اس عظیم الشان اور مرزائیت شکن مناظرہ کا علمی تجزیہ کرنا اس مناظرے کے حسن کو ماند کرنے کے مترادف ہے کیونکہ صرف ایک صفحہ سے وہ کچھ ثابت کر دیا گیا جسے ثابت کرنے کیلئے ہو سکتا ہے ایک صندوق کتابوں کی ضرورت پڑتی...........................قادیانی مربی اصغر اگر غامدی کے Ventilator میں ہوتا تو شائد کچھ وقت نکال جاتا لیکن مرزا قادیانی کے Ventilator کے ساتھ تو آکسیجن کا سلنڈر ہی موجود نہیں تها. یہی وجہ ہے کہ مربی اصغر بیچارہ ایک سانس بهی نہ لے سکا.................. فاتح مناظرہ مبشر شاہ صاحب نے قادیانی مربی کو بیچ دریا میں غوطے کهاتے چهوڑ کر مرزا قادیانی کے ننگے پن کو بیچ چوک میں آشکار کیا ہے.............اے جہنم کے دروازوں پر دستک دینے والے قادیانیو! اس مناظرہ کو جنت کی ٹهنڈی ہوا سمجھ کر مرزا قادیانی پر چار حرف بهیجو اور مسلمان ہو جاو.