• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

کذبات مرزا’’شہادۃ القرآن‘‘ 159تا 169(قرآنی آیات کی غلط تفاسیر و معانی جو آج تک کسی مفسر نے نہیں کیے)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’شہادۃ القرآن‘‘ 159 تا 169(قرآنی آیات کی غلط تفاسیر و معانی جو آج تک کسی مفسر نے نہیں کیے)

۱۵۹… ’’ واذ العشار عطلت اس میں ریل نکلنے کی طرف اشارہ ہے۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۲، خزائن ج۶ ص۳۱۸)
۱۶۰… ’’ واذ الصحف نشرت یعنی اشاعت کتب کے وسائل پیدا ہو جائیں گے۔ یہ چھاپہ خانوں اور ڈاکخانوں کی طرف اشارہ ہے کہ آخری زمانوں میں ان کی کثرت ہو جائے گی۔‘‘
(شہادۃ القران ص۲۲، خزائن ج۶ ص۳۱۸)
۱۶۱… ’’ واذا النفوس زوجت یہ تعلقات اقوام اور بلاد کی طرف اشارہ ہے۔ مطلب یہ کہ آخری زمانہ میں بباعث راستوں کے کھلنے اور انتظام ڈاک اور تار برقی کے تعلقات بنی آدم کے بڑھ جائیں گے۔ تجارت بڑھ جائے گی۔ دوستانہ تعلقات بڑھ جائیں گے۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۲، خزائن ج۶ ص۳۱۸)
۱۶۲… ’’ واذ الوحوش حشرت مطلب یہ کہ وحشی قومیں تہذیب کی طرف رجوع کریں گی اور ان میں انسانیت اور تمیز آئے گی۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۲، خزائن ج۶ ص۳۱۸)
۱۶۳… ’’ واذ البحار فجرت یعنی زمین پر نہریں پھیل جائیں گی اور کاشتکاری کثرت سے ہوگی۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۲، خزائن ج۶ ص۳۱۸)
۱۶۴… ’’ واذا الجبال نسفت یعنی جس وقت پہاڑ اڑائے جائیں گے اور ان میں سڑکیں پیادوں اور سواروں کے چلنے کی یا ریل کے چلنے کے لئے بنائی جائیں گی۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۲، کزائن ج۶ ص۳۱۸)
۱۶۵… ’’ اذا الشمس کورت یعنی سخت ظلمت جہالت اور معصیت کی دنیا پر طاری ہو جائے گی۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۲، خزائن ج۶ ص۳۱۸،۳۱۹)
۱۶۶… ’’ واذ النجوم انکدرت یعنی علماء کا نور اخلاص جاتا رہے گا۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۳، خزائن ج۶ ص۳۱۸)
۱۶۷… ’’ واذا الکواکب انتثرت یعنی ربانی علماء فوت ہو جائیں گے۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۳، خزائن ج۶ ص۳۱۸)
۱۶۸… ’’ اذا السماء انشقت اذا السماء انفطرت ‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۳، خزائن ج۶ ص۳۱۸)
۱۶۹… ’’ واذ الرسل اقتت یہ اشارہ درحقیقت مسیح موعود کے آنے کی طرف ہے۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۲۳، خزائن ج۶ ص۳۱۹)


ان آیات سے یہ مراد نہیں ہے کہ درحقیقت اس وقت آسمان پھٹ جائے گا… بلکہ مدعا یہ ہے… کہ آسمان سے فیوض نازل نہیں ہوں گے اور دنیا ظلمت اور تاریکی سے بھر جائے گی۔
ابوعبیدہ: کذب نمبر۱۵۹سے ۱۶۹ تک کاجواب۔ رسول کریمﷺ کی تفسیر صحابہؓ کی تفسیر، آئمہ اربعہ کی تفسیر، مجددین امت جن کو مرزاقادیانی اور ان کی جماعت بھی مجدد مانتے ہیں۔ بلکہ ان کے مخالف کو فاسق اور فاجر کہتے ہیں۔ ان کی تفسیر تو یہ ہے کہ یہ سب کچھ قیامت کے دن ہوگا۔ اگر مرزاقادیانی اپنی تفسیر میں سچے ہیں تو کوئی ایک ہی حدیث اس تفسیر کی تصدیق میں پیش تو کریں۔ وہ تو چل بسے۔ ان کی جماعت ہی کا کوئی آدمی ان آیات کی یہ تفسیر حدیث سے دکھا دے تو مرزاقادیانی سچے اور ہم جھوٹے۔ یہ تمام آیات یوم قیامت سے تعلق رکھتی ہیں۔ جیسا کہ علم عربی سے ادنیٰ واقفیت رکھنے والا بھی ان آیات کو قرآن کریم سے پڑھنے پر سمجھ سکتا ہے۔
 
Top