بیسویں دلیل : سود کی دائمی حرمت ختم نبوت کی دلیل، سود کھانے والے کو اعلان جنگ
اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو حرام کھانے سے روکا تو سودلینے سے بالخصوص منع کیا منیٰ اور عرفات میں آپ ﷺ نے حج کے دنوں میں جو خطبے ارشاد فرمائے ان میں بھی سودکی حرمت کا اعلان فرمایا (السیرۃ النبویۃ لابی الحسن الندوی ص۳۹۱، ۳۹۲)
اللہ تعالیٰ نے سود کی حرمت بیان کرنے کے بعد فرمایا{ یَا أَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہ وَذَرُوْا مَابَقِیَ مِنَ الرِّبٰو اِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِیْنَ ٭ فَاِنْ لَمْ تَفْعَلُوْا فَأْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ } (البقرۃ ۲۷۷،۲۷۸) ترجمہ:اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا اس کو چھوڑ دو اگر تم ایمان والے ہو پھرا گر تم نہ کر و۔ یعنی سود ی کاروبار سے باز نہ آئوتو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے اعلان جنگ سن لو
اور یہ اس کی دلیل ہے کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں کیونکہ اگر آپ کے بعد کوئی نبی ہوتا تو مناسب تھا کہ یوں کہا جاتا تم کو اللہ اور اس کے رسولوں کی طرف سے اعلان جنگ ہے۔
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