محمدی بیگم سے نکاح ہونے پر کیا شرعی فائدہ ہوتا؟ اور اس میں حکمت کیا تھی؟
ابوعبیدہ: محمدی بیگم کے ساتھ نکاح کے لئے یہ خدائی الہام آپ کو کب ہوا؟ اور کیوں ہوا۔ یعنی اس نکاح کے ہو جانے پر کون سا شرعی فائدہ مرتب ہونا تھا؟
مرزاقادیانی! اس نکاح کی اصلی غرض جو خدا کو اس کے مقدر کرنے میں مدنظر تھی وہ مندرجہ ذیل ہے۔
قول:۲۱… ’’یہ رشتہ محض بطور نشان کے ہے۔ تاخداتعالیٰ اس کنبہ کے منکرین کو اعجوبہ قدرت دکھائے۔ اگر وہ قبول کریں تو برکت اور رحمت کے نشان ان پر نازل کرے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۱ ص۱۳۰، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۶۲)
قول:۲۲… ’’وہ (محمدی بیگم کے رشتہ دار) اپنی لڑکی کا اس کے کسی غیر حقیقی ماموں سے نکاح کرنا حرام قطعی سمجھتے ہیں… سو خداتعالیٰ نے نشان بھی انہیں ایسا دیا۔ جس سے ان کے دین کے ساتھ ہی اصلاح ہو اور بدعت اور خلاف شرع رسم کی بیخ کنی ہو جائے۔ تا آئندہ اس قوم کے لئے ایسے رشتوں کے بارہ میں کچھ تنگی اور حرج نہ رہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۱ ص۱۱۹، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۶۱ حاشیہ)
قول:۲۳… ’’مدت سے یہ لوگ (محمدی بیگم کے رشتہ دار) مجھ سے (میرے سچا ہونے کے ثبوت میں) کوئی نشان آسمانی مانگتے تھے تو اس وجہ سے کئی دفعہ ان کے لئے دعا بھی کی گئی۔ سو وہ دعا قبول ہوئی۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۵۷)
قول:۲۴… ’’ایک عرصہ سے یہ لوگ جو میرے کنبے سے اور میرے اقارب ہیں۔ کیا مرد اور کیا عورت مجھے میرے الہامی دعاوی میں مکار اور دوکاندار خیال کرتے ہیں… پس خداتعالیٰ نے انہیں کی بھلائی کے لئے انہیں کے تقاضے سے انہیں کی درخواست سے اس الہامی پیش گوئی کو جو اشتہار میں درج ہے۔ ظاہر فرمایا ہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۱ ص۱۱۹، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۶۱)