ذیشان شبیر
رکن ختم نبوت فورم
تحریر: رانا ذیشان
عنوان: مرزا غلام قادیانی کا اصل نام اور حقیقت
محترم قارئین ! جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا میری امت میں سے تیس بڑے کذاب اور دجال آئیں گے‘ ہر ایک نبوت کا دعویٰ کرے گا‘ حالانکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم آخری نبی ہیں‘ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد کو ئی نبی نہیں۔
کچھ کذابوں کے نام درج ذیل ہیں!!!،،
1۔ مسیلمہ کذاب
2۔ عبہلہ بن كعب بن غوث العنسی المعروف اسود العنسی
3۔ حارث دمشقی
4۔ مغیرہ بن سعید
5۔ بیان بن سمعان
6۔ صالح بن طریف برغواطی
7۔ اسحاق اخرس
8۔ استاد سیس
9۔ علی بن محمد خارجی
10۔ حمدان بن اشعث قرمطی
11۔ علی بن فضل یمنی
12۔ حامیم بن من اللہ
13۔ عبد العزیز باسندی
14۔ ابو القاسم احمد بن قسی
15۔ عبد الحق بن سبعین مرسی
16۔ بایزید روشن جالندھری
17۔ میر محمد حسین مشہدی
18۔ سید علی محمد باب
19۔ بہاء اللہ
20۔ محمود پسی خانی گیلانی
21۔ ریاض احمد گوہر شاہی
22۔ یوسف کذاب
23۔ احمد عیسی
24۔ مرزا غلام احمد
محترم قارئین! پیغمبر اسلام کی حیات میں اور اس کے بعد بہت سے لوگوں نے نبوت کا جعلی دعویٰ کیا جبکہ نبوت محمد ﷺ پر ختم ہوچکی ہے۔ جتنے بھی کذابوں کے نام اس تحریر میں لکھے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے مسلمانی میں اپنے کفر کا دعوی کیا اور اسی دعوی کے ساتھ اللہ نے انکو جہنم واصل کردیا۔۔ محترم حضرات ان فتنوں میں ایک فتنہ موجودہ دور میں قادیان کے نام سے مشھور ھے محترم قارئین جب مرزا غلام احمد پیدا ہوا تو اسکا نام غلام احمد رکھا گیا اور یہ ایک مصنف کے تور پر سامنے آیا اس نے سب سے پہلے مجدد،پھر محدث،اسکے بعد مہدیت پھر مسیح موعود پھر محمد عربی ہونے کا دعوی کیا مرزا غلام احمد اور اسکے لوگ ہمیشہ سے یہ بات کرتے سامنے آئے ہیں کہ چودھویں صدی کے آخر میں مسیح موعود اور امام مہدی آئیں گے اسی دور میں ایک اور فتنہ بہائیت جو قادیانیت کے دنوں میں عروج پر تھا اور خود امام مہدی ہونے کا دعوی کر رہا تھا اور قادیان کے خلاف تھا کہ ایک بہائی مصنف نے اپنی ایک کتاب "بہائیت اور احمدیت، تقابلی مطالعہ" میں لکھا ھے کہ مرزا غلام احمد کا پہلا نام غلام احمد تھا جو بعد میں تبدیل کر کے غلام احمد از قادیان کر دیا جبکہ شیطانی (روحانی) خزائن میں غلام احمد قادیانی لکھا ہوا ھے۔اس میں مصنف نے اس نام پر مرزا کے پول کھول کر رکھ دئیے۔ اب مرزا نے یہاں بدمعاشی یہ کی کہ غلام احمد سے اس کے نام کے اعداد چودھویں صدی سے مطابقت نہیں رکھتے، چنانچہ اس نے اعداد پورے کرنے کے لیے نام کو چودھویں صدی کے مطابق کیا۔وہ صرف اسے جواز بناتا ہے کہ چونکہ چودھویں صدی میں یا اس کے بعد مہدی و مسیح نے آنا ہے اور میرے نام میں چودہ کا مرکب موجود ہے، لہٰذا میں ہی نعوذ باللہ وہی نبی ہوں۔ جی تو دوستو جیسا کہ اب آپ سبکو علم ہوگیا ہوگا کہ یہ کذاب گزرے ہوئے تمام کذابوں سے 4 ہاتھ اوپر تھا اور ہر طریقہ واردات اس نے اپنایا خود کو سچ ثابت کرنے کے لئے لیکن جھوٹ بھی کبھی ٹکتا ھے اور دیکھئے موت دست پر دست کرنے کی وجہ سے ایک لیٹرین میں ہوئی اور ایک غلاظت دوسری غلاظت کے ساتھ جا ملی۔
اللہ پاک سبکا ایمان سلامت رکھے اور ختم نبوت کی تڑپ محبت سبکے دلوں میں جگائے آمین
