• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

حیات عیسی علیہ السلام از اقوال سربراہان جماعت قادیانیہ

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
حیات عیسی علیہ السلام از اقوال سربراہان جماعت قادیانیہ

مرزابشیرالدین محمود احمد خلیفہ قادیانی کے اقوال
۱… ’’پچھلی صدیوں میں قریباً تمام مسلمانوں میں مسیح کے زندہ ہونے پر ایمان رکھا جاتا تھا اور بڑے بڑے بزرگ اسی عقیدہ پر فوت ہوئے ہیں۔‘‘
(حقیقت النبوۃ ص۱۴۲)
ابوعبیدہ: حضرات جس عقیدہ (حیات مسیح علیہ السلام) پر امت محمدی کے ساڑھے تیرہ صد سال کے بزرگان دین اور مجددین امت ایمان لانا ضروری سمجھتے تھے۔ کیا ہم مرزاقادیانی کو مسیح موعود ثابت کرنے کے لئے اس عقیدہ کو خیرباد کہہ دیں گے؟ ہرگز نہیں۔
۲… دوسرا قول مرزا بشیر الدین محمود کا جو پہلے صفحات میں گزر چکا ملاحظہ کریں اور اس پر ہماری تنقید کا لطف اٹھائیں۔
مولوی نورالدین خلیفہ قادیانی کا قول
مولوی نور الدین قادیانی نے اپنی کتاب فصل الخطاب حصہ دوم ص۷۳، نویں بشارت پر آیت ’’ وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ ‘‘ کا ترجمہ ان الفاظ میں کیا ہے۔ ’’اور نہیں کوئی اہل کتاب سے البتہ ایمان لائے گا ساتھ اس کے (حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے) پہلے موت اس کی (عیسیٰ علیہ السلام) کے۔‘‘
یہ اس شخص کا ترجمہ ہے جو مسیحیت مرزا کا سب سے بڑا حامی بلکہ بانی تھا۔
مولوی سید سرور شاہ قادیانی کا قول
سید سرور شاہ قادیانی ’’ انہ لعلم للساعۃ ‘‘ کی تفسیر میں پھنسا ہوا ہے اور مجبور ہو کر لکھتا ہے:
’’ہمارے نزدیک تو اس کے آسان معنی یہ ہیں کہ وہ مثیل مسیح ساعۃ (قیامت) کا علم ہے۔‘‘
(ضمیمہ اخبار بدر قادیان مورخہ ۶؍اپریل ۱۹۱۱ء)
ابوعبیدہ: قارئین عظام خود غرضی کی بھی کوئی حد ہونی چاہئے۔ ’’انہ‘‘ میں ضمیر ’’ہ‘‘ کو مثیل مسیح کی طرف پھیرتا ہے جو یہاں کیا سارے کلام اﷲ میں مذکور نہیں۔ صرف مرزاقادیانی کی مسیحیت کی خاطر عیسیٰ ابن مریم سے مسیح اور پھر اس کے مثیل کی پچر اپنی طرف سے لگادی ہے۔ العیاذ باﷲ!
مولوی سید محمد احسن امروہی کی شہادت
مولوی سید محمد احسن امروہی کو مرزاقادیانی ان دو فرشتوں میں سے ایک سمجھا کرتے تھے۔ جن کے کندھوں پر حضرت مسیح علیہ السلام کے نازل ہونے کا ذکر احادیث نبوی میں موجود ہے۔ وہ ’’ انہ لعلم للساعۃ ‘‘ کی تفسیر میں فرماتے ہیں۔ ’’دوستو! یہ آیت سورۂ زخرف میں ہے اور بالاتفاق تمام مفسرین کے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دوبارہ آنے کے واسطے ہے۔ اس میں کسی کو اختلاف نہیں۔‘‘
(اخبار الحکم مورخہ ۲۸؍فروری ۱۹۰۹ء)
ایک اور جگہ لکھتے ہیں:
’’آیت دوم میں تسلیم کیا کہ ضمیر ’’انہ‘‘ کی طرف قرآن شریف یا آنحضرتﷺ کے راجع نہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی کی طرف راجع ہے۔‘‘
(اعلام الناس حصہ دوم ص۵)
ان دونوں عبارتوں سے ظاہر ہے کہ سید محمد احسن امروہی بھی دل میں حیات عیسیٰ علیہ السلام کا عقیدہ رکھتے تھے۔ صرف مسیحیت قادیانی کے گرویدہ اور محتاج ہونے کے سبب مرزاقادیانی کو عیسیٰ علیہ السلام ابن مریم سمجھ لیا۔ ناظرین! کہاں تک لکھتا جاؤں۔ انصاف پسند طبائع کے لئے اسی قدر دلائل حیات مسیح علیہ السلام کافی ہیں اور اندھا دھند تقلید کرنے والے کے لئے ہزار دفتر بھی ناکافی ہے۔
انشاء اﷲ العزیز! زندگی نے ساتھ دیا اور حالات نے موافقت کی تو حیات عیسیٰ علیہ السلام کا دوسرا حصہ بھی شائع ہوکر رہے گا۔ اس حصہ میں قادیانی دلائل وفات مسیح علیہ السلام کا تجزیہ اور تردید کرنے کے علاوہ حیات مسیح علیہ السلام اور آپ کے رفع جسمانی میں خالق کون ومکان احکم الحاکمین نے جو جو حکمتیں مضمر رکھی ہوئی ہیں۔ ان میں سے بہت سی پبلک کے سامنے پیش کی جائیں گی۔ ’’ وما توفیقی الا باﷲ ‘‘
 
Top