• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قادیانی سوال (5) رفع روحانی

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانی سوال/اعتراض:
یہودی صلیب کی موت کو لعنتی قرار دیتے ہیںاس لیے بل رفعہ اللہ فرمایا گیا کہ ان کا رفع روحانی ہے۔
جواب 1:
قرآن مجید نے ماقتلوہ سے یہود کے عقیدے کی تردید کی۔ جس کے لیے وہ اناقتلنا سے قطعی دعوی کرتے تھے۔ وما صلبوہ سے نصاری کے عقیدہ کفارہ کی تردیدکی جو یہ کہتے ہیں کہ پھانسی پر چڑھ کر ہمارے گناہوں کا کفارہ ہو گئے۔ بل رفعہ اللہ سے مسیح علیہ السلام کے رفع جسمانی کو جو قتل کے منافی ہے کو بیان کر کے حقیقت کو واضح کیا۔ ورنہ یقتلون الانبیاء بغیر حق میں دیگر انبیاء کے قتل میں یہود کے فعل بد کی نشاندہی فرمائی۔ اگر قتل اور صلیب لعنتی موت سے رفع روحانی مراد ہوتاتوکیا باقی انبیاء علیہ السلام کا رفع روحانی نہیں ہوا۔ ان کے لیے بل رفعھم اللہ کا ذکر کیوں نہیں کیا گیا؟ پس ثابت ہوا کہ یہ رفع روحانی کا نذکرہ نہیں بلکہ رفع جسمانی کا اثبات و بیان ہے۔
2:
درجات کی بلندی اور رفع روحانی کی انتہاء تو نبوت ہے۔نبوت سے بڑھ کر اور کیا رفع درجات ہو سکتا ہے؟ وہ تو یہود کے قول قتل سے قبل مسیح علیہ السلام کوحاصل تھا۔ اس کا یہاں بیان ایک بےمقصدبات اور فضول دعوی ہے ۔ جس کے قادیانی مرتکب ہو رہے ہیں۔
3:
کیا ہر مصلوب لعنتی ہوتا ہے اگرچہ وہ بیگناہ ہی کیوں نہ ہو کیا بیگناہ مقتول شہید نہیں ہوتا؟ کیا " ویقتلون النبیین بغیر الحق" قرآن پاک میں نہیں ہے؟
4:
کیا تیرہ سو سالہ مفسرین کی تفسیری آراء کو یکسر نظر انداز کر کے ان کے مقابلہ میں محرف و مبدل تورات و کتب سابقہ سے اپنے اخراعی موقف کو ثابت کرنا کسی طرح جائز ہے؟ بینواوتوجروا۔
5:
مرزا قادیانی کا کہنا کہ ہر مصلوب ملعون ہوتا ہے ۔ جھوٹ ہے ۔ ذیل میں حوالہ ملاحظہ ہو۔
"اگر کسی نے کچھ ایسا گناہ کیا ہو جس سے اس کا قتل واجب ہو اور وہ مارا جائے اور تو اسے درخت پر لٹکائےتو اس کی لاش رات بھر لٹکی نہ رہے بلکہتو اس دن اسے گاڑھ دے کیونکہ وہ جو پھانسی دیا جاتاہے۔ خداکا ملعون ہےاس لیے جاہیے کہ تیری زمین جس کا وارث خداوندتیرا خدا تجھ کو کرتا ہےنہ پاک نہ کی جائے۔
حوالہ: استثناء باب21 آیت 23/22 کتاب مقدس مطبوعہ 1927 )
اس حوالہ سے یہ ثابت ہوا کہ صلیب دیے جانے والا وہی شخص ملعون ہے۔ جو کسی گناہ اور جرم کی پاداش میں صلیب دیا گیا ہو ۔ ہر مصلوب لعنت کا مستحق نہیں۔ حوالہ میں "وہ جو پھانسی دیا جاتا ہے"میں لفظ "وہ" کا اشارہ اس مجرم و گناہ گار کی طرف ہے ۔ اگر ہر مصلوب کی ملعونیت ثابت کرنا مقصود ہوتی توآیت کا یہ فقرہ یوں نہ ہوتا۔ بلکہ آیت میں "وہ جو" موصول ہے ۔ وہ پھانسی دیا جانا اس کا صلہ ہے ۔ چونکہ موصول پر حکم لگانے سے پہلے صلہ کا جاننا ضروری ہے اس لیے مصلوب ہونے کے متعلق وہی علم ہو گا۔ جو بائیسویں آیت سے حاصل ہو رہا ہے ۔ بائیسویں آیت میں مجرم اپنے گناہ کی سزا میں مصلوب ہونا مذکور ہے اس لیے یہاں بھی "وہ جو" پھانسی دیا جاتا ہے۔ اس سے مجرم ہی مراد ہے
6:
سورۃ طہٰ 71 میں ہے "ولا اصلبنکم فی جذوع النخل" ۔ فرعون نے کہا کہ میں سب کو کھجور کے تنوں کے ساتھ پھانسی دوں گا۔سیدناموسی علیہ السلام پر ایمان لانے والے ساحروں کو فرعون نے صلیب پر لٹکایا۔ وہ سب کے سب مقبول بارگاہ الہٰی تھے ۔ ایک بھی ملعون نہ تھا ۔ فرعون نے اپنا ارادہ پورا کیا اور سب کودار پر لٹکادیا۔
تفسیر کبیر جلد 6 صفحہ 56 پر ہے ۔قال ابن عباس کانوافی اول النھار سحرۃ ،، اور ،، فی آخرھا شھداء۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ وہ دن کے پہلے وقت میں ساحر تھے ۔ دن کے آخری وقت میں شہدا، میں شامل ہوئے۔ اسی طرح بخاری و مسلم میں حضرت خبیب رضی اللہ عنہ کا جو ایک جلیل القدر صحابی ہیں سولی پر مارا جانا مذکور ہے چونکہ عیسی علیہ السلام فی الواقعہ غیر مجرم تھے ۔ اس لیے ان کا سولی دیا جانا لعنت کا باعث کیسے ہوسکتا ہے؟ پس عدم قتل کے مقابلہ میں رفع -رفع جسمانی ہے۔
7:
اگر یہودی مسیح علیہ السلام کو لعنتی ثابت کرنا چاہتے ہیں اور ہر مصلوب ان کے نزدیک ملعون ہوتا جیسا کہ مرزا قادیانی کا دعوی ہے کہ یہودی بجائے "انا قتلنا "کے "اناصلبنا" کہتے اور ان کے جواب میں وماقتلوہ کی بجائے صرف وما صلبوہ ہوتا تاکہ ان کی پوری تردید ہو جاتی۔
یا ماھوبملعون بل رفعہ کہہ کر صاف لفظوں میں یہود کا رد کیا جاتا۔ لہذا یہودیوں کا قتل مسیح کا زورداردعوی کرنا اور اللہ تعالی کا ان کی تردید میں قتل ہی کی تردید کرنے سے ظاہر ہے کہ یہودیوں نے نہ کبھی ان کے لعنتی ہونےکادعوی کیا اور نہ اس کے رد میں کوئی آیت نازل ہوئی بلکہ "ماقتلوہ" سے یہودیوں کی تردید اور "وماصلبوہ" سے نصاری کی تردید مقصود ہے ۔ پس عیسی علیہ السلام کا زندہ ہونا۔ عدم قتل اور رفع الی السماء سبب باتیں صادق ہیں۔
 
Top