• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا غلام قادیانی کی اولاد

اسامہ

رکن ختم نبوت فورم
مرزا قادیانی کی دو بیویاں تھیں
1 حرمت بی بی ( پھجے دی ماں)
2 نصرت جہاں بیگم ( حکیم نور دین کی لونڈی)
نوٹ
پھجے دی ماں اور حکیم نور کی لونڈی کا حوالہ مل سکتا ہے طلب کرنے پر

پہلی بیوی سے اولاد

1 مرزا سلطان احمد
2 مرزا فضل احمد
یہ دونوں مرزا پر ایمان مرزا کی زندگی میں نہیں لائے تھے مرزا فضل احمد مرزا قادیانی کی زندگی میں مر گیا لیکن مرزا قادیانی نے اس کا جنازہ نہ پڑھا۔ ( روزنامہ الفضل قادیان 7 جولائی 1943 صفحہ 3) اور دوسرے کو یعنی سلطان احمد کو مرزا قادیانی نے عاق کر دیا۔
دوسری بیوی سے اولاد

1 مرزا بشیر احمد اول
2 مرزا بشیر الدین محمود احمد
3 مرزا شوکت احمد
4 مرزا بشیر احمد (ایم اے)
5 مرزا شریف احمد
6 مرزا مبارک احمد
7 عصمت بی بی
8 مبارک بیگم
9 امۃ النصیر
10 امۃ الحفیظ بیگم

ان میں سے فضل احمد، بشیراحمد، شوکت احمد، مبارک احمد، عصمت اورامتہ نصیر مرزا کی زندگی میں ہی مر گئیں اور باقی اولاد یعنی سلطان احمد، بشیر احمد، بشیر الدین محمود ،شریف احمد ، مبارک بیگم اور امۃ الحفیظ مرزا قادیانی کے مرنے کے بعد بھی زندہ رہیں۔
خلاصہ کلام
یہ ہے کہ مرزا کہ ہم دونوں بیویوں سے 8 لڑکے چار لڑکیاں پیدا ہوئیں تھیں چار لڑکے اور دو لڑکیاں مرزا کی زندگی میں انتقال کر گئیں جبکہ چار لڑکے دو لڑکیاں زندہ رہیں
 
مدیر کی آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
اگر آپ ہر بات کے ثبوت کے طور پر قادیانی کتب کے اصل سکین بھی مہیا کریں تو ناظرین و قارئین کے لیے فائدہ ہو جائے گا
 
Top