کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 100 تا 102 ( 52 سال تک مرزا نصوص قرآنیہ و حدیثیہ کا منکر رہا؟)
۱۰۰تا۱۰۲… ’’ہم (مرزاقادیانی) بموجب نصوص قرآنیہ اور حدیثیہ متذکرہ بالا کے اور اجماع آئمہ اہل بصارت کے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات کے قائل ہیں۔‘‘
(ایام الصلح ص۸۷، خزائن ج۱۴ ص۳۲۴)
ابوعبیدہ: یہاں مرزاقادیانی نے تین جھوٹوں کا ارتکاب کیا ہے اور ذرا نہیں شرمائے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات پر نہ کوئی آیت، نہ حدیث اور نہ کوئی قول کسی مجدد امت کا پیش کر سکتے ہیں۔ کسی نے مرزاقادیانی سے نہ پوچھا کہ اجی حضرت اگر آپ کا یہ بیان صحیح ہے تو ۵۲سال تک آپ نصوص قرآنیہ وحدیثیہ واجماع آئمہ اہل بصارت کے خلاف کیوں حیات مسیح اور نزول جسمانی کے قائل رہے؟ معلوم ہوا سب کچھ صاحب الغرض مجنون کا نتیجہ ہے۔