آب و گِل میں مدتوں آرائشیں ہوتی رہیں
تب کہیں ایک آدمی کونین کا حاصل بنا
1: سیدالرسل خاتم الانبیاء حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مقدسہ وہ مینارہءنور ہے جس کی روشنی میں ہر زمانے کا متلاشی حقِ راہِ مستقیم پر گامزن ہو سکتا ہے، اس لیے خالقِ کائنات نے اس ذاتِ اقدس سے محبت اور اس کی اطاعت کو ہی دنیوی اور اخروی کامیابی کا معیار قرار دیا ہے-
اِس ذاتِ اقدس سے محبت اور عقیدت کے جو شواہد چشمِ فلک نے دیکھے وہ کسی اور ہستی کو نصیب نہیں، پندرہ سو سال گزر چکے ہین مگر آج بھی غلامانِ مصطفیٰ رسالتِ مآب صل اللہ علیہ وسلم اپنے آقا کے قدومِ میمنت لزوم پر سب کچھ نثار کر دینے کو تیار ہو جاتے ہیں- اس لازوال محبت میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کےلیے ہر دور میں ہر مذموم حربہ استعمال کیا گیا، مگر ہر مرتبہ محبت کی آگ مزید بھڑکی اور دنیا والوں کو پیغام دیا کہ یہ محبت اَزلی و ابدی ہے،اس میں کبھی زوال نہیں آئے گا-
2: وہ سید الانبیاء والمرسلین صل اللہ علیہ وسلم جن کے باعث گلشنِ حکمت ودانش میں بہار آئی، جن کی برکت سے انسان کا بختِ خفتہ بیدار ہوا، جن کی مسیحائی نے عمل و خلق کو نئے عنوان عطا کیے، جن کی تربیت سے فقیروں کو قناعت و استغناء اور امیروں کو ذوقِ جودو عطاملا،درویشون کو خودداری اور شاہوں کو تواضع وانکساری نصیب ہوئی، جس نے علم کے رخ سے شک اور ظن کی گرد کو صاف کیا،اسے نورِِیقین سے نکھار اور عملِِِ صالح سے ہمکنار کیا،جن کے قدمِ نازکی ٹھوکر سے خود غرضی، نفس پرستی،قومی عصبیت اور وطن پرستی کے سارے بت(جن کے سامنے انسان صدیوں سے سجدہ ریز چلا آرہاتھا) پاش پاش ہو گئے- اسی سیّد الا نبیاء و المرسلین کی حیاتِ طیّبہ کا مطالعہ ہمارے لیے نجاتِ راہ اور روشنیءحیات ہے-
تب کہیں ایک آدمی کونین کا حاصل بنا
1: سیدالرسل خاتم الانبیاء حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مقدسہ وہ مینارہءنور ہے جس کی روشنی میں ہر زمانے کا متلاشی حقِ راہِ مستقیم پر گامزن ہو سکتا ہے، اس لیے خالقِ کائنات نے اس ذاتِ اقدس سے محبت اور اس کی اطاعت کو ہی دنیوی اور اخروی کامیابی کا معیار قرار دیا ہے-
اِس ذاتِ اقدس سے محبت اور عقیدت کے جو شواہد چشمِ فلک نے دیکھے وہ کسی اور ہستی کو نصیب نہیں، پندرہ سو سال گزر چکے ہین مگر آج بھی غلامانِ مصطفیٰ رسالتِ مآب صل اللہ علیہ وسلم اپنے آقا کے قدومِ میمنت لزوم پر سب کچھ نثار کر دینے کو تیار ہو جاتے ہیں- اس لازوال محبت میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کےلیے ہر دور میں ہر مذموم حربہ استعمال کیا گیا، مگر ہر مرتبہ محبت کی آگ مزید بھڑکی اور دنیا والوں کو پیغام دیا کہ یہ محبت اَزلی و ابدی ہے،اس میں کبھی زوال نہیں آئے گا-
2: وہ سید الانبیاء والمرسلین صل اللہ علیہ وسلم جن کے باعث گلشنِ حکمت ودانش میں بہار آئی، جن کی برکت سے انسان کا بختِ خفتہ بیدار ہوا، جن کی مسیحائی نے عمل و خلق کو نئے عنوان عطا کیے، جن کی تربیت سے فقیروں کو قناعت و استغناء اور امیروں کو ذوقِ جودو عطاملا،درویشون کو خودداری اور شاہوں کو تواضع وانکساری نصیب ہوئی، جس نے علم کے رخ سے شک اور ظن کی گرد کو صاف کیا،اسے نورِِیقین سے نکھار اور عملِِِ صالح سے ہمکنار کیا،جن کے قدمِ نازکی ٹھوکر سے خود غرضی، نفس پرستی،قومی عصبیت اور وطن پرستی کے سارے بت(جن کے سامنے انسان صدیوں سے سجدہ ریز چلا آرہاتھا) پاش پاش ہو گئے- اسی سیّد الا نبیاء و المرسلین کی حیاتِ طیّبہ کا مطالعہ ہمارے لیے نجاتِ راہ اور روشنیءحیات ہے-