحب موصوف کا یہ مقولہ بالکل صحیح ہے۔ مجھے معلوم ہوا ہے کہ بعض حضرات جماعت میں داخل ہوکر، اور اس عاجز سے بیعت کر کے، اور عہد توبہ نصوح کر کے، پھر بھی ویسے کج دل ہیں، کہ اپنی جماعت کے غریبوں کو بھیڑیوں کی طرح دیکھتے ہیں۔ وہ مارے تکبر کے سیدھے منہ سے ’’السلام علیک‘‘ نہیں کر سکتے۔ چہ جائیکہ خوش خلقی اور ہمدردی سے پیش آویں اور انہیں سفلہ اور خود غرض اس قدر دیکھتا ہوں کہ وہ ادنیٰ ادنیٰ خود غرضی کی بنا پر لڑتے ہیں، اور ایک دوسرے سے دست بدامن ہوتے ہیں، اور ناکارہ باتوں کی وجہ سے ایک دوسرے پر حملہ ہوتا ہے۔ بلکہ بسا اوقات گالیوں تک نوبت پہنچتی ہے اور دلوں میں کینے پیدا کر لیتے ہیں، اور کھانے پینے کی قسموں پر نفسانی بحثیں ہوتی ہیں۔ مگر میں دیکھتا ہوں کہ یہ باتیں ہماری جماعت کے بعض لوگوں میں ہیں بلکہ بعض میں ایسی بے تہذیبی ہے، کہ اگر ایک بھائی ضد سے اس کی چارپائی پر بیٹھا ہے تو وہ سختی سے اس کو اٹھانا چاہتا ہے اور اگر نہیں اٹھتا تو چارپائی کو الٹا دیتا ہے اور اس کو نیچے گرادیتا ہے۔ پھر دوسرا بھی فرق نہیں کرتا اور وہ اس کو گندی گالیاں دیتا ہے اور تمام بخارات نکالتا ہے۔ یہ حالات ہیں جو میں اس مجمع میں مشاہدہ کرتا ہوں۔ تب دل کباب ہوتا اور جلتا ہے اور بے اختیار دل میں یہ خواہش پیدا ہوتی ہے کہ میں درندوں میں رہوں تو ان بنی آدم سے اچھا ہے۔ ‘‘ (شہادۃ القرآن ص۹۹،۱۰۰، خزائن ج۶ ص۳۹۵،۳۹۶)
اسی طرح مرزاآنجہانی نے (براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۸۷، خزائن ج۲۱ ص۱۱۴) پر اپنے مریدوں کے بارہ میں لکھا ہے: ’’ابھی تک ظاہری بیعت کرنے والے بہت ایسے ہیں کہ نیک ظنی کا مادہ بھی ہنوز ان میں کامل نہیں اور ایک کمزور بچہ کی طرح ہر ایک ابتلاء کے وقت ٹھوکر کھاتے ہیں، اور بعض بدقسمت ایسے ہیں کہ شریر لوگوں کی باتوں سے جلد متأثر ہو جاتے ہیں، اور بدگمانی کی طرف ایسے دوڑتے ہیں۔ جیسے کتا مردار کی طرف۔‘‘
تو جناب! مرزاقادیانی کے زمانہ کے قادیانی لوگوں کی یہ حالت تھی اور جو قادیانی لوگ مرزاقادیانی کے بعد پیدا ہوئے ہیں۔ ان کے متعلق مرزاقادیانی کا یہ فرمان ہے جو (تریاق القلوب ضمیمہ نمبر۲ ص۱۵۹، خزائن ج۱۵ ص۴۸۳) پر شیخ ابن عربیؒ کی پیش گوئی پر بحث کرتے ہوئے مسیح موعود کی یہ خاص علامت ذکر فرماتے ہیں کہ: ’’اس کے بعد یعنی اس (مسیح موعود) کے مرنے کے بعد نوع انسانی میں علت عقم (بانچھ پن) سرایت کرے گی۔ یعنی پیدا ہونے والے حیوانوں اور وحشیوں سے مشابہت رکھیں گے اور انسانیت حقیقی صفحۂ عالم سے مفقود ہو جائے گی۔ وہ حلال کو حلال نہیں سمجھیں گے اور نہ حرام کو حرام، پس ان پر قیامت قائم ہوگی۔‘‘
ظاہر ہے کہ ہمارے نزدیک تو مرزاقادیانی مسیح موعود نہیں۔ لہٰذا ہمارے نزدیک تو اس پیش گوئی کا ابھی وقت نہیں آیا۔ لیکن آپ لوگ مرزاقادیانی کو مسیح موعود تسلیم کرتے ہیں تو آپ کو یہ مسیح موعود کی خاصیت بھی تسلیم کرنا ہوگی۔ گویا آپ کے نزدیک مرزاقادیانی کی وفات مورخہ ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کے بعد جتنے مرزائی پیدا ہوئے وہ سب حیوانوں اور وحشیوں سے مشابہ ہیں۔ اگر مرزاقادیانی آپ کے نزدیک راست باز تھا تو پھر اس کا فتویٰ بھی تسلیم کریں۔
فرمائیے! مزاج کیسے ہیں؟ وہ تو مرزاقادیانی کا قادیانیوں کے بارہ میں فتویٰ تھا۔ اب وہ جو اپنے متعلق ارشاد فرماتے ہیں وہ بھی ملاحظہ ہو۔ مرزاقادیانی نے اپنی کتاب (براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۹۷، خزائن ج۲۱ ص۱۲۷) پر لکھا کہ ؎

کرم خاکی ہوں میرے پیارے نہ آدم زاد ہوں
ہوں بشر کی جائے نفرت اور انسانوں کی عار

اس میں مرزاقادیانی نے اپنے آپ کو کہا ہے کہ میں آدم زاد نہیں ہوں۔ یعنی ’’بندے دا پتر‘‘ ہی نہیں۔
نتیجہ
مرزاقادیانی کے زمانہ کے قادیانی درندوں سے بدتر، تہذیب، مرزاقادیانی کے بعد کے قادیانی وحشی، حیوان اور مرزاقادیانی خود انسان کا بیٹا نہیں یہ ہیں مرزائی اخلاق؟
 
Top