• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا غلام احمد کو مبارک عورتوں کے ملنے کی پیشگوئی۔

مرتضیٰ مہر

رکن ختم نبوت فورم
مرزا غلام احمد کو مبارک عورتوں کے ملنے کی پیشگوئی

افسوس کہ مرزا صاحب کے نکاح میں کوئی مبارک خاتون نہ آئی

بسم اللہ الرحمن الرحیم
مرزا غلام احمد کی پہلی بیوی(حرمت بی بی) مرزا فضل احمد کی ماں تھی جسے مرزا صاحب کی دوسری بیوی کے بیٹے پھجے دی ماں کہا کرتے تھے. مرزا غلام احمد نے بے رغبتی کی بنا پر اس سے اپنے تعلقات ختم کر دئیے اور مرزا بشیر احمد کے بقول اس سے مباشرت ترک کر دی تھی (سیرت المہدی)مرزا غلام احمد کی دوسری بیوی نصرت جہاں بیگم تھی جس سے مرزا بشیر الدین مرزا بشیر احمد وغیرہ پیدا ہوئے. لیکن مرزا صاحب کا جی اس بیوی سے بھی نہ بھرا اس نے اعلان کیا کہ اسے خدا نے بتایا ہے کہ اسکے ہاں بہت سی مبارک عورتیں آنے والی ہیں جس سے اسکی نسل بڑھے کی اور اس کی ذریت میں اضافہ ہو گا. مرزا غلام احمد کی پیشگوئی دیکھئے
” پھر خدائے کریم نے مجھے بشارت دے کر کہا. کہ تیرا گھر برکت سے بھرے گا اور میں اپنی نعمتیں تجھ پر پوری کرو ں گا اور خواتین مبارکہ سے جن میں سے تو بعض کو اس کے بعد پائے گا تیری نسل بہت ہوگی اور میں تیری ذریّت کو بہت بڑھاؤں گا اور برکت دُوں گا “ (تذکرہ صفحہ 111 طبع جدید)
مرزا غلام احمد نے یہ پیشگوئی 1886 ء میں کی تھی. اسے امید تھی کہ جس وقت وہ مجدد کے مقام پر بیٹھے گا تو عورتیں اس سے نکاح کے لئے بے تاب ہو ں گی. جب وہ مسیح موعود کا مقام پائے گا تو والدین اپنی بچیوں کو اس کے پاس لے کر آئیں گے اور اس سے نکاح کی درخواست کریں گے. اور پھر جب وہ نبوت کا مدعی بن جائے گا تو پھر تو مبارک خواتین کی ایک لمبی قطار ہو گی جو اس کا فیض پانے کے لئے دن رات تڑپیں گی. اور پھر وہ اپنی اس پیشگوئی کو سنائے گا اور ان میں سے مبارک خواتین کا انتخاب کرے گا لیکن مرزا غلام احمد کی یہ اُمید دھری کی دھری رہ گئی. یہ بعض مبارک خواتین جو کہیں سے آنے والی تھیں وہ نہ آئیں نہ اس کی نسل بڑھی اور نہ اس نے ان عورتوں کو کوئی فیض پہنچایا اور ہی کوئی اور مبارک عورت اس سے فیض لینے کے لئے تڑپی.
قادیانی علماء کہتے ہیں کہ مرزا صاحب کی اس سے مراد محمدی بیگم ہے لیکن وہ یہ نہیں سوچتے کہ محمدی بیگم کا مسئلہ تو اس کے دو سال بعد شروع ہوا. اس لئے اس پیشگوئی کو محمدی بیگم کی پیشگوئی سے ملانا جھوٹ ہے. پھر وہ یہ بھی نہیں سوچتے کہ محمدی بیگم آخر تک مرزا صاحب کے نکاح میں نہیں آئی تھی. قادیانی علماء اس پر بھی غور نہیں کرتے کہ کیا اکیلی محمدی بیگم خواتین مبارکہ ہو سکتی ہے ؟ سو مرزا غلام احمد کی یہ پیشگوئی بھی غلط ثابت ہو ئی اور کوئی خواتین مبارکہ اس کے ہاں نہ آ سکی. ہاں یہ بات الگ ہے کہ جس طرح مرزا صاحب پوتے کو پانچواں بیٹا بتا کر پیشگوئی کا پورا ہونا کہہ سکتے ہیں تو وہ اپنی بہوؤں کو خواتین مبارکہ میں کیوں شامل نہیں کر سکتے؟ کیا مرزا بشیر الدین اور مرزا بشیر احمد کی بیویاں مرزا صاحب کی نظر میں مبارک خواتین نہیں تھیں؟ جب کسی پیشگوئی کے غلط ہونے پر اسکی تاویل کرنا قادیانیوں کے ہاں کوئی عیب نہیں ہے تو اس پیشگوئی کی بھی تاویل کر لیجئے تا کہ مرزا صاحب کو جھوٹا ہونے سے بچایا جا سکے.فاعتبر وایا اولیٰ الابصار
 
Top