تاجدار ختم نبوت زندہ باد ﷺ
#شانیات
عنوان: مرزا غلام قادیانی کا اصل نام اور حقیقت
محترم قارئین ! جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا میری امت میں سے تیس بڑے کذاب اور دجال آئیں گے‘ ہر ایک نبوت کا دعویٰ کرے گا‘ حالانکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم آخری نبی ہیں‘ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد کو ئی نبی نہیں۔
کچھ کذابوں کے نام درج ذیل ہیں!!!،،
1۔ مسیلمہ کذاب
2۔ عبہلہ بن كعب بن غوث العنسی المعروف اسود العنسی
3۔ حارث دمشقی
4۔ مغیرہ بن سعید
5۔ بیان بن سمعان
6۔ صالح بن طریف برغواطی
7۔ اسحاق اخرس
8۔ استاد سیس
9۔ علی بن محمد خارجی
10۔ حمدان بن اشعث قرمطی
11۔ علی بن فضل یمنی
12۔ حامیم بن من اللہ
13۔ عبد العزیز باسندی
14۔ ابو القاسم احمد بن قسی
15۔ عبد الحق بن سبعین مرسی
16۔ بایزید روشن جالندھری
17۔ میر محمد حسین مشہدی
18۔ سید علی محمد باب
19۔ بہاء اللہ
20۔ محمود پسی خانی گیلانی
21۔ ریاض احمد گوہر شاہی
22۔ یوسف کذاب
23۔ احمد عیسی
24۔ مرزا غلام احمد
محترم قارئین! پیغمبر اسلام کی حیات میں اور اس کے بعد بہت سے لوگوں نے نبوت کا جعلی دعویٰ کیا جبکہ نبوت محمد ﷺ پر ختم ہوچکی ہے۔ جتنے بھی کذابوں کے نام اس تحریر میں لکھے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے مسلمانی میں اپنے کفر کا دعوی کیا اور اسی دعوی کے ساتھ اللہ نے انکو جہنم واصل کردیا۔۔ محترم حضرات ان فتنوں میں ایک فتنہ موجودہ دور میں قادیان کے نام سے مشھور ھے محترم قارئین جب مرزا غلام احمد پیدا ہوا تو اسکا نام غلام احمد رکھا گیا اور یہ ایک مصنف کے تور پر سامنے آیا اس نے سب سے پہلے مجدد،پھر محدث،اسکے بعد مہدیت پھر مسیح موعود پھر محمد عربی ہونے کا دعوی کیا مرزا غلام احمد اور اسکے لوگ ہمیشہ سے یہ بات کرتے سامنے آئے ہیں کہ چودھویں صدی کے آخر میں مسیح موعود اور امام مہدی آئیں گے اسی دور میں ایک اور فتنہ بہائیت جو قادیانیت کے دنوں میں عروج پر تھا اور خود امام مہدی ہونے کا دعوی کر رہا تھا اور قادیان کے خلاف تھا کہ ایک بہائی مصنف نے اپنی ایک کتاب "بہائیت اور احمدیت، تقابلی مطالعہ" میں لکھا ھے کہ مرزا غلام احمد کا پہلا نام غلام احمد تھا جو بعد میں تبدیل کر کے غلام احمد از قادیان کر دیا جبکہ شیطانی (روحانی) خزائن میں غلام احمد قادیانی لکھا ہوا ھے۔اس میں مصنف نے اس نام پر مرزا کے پول کھول کر رکھ دئیے۔ اب مرزا نے یہاں بدمعاشی یہ کی کہ غلام احمد سے اس کے نام کے اعداد چودھویں صدی سے مطابقت نہیں رکھتے، چنانچہ اس نے اعداد پورے کرنے کے لیے نام کو چودھویں صدی کے مطابق کیا۔وہ صرف اسے جواز بناتا ہے کہ چونکہ چودھویں صدی میں یا اس کے بعد مہدی و مسیح نے آنا ہے اور میرے نام میں چودہ کا مرکب موجود ہے، لہٰذا میں ہی نعوذ باللہ وہی نبی ہوں۔ جی تو دوستو جیسا کہ اب آپ سبکو علم ہوگیا ہوگا کہ یہ کذاب گزرے ہوئے تمام کذابوں سے 4 ہاتھ اوپر تھا اور ہر طریقہ واردات اس نے اپنایا خود کو سچ ثابت کرنے کے لئے لیکن جھوٹ بھی کبھی ٹکتا ھے اور دیکھئے موت دست پر دست کرنے کی وجہ سے ایک لیٹرین میں ہوئی اور ایک غلاظت دوسری غلاظت کے ساتھ جا ملی۔
اللہ پاک سبکا ایمان سلامت رکھے اور ختم نبوت کی تڑپ محبت سبکے دلوں میں جگائے آمین
تاجدار ختم نبوت زندہ باد ﷺ
#شانیات