• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قادیانی سوالات کے جوابات ( 17 مرزاقادیانی کا حضرت عیسی علیہ السلام پر زنا کا الزام)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانی سوالات کے جوابات ( 17 مرزاقادیانی کا حضرت عیسی علیہ السلام پر زنا کا الزام)
سوال نمبر:۱۷… یہ بھی ذہن میں رہے کہ مرزاقادیانی کے زنا کے اس حوالہ سے مرزائی بہت چیں بہ جبیں ہوتے ہیں۔ لیکن اگر یہی الزام مرزاقادیانی حضرت عیسی علیہ السلام پر لگائے تو اس سے مرزائیوں کی رگ حمیّت نہیں پھڑکتی۔ مرزائی یہ کہتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے حضرت عیسی علیہ السلام کی توہین نہیں کی۔
جواب… مرزاقادیانی نے اپنی کتاب (دافع البلاء آخری ٹائٹل ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۲۰) پر لکھا ہے کہ: ’’لیکن مسیح ( علیہ السلام) کی راست بازی اپنے زمانے میں دوسرے راست بازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی۔ بلکہ یحییٰ نبی کو اس پر ایک فضیلت ہے۔ کیونکہ وہ شراب نہیں پیتا تھا اور کبھی نہیں سنا گیا کہ کسی فاحشہ عورت نے آکر اپنی کمائی کے مال سے اس کے سر پر عطر ملا تھا یا ہاتھوں اور سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھوأ تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔ اسی وجہ سے خدا نے قرآن میں یحییٰ کا نام حصور رکھا۔ مگر مسیح کا یہ نام نہ رکھا۔ کیونکہ ایسے قصے اس کا یہ نام رکھنے، سے مانع تھے۔‘‘
مرزاقادیانی کی اس عبارت سے چار باتیں ثابت ہوئیں۔
۱… مسیح شراب پیتا تھا۔
۲… فاحشہ عورت اپنی بدکاری کے مال سے خریدا ہوا عطر ان کے سر پر لگاتی تھی۔
۳… فاحشہ عورتیں اپنے ہاتھوں اور سر کے بالوں سے مسیح کے جسم کو چھوتی تھیں۔
۴… غیرمحرم جوان عورت مسیح علیہ السلام کی خدمت کیا کرتی تھی۔
ان گناہوں میں ملوث ہونے کے باعث مسیح علیہ السلام کا نام قرآن میں حصور نہیں رکھا گیا۔ اس عبارت میں دو چیزیں قابل توجہ ہیں۔
۱… مرزاقادیانی نے عیسائیوں کی کتابوں سےمسیح علیہ السلام پر الزام نہیں لگایا۔ بلکہ مسیح علیہ السلام کے دامن کو داغ دارکرنے کے لئے قرآن سے استدلال کیا ہے۔ (معاذ اﷲ)
۲… پھر استدلال بھی کیسا بودا اور بیہودہ ہے۔ اگر قرآن مجید نےمسیح علیہ السلام کے ان گناہوں کے باعث ان کو حصور نہیں کہا تو قرآن مجید میں باقی انبیائؑ، حضرت آدم، حضرت نوح خود حضرت محمدﷺ کو بھی حصور نہیں کہاگیا۔ کیا ان کو بھی حصور نہ کہنے کی یہی وجہ تھی۔ نعوذ باﷲ! کہ ان سے بھی یہی گناہ ہوا ہے۔
اصل واقعہ یہ ہے کہ مرزاقادیانی حضرت عیسی علیہ السلام کا ازلی، بدبخت، بدترین دشمن تھا۔ آپ کی والدہ کے متعلق مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ: ’’مریم کی وہ شان ہے جس نے ایک مدت تک اپنے تئیں نکاح سے روکے رکھا اور پھر بزرگان قوم کے نہایت اسرار سے بوجہ حمل کے نکاح کر لیا۔‘‘
(کشتی نوح ص۱۶، خزائن ج۱۹ ص۱۸)
لکھا ہے کہ: ’’حضرت مسیح علیہ السلام ابن مریم اپنے باپ یوسف کے ساتھ ۲۲برس کی مدت تک نجاری کا کام کرتے رہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۳۰۳ حاشیہ، خزائن ج۳ ص۲۵۴)
لکھا ہے کہ: ’’آپ کے چار بھائی اور دو بہنیں تھیں۔ یہ سب یسوع کے حقیقی بھائی اور بہنیں یعنی سب یوسف اور مریم کی اولاد تھیں۔‘‘
(کشتی نوح ص۱۷، خزائن ج۱۹ ص۱۸ حاشیہ)
مرزاقادیانی نے حضرت مسیح کے خاندان کے متعلق لکھا کہ: ’’آپ کا خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے۔ آپ کی تین نانیاں اور دادیاں زناکار اور کسبی عورتیں تھیں۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۷ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۹۱)
یہاں اس حوالہ میں دادیاں کا لفظ توجہ طلب ہے۔ دادی اس کی ہوتی ہے جس کا دادا ہو اور دادا اس کا ہوتا ہے جس کا باپ ہو۔ مرزاقادیانی حضرت مسیح کی دادیاں کے لفظ لکھ کر یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ آپ بغیر باپ کے پیدا نہیں ہوئے۔ مرزاقادیانی نے حضرت مسیح علیہ السلام کی ذات کے متعلق لکھا ہے: ’’مسیح کا چال چلن کیا تھا ایک کھاؤ پیو شرابی نہ زاہد نہ عابد نہ حق کا پرستار، متکبر خود بین اور خدائی کا دعویٰ کرنے والا۔‘‘
(مکتوبات احمدیہ ج۳ ص۲۱)
مسیح( علیہ السلام) کے معجزات کا انکار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ: ’’عیسائیوں نے بہت سے آپ کے معجزات لکھے ہیں۔ مگر حق بات یہ ہے کہ آپ سے کوئی معجزہ نہیں ہوا۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۶ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۹۰)
مرزاقادیانی نے اسی پر لکھا ہے کہ : ’’آپ کے ہاتھ میں سوائے فریب اور مکر کے کچھ نہ تھا۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۷، خزائن ج۱۱ ص۲۹۱)
لکھا ہے: ’’ہائے کس کے آگے ماتم لے جائیں کہ حضرت عیسیٰ کی تین پیشین گوئیاں صاف طور پر جھوٹی نکلیں۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۱۴، خزائن ج۱۹ ص۱۲۱)
 

ikramulgaq

رکن ختم نبوت فورم
السلام عليكم ورحمة الله بهائی ایک لاہوری مرزائی نے یہ کہا تہا کہ انجیل میں اشراب حلال ہے اس لئے حضرت عیسی کی طرف اگر شراب کی نسبت کی ہے تو کوئی گستاخی نہیں ہے تو اپ انجیل کے حوالہ پر روشنی ڈالیں
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
اس سے انجیل میں سے شراب کے حلال ہونے کا ثبوت لے کر پیش کریں۔
اور اگر ان کی شریعت میں شراب حلال تھی تو پھر کیا ان کی شریعت کے حکم سے لوگوں کو نقصان پہنچتا ہے یا فائدہ؟؟ یقینا انبیاء علیہ السلام کی شریعت سے لوگوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔ پھر اگر حلال تھی تو مرزا قادیانی کا یورپ کے لوگوں کے نقصان کا ذمہ دار حضرت مسیح علیہ السلام کو ٹھہرانا کس قدر جہالت کی بات ہے۔
ruhani-khazain-vol-19_page_102-png.591
 
Top