آئے کچھ چرس کچھ شراب آئے
بعد اسکے محمدی بیگم کا خواب آئے
منگوائی جب حیض زدہ شلوار اس کی
سپنے اسکے پھر سبھی بے حجاب آئے
عش عش کرے دیکھ ابلیس فریبوں کو
اس سے کم تھے پہلے جتنے بھی کذاب آئے
کریں بڑھ چڑھ کے اسے لترانے کا ساماں
اسکی ذلت سے مربیوں کو ثواب آئے
لتھڑی پتھڑی ہو جھوٹوں سے گالی سے
سامنے اسکی جو کوئی بھی کتاب آئے
کیوں سخن و قلم و دہن میں بدبو نہ ہو
سو سو بار جس بندے کو پیشاب آئے
جاگتے سوتے ہو فقط پیسے کا خیال جسے
کیوں نہ الہام میں پھر چندوں کا حساب آئے
کر رہا ہے رجولیت سے بچنے کے جتن
یلاش تو اب ہر روز خانہ خراب آئے
ہوا جو درد زہ بعد از حمل اس کو
اس کے بعد دست بے حساب آئے
ہر رگ جاں میں اب خوں خرابا ہے
کس کس مرض کے اسے نہ عذاب آئے
راوی دستوں کا ہے منہ سے بھی رواں
مقعد کے رستے بھی لہو کا چناب آئے
۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم ضیاء رسول
بعد اسکے محمدی بیگم کا خواب آئے
منگوائی جب حیض زدہ شلوار اس کی
سپنے اسکے پھر سبھی بے حجاب آئے
عش عش کرے دیکھ ابلیس فریبوں کو
اس سے کم تھے پہلے جتنے بھی کذاب آئے
کریں بڑھ چڑھ کے اسے لترانے کا ساماں
اسکی ذلت سے مربیوں کو ثواب آئے
لتھڑی پتھڑی ہو جھوٹوں سے گالی سے
سامنے اسکی جو کوئی بھی کتاب آئے
کیوں سخن و قلم و دہن میں بدبو نہ ہو
سو سو بار جس بندے کو پیشاب آئے
جاگتے سوتے ہو فقط پیسے کا خیال جسے
کیوں نہ الہام میں پھر چندوں کا حساب آئے
کر رہا ہے رجولیت سے بچنے کے جتن
یلاش تو اب ہر روز خانہ خراب آئے
ہوا جو درد زہ بعد از حمل اس کو
اس کے بعد دست بے حساب آئے
ہر رگ جاں میں اب خوں خرابا ہے
کس کس مرض کے اسے نہ عذاب آئے
راوی دستوں کا ہے منہ سے بھی رواں
مقعد کے رستے بھی لہو کا چناب آئے
۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم ضیاء رسول
آخری تدوین
: