• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی کی ذہنی اور دماغی حالت

Muhammad Shahzad Yousaf

رکن ختم نبوت فورم
’’ڈاکٹر میر محمد اسمٰعیل صاحب نے مجھ سے بیان کیا کہ حضرت مسیح موعود (مرزا)علیہ السلام اپنی جسمانی عادات میں ایسے سادہ تھے کہ بعض دفعہ جب حضورجراب پہنتے تھے تو بے توجہی کے عالم میں اس کی ایڑی پاؤں کے تلے کی طرف نہیں بلکہ اوپر کی طرف ہوجاتی تھی اوربارہا ایک کاج کا بٹن دوسرے کاج میں لگاہوا تھا اوربعض اوقات کوئی دوست حضورکے لئے گرگابی ہدیۃً لاتا تو آپ بسا اوقات دایاں پاؤں بائیںمیں ڈال لیتے تھے اوربایاں دائیں میں۔
چنانچہ اسی تکلیف کی وجہ سے آپ دیسی جوتے پہنتے تھے اسی طرح کھانا کھانے کا یہ حال تھا کہ خود فرمایا کرتے تھے کہ ہمیں تو اس وقت پتہ لگتا ہے کہ کیا کھارہے ہیں کہ جب کھاتے کھاتے کوئی کنکر وغیرہ کا ریزہ دانت کے نیچے آجاتا ہے ‘‘۔ (سیرۃ المہدی ص :۵۸حصہ دوم )
شکر کے بجائے نمک
’’بیان کیا مجھ سے میری والد ہ نے کہ ایک دفعہ حضرت (مرزا )صاحب سناتے تھے کہ جب میں بچہ ہوتا تھا تو ایک دفعہ کچھ بچوں نے مجھے کہا کہ جاؤ گھر سے میٹھا لاؤ ،میں گھرمیںآیا اوربغیر کسی سے پوچھے ایک برتن میں سے سفید بورا اپنی جیبوںمیں بھر کر باہر لے گیا اورراستہ میں ایک مٹھی بھر کر منھ میں ڈال لی بس پھرکیاتھامیرا دم رُک گیا اوربڑی تکلیف ہوئی کیونکہ معلوم ہوا کہ جسے میں نے سفید بورا سمجھ کر جیبوں میں بھر اتھا وہ بورا نہ تھا بلکہ پسا ہوا نمک تھا ‘‘۔ (سیرۃ المہدی حصہ اول ص :۲۲۶روایت ۲۴۴،از مرزابشیر قادیانی )
واسکٹ اوربٹن
’’چونکہ حضور(قادیانی )کی توجہ دنیاوی امورکی طرف نہیں ہوا کرتی تھی اس لئے آپ کی واسکٹ کے بٹن ہمیشہ اپنے چاکوں سے جدا ہی رہتے تھے اوراسی سے وجہ آپ اکثر حضرت مولوی عبد الکریم صاحب سے شکایت فرمایا کرتے تھے کہ ہمارے بٹن تو بڑی جلدی ٹوٹ جایا کرتے ہیں ‘‘۔(سیرۃ المہدی حصہ دوم ص :۱۲۸روایت ۲۴۴)
تیل لگانے کا انداز
شیخ صاحب یا دیگر احباب اچھے اچھے کپڑے کے کوٹ بنواکر لایا کرتے تھے ،حضورکبھی تیل سر مبارک میں لگاتے تو تیل والا ہاتھ سرمبارک اورداڑھی مبارک سے ہوتا ہوا بعض اوقات سینہ تک چلا جاتا جس سے قیمتی کوٹ پردھبے پڑجاتے ‘‘۔ (المنبر ص :۱۵ بحوالہ الحکم ج ۳۸،۲۱؍فروری ۱۹۳۵ء )
 
Top