جس کے دیں میں اطاعت انگریزی فرض ہے
جس کے سر پہ باپ کی پینشن قرض ہے
وہ چور بھی نبی کہلانے پہ بضد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
تو گڑ میں اور ڈھیلے میں فرق نہ جانے
آنکھیں ہیں یا بٹن ہیں ارے او کانے
تیرے سر میں بجائے عقل کے لِد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
آتا ہے خدا اس کا چوروں کے راستے
جب بھی آتا ہے وہ رجولیت کے واسطے
ہوتی آرمی بھی اسکی اس کے ود ہے، God is coming with his army
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
آو دکھاوں تمہیں مرزے کی عربی دانی
چھوٹے سے لفظ کے بھی آتے نہ معنی
جو لفظ اک آسان سا لم یلد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
ہے رمضان بھی جس کا ستر دنوں کا
اور صفر کا مہینہ مہینوں میں چوتھا
دن چوتھا چہار شنبہ جہالت کی حد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
اس کا خدا کہ جس کے یہ پانی سے تھا
یہ اس خدا کی کون سی زنانی سے تھا
لاحق جس خدا کی زباں پہ مرض ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
بابو الٰہی بخش دیکھتا تھا حیض اس کا
جاری مقعد کے راستے تھا فیض اس کا
دس ماہ کا حمل ہے اور زِہ کا درد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
دس ماہ کی حاملہ خود ہی ہے پیٹ مین
وٹ اے سائینس لوگو وٹ اے گریٹ مین
اک بندے کے اندر کھوتی کا ٹِڈھ ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
تھیں مامور خدمت کے لیے لڑکیاں اسکی
سجی عورتوں کے دوپٹوں سے کھڑکیاں اسکی
کیا ہی خوب ہو رہا عیسائیت کا رد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم ضیاء رسول
جس کے سر پہ باپ کی پینشن قرض ہے
وہ چور بھی نبی کہلانے پہ بضد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
تو گڑ میں اور ڈھیلے میں فرق نہ جانے
آنکھیں ہیں یا بٹن ہیں ارے او کانے
تیرے سر میں بجائے عقل کے لِد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
آتا ہے خدا اس کا چوروں کے راستے
جب بھی آتا ہے وہ رجولیت کے واسطے
ہوتی آرمی بھی اسکی اس کے ود ہے، God is coming with his army
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
آو دکھاوں تمہیں مرزے کی عربی دانی
چھوٹے سے لفظ کے بھی آتے نہ معنی
جو لفظ اک آسان سا لم یلد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
ہے رمضان بھی جس کا ستر دنوں کا
اور صفر کا مہینہ مہینوں میں چوتھا
دن چوتھا چہار شنبہ جہالت کی حد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
اس کا خدا کہ جس کے یہ پانی سے تھا
یہ اس خدا کی کون سی زنانی سے تھا
لاحق جس خدا کی زباں پہ مرض ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
بابو الٰہی بخش دیکھتا تھا حیض اس کا
جاری مقعد کے راستے تھا فیض اس کا
دس ماہ کا حمل ہے اور زِہ کا درد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
دس ماہ کی حاملہ خود ہی ہے پیٹ مین
وٹ اے سائینس لوگو وٹ اے گریٹ مین
اک بندے کے اندر کھوتی کا ٹِڈھ ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
تھیں مامور خدمت کے لیے لڑکیاں اسکی
سجی عورتوں کے دوپٹوں سے کھڑکیاں اسکی
کیا ہی خوب ہو رہا عیسائیت کا رد ہے
جان لو کہ دن مرزا دین حق کی ضد ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم ضیاء رسول
آخری تدوین
: