• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

گستاخ رسول کی سزا اور مرزائی دجل

ضیاء رسول امینی

منتظم اعلیٰ
رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
محمد افضل نامی قادیانی اپنے باقی مربیوں کی طرح قرآن پاک کی غلط تشریحات بیان کرکے شاید لوگوں کو گمراہ کرنا چاہتا ہے یا شاید مسلمانوں کو اور خدا تعالی کو دھوکہ دینا چاہتا ہے،
مربی نے جو آیت پیش کی ہے اس میں تو ایسے لوگوں سے قطع تعلق کرنے کی ہدایت ہے،جو دین میں نقطہ چینیاں کرکے انکار کا جواز پیدا کرتے ہیں ان کے ساتھ بیٹھنے کی مطلقا ممانعت ہے نہ کہ گستاخوں کو چھوڑ دینے کا کوئی ذکر ہے یہاں۔ گستاخی کرنا الگ بات ہے اور دین کے معاملات میں اعتراض اٹھانا الگ بات ہے،اعتراض کرنے اور گستاخی کرنے میں زمین و آسمان کا فرق ہے، ایک بندہ نب کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نعوذ باللہ کارٹون بنا کر شایع کرے تو کون بے وقوف ہے جو اسے اعتراض کہے گا؟ یہ سیدھی سیدھی گستاخی ہوگی ایسے گستاخوں کی متعدد جگہ قرآن و حدیث میں سزا بیان ہوئی ہے یہاں صرف دینی احکامات پر نکتہ چینیاں کرنے والوں سے دور ہوجانے کا ذکر ہے یہاں تک کہ اللہ پاک فرماتا ہے کہ اگر بھولے سے بیٹھ جاو تو جب یاد آجائے کہ یہ لوگ اللہ کے دین میں نکتہ چینیاں کرنے والے ہیں تو یاد آجانے پر فورا اٹھ جاو یہ نہیں فرمایا کہ جب وہ لوگ کسی اور بات میں مشغول ہوجائیں تو پھر جا بیٹھو، اور اس سے اگلی آیت میں بھی فرمایا کہ ایسے لوگوں کو مکمل چھوڑ دو ان سے صرف ان کو نصیحت اور تبلیغ کرنے کی حد تک بات کرنے کی اجازت ہے جو آج مسلمان کرتے ہیں کہ مرزائیوں سے قطع تعلق رکھتے ہیں صرف ان سے وعظ و نصیحت کی غرض سے کلام کرتے ہیں۔
یہ تحریف معنوی کرنے کا مقصد اور وجہ صرف یہ ہے کہ چونکہ مرزا قادیانی سمیت اس کا ہر امتی دنیا کا بدترین گستاخ ہے، اللہ پاک کا گستاخ ، قرآن و حدیث کا گستاخ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گستاخ، اب یہ دنیا کو راستہ دکھانا چاہتا ہے کہ جس طرح مرضی آئے جس کی مرضی توہین کرو کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ اس کے مطابق قرآن پاک نے گستاخی کرنے والوں کو کوئی سزا نہیں دی بلکہ چپ رہنے کی تلقین کی ہے ۔ تاکہ اس طرح سے مرزا اور مرزائیت کی گستاخیوں پر ان لوگوں پر گرفت نہ کی جائے بلکہ کھلی چھٹی دے دی جائے جو اسکی بہت بڑی بھول ہے، اس جاہل کو اتنا معلوم نہیں کہ قرآن پاک غیرت کی تعلیم بھی دیتا ہے، اور مقدس ہستیوں کی اپنی جان و مال سے بڑھ کر عزت کرنے کی بھی تعلیم دیتا ہے۔ آو مربی جی میں بتاتا ہوں ،
اللہ پاک نے قرآن پاک میں واضح طور پر فرمایا کہ فتنہ قتل سے بھی بڑا گناہ ہے، نیز فتنہ کہتے کسے ہیں اس کی بھی تشریح اللہ پاک نے بہت خوبصورت انداز میں فرمائی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے
یَسئَلُونَک عَنِ الشهْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِیهِ قُلْ قِتَالٌ فِیهِ کَبِیرٌ وَ صدُّ عَن سبِیلِ اللَّهِ وَ کفْرُ بِهِ وَ الْمَسجِدِ الْحَرَامِ وَ إِخْرَاجُ أَهْلِهِ مِنْهُ أَکْبرُ عِندَ اللَّهِ وَ الْفِتْنَةُ أَکْبرُ مِنَ الْقَتْلِ ۔۔۔ سورہ البقرہ 217
پوچھتے ہیں تم سے حرمت والے مہینے میں کہ جنگ کرنا اس میں (کیسا ہے) کہو جنگ کرنا اس میں بڑا گناہ ہے ۔ لیکن روکنا اللہ کی راہ سے اور نہ ماننا اللہ کو اور (روکنا) مسجد حرام سے اور نکال دینا اہل حرم کو وہاں سے اس سے بھی بڑا گناہ ہے اللہ کے ہاں اور فتنہ قتل سے بھی بڑا (گناہ) ہے۔
اللہ پاک نے واضع فرمادیا کہ اللہ کی راہ سے روکنا بھی فتنہ ہے، اللہ پاک کا انکار کرنا بھی فتنہ ہے ، اب جو لوگ گستاخی کرتے ہیں وہ سیدھا سیدھا مسلمانوں کو اللہ پاک کی راہ سے روکنا ہے کیونکہ اللہ پاک قرآن پاک میں انبیاء کرام کی حرمت جابجا بیان فرماتا ہے یہاں تک کہ اپنی آواز کو نبی کی آواز سے اونچا کرنے سے بھی منع فرماتا ہے، ان کو ایسے مخاطب کرنے سے بھی منع فرماتا ہے جیسے ہم ایک دوسرے کو مخاطب کرتے ہیں، اب جب کوئی بھی گستاخ گستاخی کرتا ہے تو اس کے پیچھے اس کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے دلوں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام مقدس ہستیوں کی تعظیم ختم کرنا، اب سوال یہ ہے کہ گستاخی کوئی اور کرتا ہے تو مسلمانوں کے دلوں سے ان مقدس ہستیوں کی عظمت کیسے کم ہوسکتی ہے، تو دل تھام کے سنیے ان کافروں کا یہ منصوبہ ہے کہ مسلمانوں کے پیغمبر کی اتنی توہین کی جائے کہ ان کو یہ عام سی بات لگنے لگے اور اس پر توجہ دنا چھوڑ دیں اور یہی کام یہ مرزائی کرتے ہیں اس کا ایک نمونہ مرزائی کا یہ کمنٹ بھی ہے کہ کوئی گستاخی کرے تو کرنے دو بس چپ کرکے منہ پھیر لو اور بے غیرت بن جاو
ایک مثال سے یہ بات سمجھ لیجیے مجھے اچھی طرح سے یاد ہے کہ جب میں چھوٹا سا ہوتا تھا تو ایک بار لاہور لاری اڈے پر دھماکہ ہوا تو یہ سن کر کہ بم کا دھماکہ ہوا ہے مجھے ایک ہفتے تک نیند نہیں آئی بم کا نام ہی اتنا خوفناک لگتا تھا اور دھماکہ ہونا کبھی سنا نہ تھا جب پہلی بار دیکھا تو بہت خوف اور ہیجان انگیز حالت ہوئی لیکن پھر آہستہ آہستہ آئے روز دھماکے ہونے لگے اور پھر یوں ہوا کہ دھماکہ کی خبر سن کے دل و دماغ پر کوئی اثر نہیں ہوتا کہ یہ تو اب روز کا معمول بن چکا ہے۔ یہی کام کفار کرنا چاہتے ہیں کہ انبیاء کی گستاخی دیکھنے کے مسلمان اتنے عادی ہوجائیں کہ گستاخی سے ان کے دل و دماغ پہ اثر ہونا کم ہوجائے مگر کفار یہ نہیں جانتے کہ مسلمانوں کا اپنے انبیاء اور مقدس ہستیوں سے ایمان کا رشتہ ہے جو ایسی حرکتوں سے زیادہ پختہ ہوتا ہے کم نہیں۔
مضمون کی طرف واپس آتے ہوئے مرزائی کو قرآن پاک کی تعلیمات سے متعارف کرواتا ہوں کہ اللہ پاک نے فتنہ کو قتل سے بھی بڑا اور شدید قرار دیا ہے اور اللہ و رسول کی گستاخی کرنا سب فتنوں سے بڑھ کر فتنہ ہے۔ جس سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات شدید مجروح ہوتے ہیں اور ان میں انتہائی قسم کا غصہ پیدا ہوتا ہے جس سے بین المذاہب نفرت کی آگ بھڑکتی ہے جو دنیا میں فساد برپا کردیتی ہے، گستاخی کرنا مسلمانوں کو انبیاء کی تعظیم سے روکنا ہے جب کہ اللہ پاک انبیاء کرام کی تعظیم کا سختی سے حکم دیتا ہے، یعنی اللہ پاک کی راہ سے روکنا ہے، جسے خود اللہ پاک نے فتنہ قرار دیا
اور دوسری جگہ مسلمانوں سے جنگ کرنے والوں سے قتال کرنے کا ذکر فرماتے ہوئے ارشاد باری تعالی ہے
وَالْفِتْنَةُ أَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ ۔۔۔ اور فتنہ قتل سے بھی زیادہ شدید ہے
البقرہ 191
جب قتل کرنے کے گناہ کی سزا قتل ہے تو جو گناہ قتل کرنے سے بھی زیادہ شدید اور بڑا گناہ ہے اس گناہ کی سزا مرزائی کھوپڑی کے مطابق بے غیرت بن جانا ہے اور اس فتنہ پھیلانے والے کو کھلی چھوٹ دے دینا ہے۔ لعنت اللہ علی الکاذبین
اور فتنہ پھیلانے والوں کو اللہ پاک نے واضح الفاظ میں قتل کرنے کا حکم دیا اگلی آیت میں فرمایا
و قاتلوهم حتي لا تكون فتنة ۔۔۔ اور قتل کرو ان کو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے ۔ 193
اللہ پاک نے فتنہ پھیلانے والوں کو تب تک مارنے قتل کرنے اور ان کے خلاف جنگ کرنے کا حکم فرمایا ہے جب تک کہ فتنہ جڑ سے ختم نہ ہوجائے۔
خود مرزا قادیانی نے گستاخی کرنے کو بہت بڑا فتنہ قرار دیا ہے ملاحظہ ہو روحانی خزائن جلد 12 صفحات 127/128
نیز ایک دوسری جگہ خود مرزا قادیانی گستاخوں کو سزا دینے اور دلوانے کی بہت سخت الفاظ میں تلقین کی اور ان کو بے غیرت قرار دیا جو انبیاء کرام کی گستاخی پر خاموش رہنے کی تلقین کرتے ہیں ملاحظہ ہو روحانی خزائن جلد 9 صفحہ 399
ہماری نہیں ماننی تو کم سے کم مرزائی اپنے مسیح کی تو مان لیں
ایک اور جگہ فرمایا

وَإِن نَكَثوا أَيمـٰنَهُم مِن بَعدِ عَهدِهِم وَطَعَنوا فى دينِكُم فَقـٰتِلوا أَئِمَّةَ الكُفرِ‌
اور اگر وہ اپنے عہد کے بعد اپنی قسمیں توڑ دیں اور تمہارے دین میں طعن کریں تو کفر کے سرداروں سے قتال کرو۔ سورہ توبہ 12
یہاں بھی اللہ پاک نے دین میں طعن و تشنیع کرنے والوں سے قتال کا حکم فرمایا
ایک اور جگہ فرمایا
لَّئِن لَّمْ يَنتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا (60) مَّلْعُونِينَ ۖ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلًا (61) سورہ احزاب
اگر نہ باز آئے منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں مرض ہے اور وہ جو ہیجان انگیز افواہیں پھیلاتے ہیں شہر (مدینہ) میں تو ضرور اٹھا کھڑا کریں گے ہم تمہیں ان کے خلاف پھر نہ رہیں گے وہ تمہارے ساتھ شہر (مدینہ) میں مگر تھوڑے دن۔ لعنت بھیجی جائے گی ان پر جہاں کہیں بھی پائے جائیں پکڑے جائیں اور قتل کیے جائیں بری طرح۔
اللہ پاک نے واضح طور پر ہیجان انگیز افواہیں پھیلانے والے منافقوں کو پکڑنے اور قتل کرنے کا حکم دیا اور ہیجان انگیز افواہوں میں سب سے پہلے انبیاء کی گستاخی کرنا ہے کیونکہ یہ مسلمان کبھی برداشت نہیں کرتا اور اسے شدید تکلیف اور دل آزاری ہوتی ہے گستاخی سے، تو اللہ پاک نے ان کی پکڑ کرنے اور قتل کرنے کا حکم دیا ہے۔
پھر اللہ پاک نے منافقوں پر سختی کرنے اور ان کے ساتھ قتال کرنے کا حکم دیا
یاایہاالنبی جاھد الکفار والمنافقین واغلظ علیھم و ماوٰھم جھنم وبئس المصیر (سورہ توبہ۔73)
اے نبی ! کفار ومنافقین سے سے جھاد کرو اور ان پرسختی کرو اور انکا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ برا ٹھکانہ ہی ہے۔
اور سب سے بڑے کافر اور منافق مرزائی ہیں جو خود کو مسلمان بھی کہتے ہیں اور انبیاء کرام کے سب سے بڑے گستاخ بھی یہی ہیں اور اسلام کا چہرہ بگاڑنے میں دن رات مصروف ہیں۔ اسلام نے ان پر سختی کا اور ان کے ساتھ قتال کا حکم دیا ہے۔
مرزائی افضل صاحب قرآن پاک کی غلط تشریحات کرکے بے غیرتی کی تعلیم اپنے مرزائیوں کو دیا کرو مسلمانوں کو نہیں کیونکہ اسلام جہاں عفو درگزر کا سبق دیتا ہے وہاں غیرت کا سبق بھی دیتا ہے، ہمیں گالی دو ہماری فیملی کو دوست رشتے داروں کو گالی دو ہمیں برداشت ہے مگر انبیاء کرام کی گستاخی کی تو کاٹ کر رکھ دیں گے۔ چاہے اپنی جان ہی کیوں نہ قربان کرنی پڑے۔

13925356_1734872883443662_6469694293479707786_n.jpg Ruhani-Khazain-Vol-09_Page_425.png Ruhani-Khazain-Vol-12_Page_152.png Ruhani-Khazain-Vol-12_Page_153.png Ruhani-Khazain-Vol-12_Page_154.png
 
آخری تدوین :
Top