کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 90 ،91 ( خدا جھوٹوں کو مہلت نہیں دیتا، مرزا کا جھوٹ)
۹۱،۹۰… ’’اس جگہ یہ بھی یاد رہے کہ یہ انسان کا کام نہیں کہ بارہ برس پہلے ایک دعویٰ سے الہامی عبارت لکھ کر اس دعویٰ کی تمہید قائم کرے اور پھر سالہا سال کے بعد ایسا دعویٰ کرے۔ جس کی بنیاد ایک مدت دراز پہلے قائم کی گئی ہے۔ ایسا باریک مکر نہ انسان کر سکتا ہے نہ خدا اس کو ایسے افتراؤں میں اس قدر مہلت دے سکتا ہے۔‘‘
(ایام الصلح ص۴۲، خزائن ج۱۴ ص۲۷۲)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی اس جگہ جناب نے دو جھوٹوں کا ارتکاب علی رؤس الاشہاد کیا ہے۔
اوّل… آپ جیسے سینکڑوں نہیں تو بیسیوں ایسے شوقین مہدویت ومسیحیت ونبوت پیدا ہوئے جو آپ کی طرح کئی تدبیریں کر کے چند روز کے لئے آپ سے بڑھ کر کامیاب ہوئے مگر آخر زمانہ نے خود انہیں مٹا دیا۔
دوم… خدا پر بھی ساتھ ہی افتراء باندھا کہ وہ جھوٹوں کو مہلت نہیں دیتا۔ حالانکہ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’ انما نملی لہم لیزدا دوا اثما ولہم عذاب مہین (آل عمران:۱۸۷)‘‘ ہم تو فرصت دیتے ہیں ان کو تابڑھتے جائیں گناہ میں اور ان کے لئے ذلت کا عذاب ہے۔
دوسری جگہ فرماتے ہیں: ’’ والذین کذبوا بایتنا سنستدرجہم من حیث لا یعلمون واملی لہم ان کیدی متین (اعراف:۱۸۲،۱۸۳)‘‘ جنہوں نے جھٹلائیں ہماری آیتیں ان کو ہم سہج سہج پکڑیں گے۔ جہاں سے وہ نہ جانیں گے اور ان کو فرصت دوں گا۔ بے شک میرا داؤ پکا ہے۔
(دیکھو جھوٹ نمبر:۸۷)