• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزائیوں سے سوالنمبر:45

مرتضیٰ مہر

رکن ختم نبوت فورم

مرزائیوں سے سوالنمبر : 45

اس کی صبح کو کہیں سے ہمارے میر صاحب نے سن لیا کہ آج وارنٹ ہتھکڑی سمیت آویگا ۔ میر صاحب حواس باختہ سرازپانشناختہ حضرت کو اس کی خبر کرنے اندر دوڑے گئے اور غلبہ رقت کی وجہ سے بصد مشکل اس ناگوار خبر کے منہ سے برقع اُتارا ۔ حضرت اس وقت نور القرآن لکھ رہے تھے ۔اور بڑا ہی لطیف اور نازک مضمون درپیش تھا ۔ سر اُٹھا کر اور مسکرا کر فرمایا ۔کہ:
’’میر صاحب ! لوگ دنیا کی خوشیوں میں چاندی سونے کے کنگن پہنا ہی کرتے ہیں ، ہم سمجھ لیں گے کہ ہم نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں لوہے کے کنگن پہن لیے‘‘۔پھر ذرا تامل کے بعد فرمایا۔’’مگر ایسا نہ ہوگا ،کیونکہ خدا تعالیٰ کی اپنی گورنمنٹ کے مصالح ہوتے ہیں وہ اپنے خلفائے مامورین کی ایسی رسوائی پسند نہیں کرتا۔‘‘(ملفوظات دس جلدوں والا ص202)

میں اس پربحث نہیں کرونگا کہ مرزا نے کیوں بنگالی ٹھگ پیر کی طرح ذومعنی بات کی میں تو یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ آپ مرزاکی اس عبارت کے ساتھ اس عبارت کو ملاو۔

’’وہ(یعنی مسیح)کسی دوسرے کو اقتدار اور عزت کیا دے سکتا ہے ۔ جو اپنی بے بسی کا خود شاکی ہے ، اوروں کی کیا سن سکتا ہے ۔ جس کی اپنی ساری رات کی گریہ وزاری اکارت گئی اور چلا چلا کر ایلی ایلی لما سبقتانی بھی کہا مگر شنوائی ہی نہ ہوئی اور پھر اس پر طرہ یہ کہ آخر یہودیوں نے پکڑ کر صلیب پر لٹکا دیا اور اپنے اعتقاد کے موافق معلون قرار دیا ۔‘‘ (ملفوظات دس جلدوں والا ص220)

اور اس کے ساتھ اس عبارت کو بھی ملاو۔
’’ آفرین ہے اس صدیق (یوسف ؑ )پر کہ خدا تعالیٰ کی حدود کو توڑنا پسند نہ کیا اور اس کے بالمقابل ہر قسم کی آفت اور دکھ اُٹھانے کو آمادہ ہو گیا ۔ ’’یہانتک کہ قیدی کی زندگی بسر کرنی منظور کر لی‘‘۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہتے ہیں کہ ایک لمبا زمانہ جو 12برس کے قریب بتایا جاتا ہے ، وہ جیل میں رہے ۔ ‘‘(ملفوظات دس جلدوں والا ص 253)

سوال یہ ہے کہ کیا یہ انبیاء مامور من جانب اللہ نہ تھے جو ان کی ایسی رسوائی کو اللہ نے پسند کیا۔؟ یا یہ کہ یہ تو مامور من جانب اللہ ہی تھے لیکن مرزا مامور من جانب اللہ نہیں تھا جو اللہ پر اس طرح بلادلیل افتراء باندھ رہا ہے جس کی تکذیب خود اس کی ہی تحریریں کر رہی ہیں ۔؟ورنہ بتایا جائے کہ ان کی ایسی رسوائی کیوں ان کی ماموریت کے خلاف نہیں ہے اور مرزا کی ایسی رسوائی کیوں اس کی ماموریت کے خلاف ہے ۔ ؟
برائے مہربانی خوب سوچ سمجھ کر جواب دیں اور صرف پوچھے گئے سوال کا جواب دیں ۔ شکریہ !
.‎
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
ماشااللہ۔
اور اس طرح لکھیں تو زیادہ پیارا لگے گا بھائی
بہت اچھا اور عمدہ سوال ہے بھائی
 
Top