• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر163

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
قولہ:۔صفحہ82۔ ایہاالناظرون صفحہ 83تک۔
اقول:۔تردید اسکی پہلے ہوچکی ہے۔
قولہ:۔صفحہ 83۔اس جگہ پر مخالفین یہ شبہ پیش کرتے ہیں کہ "امام بخاری ؒنے باب ذکر الانبیاء میں نزول کو بیان کیا ہے۔پس نزول سے وہی عیسیٰ مراد ہیں،جو بنی اسرائیل تھے لاغیر۔"توجواب اس کا اولایہ ہے کہ مؤلف کا یہ کہنا کہ ذکرالانبیاء میں کسی اور ولی یا محدث یا ملہم کا ذکرہی نہیں،سرتاپاغلط ہے۔کیونکہ اسی کتاب میں حضرت یوسف کے بھائیوں کا بھی ذکر ہے۔جن کی نبوت میں اختلاف ہے ۔اسی کتاب الانبیاء میں رجل مومن آل فرعون کابھی ذکر ہے جو نبی نہیں تھا،حضرت خضر کا بھی ذکر ہے جو بقول صحیح نبی نہیں تھے،اور امرۃ فرعون کا بھی ذکر ہے جو نبی تھیں ،حضرت عیسیٰ کے حواریوں کا بھی ذکر ہے جو نبی نہیں تھے۔حضرت مریم کا بھی ذکر ہے۔جو نبی تھی وغیرہ وغیرہ ۔
اقول:۔مخالفین نے کب کہا ہے کہ کتاب الانبیاء میں غیر انبیاء کا ذکر نہیں؟ان کو اس غیرواقعی امرکے کہنے کی حاجت ہی کیا ہے ؟خدا کے بندے کسی جگہ توقائل کی غرض سمجھ کر ہانکنا شروع کیا ہوتا ۔ان کا مطلب تویہ ہے کہ کتاب الانبیاء میں جن جن انبیاء کا ذکر ہے صلوات الہ علیہم اجمعین ،عنوان اور معنون یعنی آیت اور حدیث دونوں میں مراد ان سے وہی پیغمبر ہیں بعینہ نہ مثیل ان کے ،چنانچہ آدم ،نوح ،ابراہیم،لوط،موسی ،وغیرہم ،بلکہ غیرانبیاء سے مراد بھی وہی اشخاص ہیں بعینہانہ مثیل ان کے مثلا یوسف کے بھائی"مومن آل فرعون ،خضر ،امرۃ فرعون ،حواری ،مریم وغیرہ ۔ان سب سے مراد مثیل ان کے نہیں،بلکہ وہ آپ ہی مراد ہیں،قیاس برنظائر ضرور ہےکہ مراد (ابن مریم )سے حدیث نزول میں بھی وہی مریم کا بیٹا ہو جو قطعا مراد ہے آیات سے۔
قولہ:۔چونکہ نصوص قطعیہ سے اس مسیح ابن مریم کی موت ثابت ہے ،اور جومرجاتے ہیں وہ دوبارہ لوٹ کر نہیں آتے ۔لہذا احادیث نزول میں ابن مریم سے استعارہ کے طور پر مثیل لیتے ہیں،لتعذرالحقیقہ ،
اقول:۔پہلے ہم صرف اتنا ہی معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ احادیث نزول میں آنحضرتﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ اور محدیثین خصوصا امام بخاری ؒنے کیا سمجھا ہوا تھا،سوبعد تدبر وتفحص کے احادیث نزول میں یقینا معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرتﷺنے اسی عیسیٰ بن مریم اسرائیل کو مراد رکھا ہے نہ مثیل اس کا۔ قال الحسن رسول ﷺ للیھود ان عیسیٰ لم یمت وانہ راجع الیکم قبل یوم القیامۃ (درمنثور جلد دوم صفحہ 26)فرمایا رسول اللہ ﷺ نے یہود سے کہ تحقیق عیسیٰ نہیں مرا۔اور وہ قیامت سے پہلے تمھاری طرف لوٹ کر آنے والا ہے ۔ عن ابن مسعود رضی اللہ عنہ عن النبی ﷺقال لقیت لیلۃ اسریٰ بی ابراھیم وموسیٰ وعیسیٰ قال فتذاکرواامرالساعۃ قال فردواامرھم الی ابراھیم فقال لا علم لی بھا فردواامرھم الی عیسیٰ فقال عیسیٰ اما وجبتھا ای وقوعھا فلایعلم بھا احداالا اللہ عزوجل وفیما عھد الی ربی ان الدجال خارج ومعی قضیبان الخ درمثور ،احمد ،بیہقی ،ابن ابی شیبہ ،ابن کثیر ،سعید بن منصور ،اخرج الترمذی ، وحسنہ عن محمدبن یوسف بن عبداللہ بن سلام عن ابیہ عن ابیہ عن جدہ قال مکتوب فی التوراۃ صفحہ محمدوعیسیٰ بن مریم یدفن معہ وقال ابومودود وقد بقی فی البیت موضع قبر ،درمنثور ۔مثکوۃ صفحہ 515۔ عن عبداللہ بن عمرقال رسول اللہ ﷺینزل عیسیٰ ابن مریم الی الارض فیتروج ویولدلہ ویمکت خمسا واربعین سنۃ ثم یموت فیدفن معی فی قبری (اے فی مقبرتی )وعبرعنھا بالقبر بقرب قبرہ لقبرہ فکانمافی قبرواحد،مرقاۃ)فاقوم انا وعیسیٰ بن مریم
 
Top