• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ولا المهدي إلا عيسى روایت اور قادیانی دجل کا جواب

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم
قادیانی دجل کا جواب

از
محمد اسامہ حفیظ
روایت
حدثنا يونس بن عبد الأعلى قال: حدثنا محمد بن إدريس الشافعي قال: حدثني محمد بن خالد الجندي، عن أبان بن صالح، عن الحسن، عن أنس بن مالك، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: «لا يزداد الأمر إلا شدة، ولا الدنيا إلا إدبارا، ولا الناس إلا شحا، ولا تقوم الساعة إلا على شرار الناس، ولا المهدي إلا عيسى ابن مريم
قادیانی یہ روایت پیش کر کے کہتے ہیں کہ
اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ مہدی اور مسیح ایک ہی فرد کے دو نام ہیں
جواب نمبر 1
پہلے ہم روایت کی سند کو دیکھتے ہیں
اس سند میں یونس بن عبد الاعلی روایت کر رہے ہیں امام الشافعی سے جبکہ امام شافی سے ان کا سماع ثابت نہیں ہے۔
عَن يُونُس قَالَ حَدثنَا الشَّافِعِي وَالصَّحِيح انه لم يسمعهُ مِنْهُ
﴿شرح سنن ابن ماجہ للسیوطی وغیرہ جلد 1 صفحہ 293، میزان الاعتدال جلد 3 صفحہ 535 ﴾
قادیانی حضرات پہلے یونس کا امام شافی سے سماع ثابت کریں ۔
اس کے بعد سند میں ایک راوی ہے جس کا نام ہے محمد بن خالد الجندی
1: ابو الفتح الازدی کہتے ہیں یہ "منکر الحدیث" ہے ﴿تاریخ الاسلام ذہبی جلد 4 صفحہ 1193﴾
2: امام حاکم کہتے ہیں یہ "مجهول" ہے ﴿تاریخ الاسلام ذہبی جلد 4 صفحہ 1193﴾
3: ابن حجر عسقلانی کہتے ہیں یہ "ضعیف" ہے ﴿لسان المیزان جلد 9 صفحہ 405﴾
4: امام بیہقی کہتے ہیں یہ "مجهول" ہے ﴿تہذیب الکمال جلد 25 صفحہ 150﴾
جواب نمبر 2
اس روایت کے بارے میں
1: ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
ثُمَّ اعْلَمْ أَنَّ حَدِيثَ: لَا مَهْدِيَّ إِلَّا عِيسَى بْنُ مَرْيَمَ ضَعِيفٌ بِاتِّفَاقِ الْمُحَدِّثِينَ
جان لو کہ لا المهدي إلا عيسى ابن مريم والی حدیث کے ضعیف ہونے پر تمام محدثین کا اتفاق ہے
﴿مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد 8 صفحہ 3448
کتاب الفتن باب أشراط الساعة﴾
2: امام شمس الدین ذہبی کہتے ہیں
لا مهدي إلا عيسى ابن مريم، وهو خبر منكر أخرجه ابن ماجة
لا المهدي إلا عيسى ابن مريم والی روایت منکر ہے جسے ابن ماجہ نے ذکر کیا ہے
﴿میزان اعتدال جلد 3 صفحہ 535﴾
3: شیخ الاسلام ابن تیمیہ فرماتے ہیں
وَالْحَدِيثُ الَّذِي فِيهِ: " «لَا مَهْدِيَّ إِلَّا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ» " رَوَاهُ ابْنُ مَاجَهْ وَهُوَ حَدِيثٌ ضَعِيفٌ
وہ حدیث جس میں ہے لَا مَهْدِيَّ إِلَّا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ جو ابن ماجہ نے روایت کی ہے وہ ضعیف ہے
﴿منہاج السنہ النبویہ جلد 4 صفحہ 101 ،102﴾
ان حوالہ جات سے ثابت ہوا کہ یہ روایت ضعیف ہے لیکن قادیانیوں کو ان کے گھر تک پہنچانے کے لیے ان کے "مسیح موعود" کی تحقیق ان کے سامنے پیش کر دیتا ہوں
مرزا قادیانی صاحب لکھتے ہیں
1: میں بھی کہتا ہوں کہ مہدی موعود کے بارے میں کس قدر احادیث ہیں تمام مجروح و مخدوش ہیں ایک بھی ان میں سے صحیح نہیں۔اور جس قدر افتراء ان حدیثوں میں ہوا ہے کسی اور میں ایسا نہیں ہوا۔
﴿ضمیمہ براہین احمدیہ حصہ پنجم :: روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 356﴾
2: مہدی کی حدیثوں کا یہ حال ہے کہ کوئی بھی جرح سے خالی نہیں اور کسی کو صحیح حدیث نہیں کہہ سکتے
﴿حقیقۃ الوحی : روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 217 ﴾
3:اور جہاں تک مہدی کی آمد سے متعلق احادیث کا تعلق ہے تو جانتا ہے کہ وہ سب کی سب ضعیف، مجروح ہیں اور ایک دوسرے کی مخالف ہیں یہاں تک کہ ابن ماجہ اور اس کے علاوہ دوسری کتب میں ایک حدیث آئی ہے لَا مَهْدِيَّ إِلَّا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ یعنی عیسیٰ ابن مریم ہی مہدی ہوگا۔پس کس طرح ان جیسی احادیث پر اعتبار کیا جا سکتا ہے جن میں شدت سے باہم اختلاف تناقض اور ضعف پایا جاتا ہے اور ان کے راویوں پر بہت جرح ہوئی ہے جیساکہ محدثین پر یہ بات مخفی نہیں
﴿حمامۃ البشری مع اردو ترجمہ صفحہ 331 : روحانی خزائن جلد 7 صفحہ 314 ، 315﴾
جواب نمبر 3
امام مہدی اور مسیح ابن مریم علیہ السلام دونوں الگ الگ ہیں۔
حضرت امام مہدی کے بارے میں 1:رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے فرمایا
مہدی میری نسل سے یعنی حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی اولاد میں سے ہوں گے ﴿ابوداؤد رقم الحدیث 4284﴾
اور ہم جانتے ہیں کہ حضرت مسیح بن مریم علیہ السلام حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کی اولاد سے نہیں بلکہ حضرت مریم رضی اللہ تعالی عنہا کے بیٹے ہیں۔
2: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کا مفہوم ہے
مہدی میرا ہم نام ہو گا یعنی ان کا نام محمد ہوگا
﴿ترمذی رقم الحدیث 2230﴾
اور ہم جانتے ہیں کہ حضرت مسیح کا نام عیسیٰ ابن مریم ہے نہ کہ محمد
3: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
مہدی میری اہل بیت میں سے ہو گا
﴿ابوداؤد رقم الحدیث 4283﴾
اور ہم جانتے ہیں کہ حضرت مسیح بن مریم رسول اللہ صلی اللہ وسلم کے اہل بیت میں سے نہیں ہے
4: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
مہدی کے والد کا نام میرے والد کے نام پر ہوگا یعنی عبداللہ
﴿مصنف ابن ابی شیبہ رقم الحدیث 37647﴾
اور ہم سب جانتے ہیں کہ حضرت ابن مریم کے والد تھے ہی نہیں اللہ نے ان کو باپ کے بغیر پیدا فرمایا
ان روایات سے بھی واضح ہے کہ مہدی اور مسیح دونوں الگ الگ شخصیات ہیں
جواب نمبر 4
پہلے گزر چکے تمام جوابات سے یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ یہ روایت ضعیف ہے۔لیکن قادیانی حضرات کے اطمینان کے لیے روایت کو درست مان بھی لیا جائے تو بھی قادیانیوں کا استدلال درست نہیں ہے۔
اگر روایت کو درست مانا جائے تو اس کا معنی یہ بنتا ہے کہ
کامل ترین مہدی حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی ہیں
لَا مَهْدِيَّ إِلَّا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ سے مراد ہے کہ جو کامل ترین مہدی اس امت میں آئے گا وہ حضرت عیسی بن مریم علیہ السلام ہوں گے۔
مطلب لَا مَهْدِيَّ إِلَّا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ میں "لا" نفی کمال کے لئے ہے نفی ذات و اصل کے لئے نہیں۔
اس کی مثال احادیث سے بھی ملتی ہے جیسے فرمایا
لَا دِينَ لِمَنْ لَا أَمَانَةَ لَهُ
﴿جامع معمر بن راشد رقم الحدیث 20192، مسند البزار رقم الحدیث 819 ،سنن الکبری للبیہقی رقم الحدیث 12694﴾
روایت میں مہدی کا اصطلاحی معنی مراد نہیں بلکہ مہدی کا لغوی معنی یعنی "ہدایت والا" مراد ہے
جیسے کہ حدیث میں حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کو بھی مہدی کہا گیا ہے
عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ مُعَاوِيَةَ، وَقَالَ: اللهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ
﴿مسند احمد رقم الحدیث 17895﴾
مختصر یہ کہ اگر روایت کو صحیح بھی مان لیا جائے تب بھی قادیانیوں کا استدلال درست نہیں۔
 
Top