• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر169

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
الغرض برتقدیر امروہی ومرزا صاحب کے بالکل (لیؤمنن )عرف شرعی سے خارج ہوجاتاہے ۔بخلاف معنی ابوہریرہ وابن عباس وغیرہ کے،اوریہی وجہ ہے حصر کی دونوں تفسیر وں میں یعنی ابوہریرہ وابن عباس کی ،جن پر لیؤمنن منطبق ہوسکتا ہےبخلاف خرافات امروہی کے۔
7۔(قبل موتہ)کا ٹکڑااس تقدیر پر بالکل بے ربط ہوجاتاہے ،فتدبر۔
8۔ویوم القیٰمۃ یکون الرسول علیھم شھیدا نظربہ سوق آیۃ اجنبی ہوگا۔مفسرین کی تفسیروں پر کوئی خرخشہ باقی نہیں رہتا۔کماعرفت فتامل۔
9۔آپ کے معنی کے مطابق بوجہ خارج ہونے ان اہل کتاب کے جو واقعہ صلیبی سے پہلے مرگئے تھےآیت مذکورکا حصرباطل ہوگا۔ والجواب ھوالجواب فتامل ۔اورشمس الہدایت میں صفحہ 37یہ حاشیہ متروکہ میں (یا ضمیر بہ کے مضمون بالا کی طرف یعنی مرفوع ہونا عیسیٰ علیہ السلام کا)سطر15کا نہیں،اس سطرمیں نشان ص کا (ملے )پر کاتب کی غلطی اورمصحح کی غفلت سے ہے۔کیونکہ عبارت متن کی اس کے بعد (آثارصحابہ اورتابعین مثل ابن عباس وابی ہریرہ وعبداللہ بن مسعود ،مجاہدوقتادہ وغیرہم۔کی اس پردال ہیں)چسپاں نہیں ہوتی ۔کیونکہ کسی نے حضرات مذکورہ سے بہ کی ضمیر مضمون بالاکی طرف راجع نہیں کی ۔بلکہ یہ حاشیہ سطر14کے آخیر سے تعلق رکھتا ہے ،جس کا ارادہ سطر18میں "لیکن "سے دفع کیا گیا،
قولہ:۔پھر امروہی صاحب نے صفحہ 87میں ابوہریرہ پر اعتراض یا افتراء باندھا کہ استشہاد ابوہریرہ کا آیت وان من اھل الکتاب کے ساتھ بخیال مفسرین اگر ہوتو صحیح نہیں ہوسکتا۔ہاں اگر حدیث نزول میں مسیح موعود قادیانی کو لیا جاوے ۔اورآیت کا اشارہ کسر صلیب کی طرف کیا جاوے تو یہ استشہاد درست ہوسکتا ہے۔گویا ابوہریرہ نے آیت کے مفہوم کوشاہد قرار یا حدیث کے منطوق پر اوربس۔
اقول:۔حاصل یہ ہوا کہ اگر ابو ہریرہ اپنی مروی حدیث نزول سے آپ کے خیال کے مطابق غلام احمد قادیانی لیویں تواستشہاد بہ آیت درست ہےوالا نہ ۔ناظرین اس مالیخولیا کا علاج خود ہی نظر غورونبض انصاف سے فرما سکتے ہیں۔
قولہ:۔صفحہ88سے صفحہ 91تک کا حاصل:۔ابوہریرہ کی حدیث ان رسول اللہ ﷺقال لیھلن عیسیٰ بن مریم بفح الروحاء بالحج والعمرۃ اوبنیتھما جمیعا ۔مسند امام احمد ومسلم ۔امروہی صاحب فرماتے ہیں،چوں کہ روحا کسی ملک کامیقات نہیں جس سے احرام باندھا جائے ،لہذا یہ حدیث اپنے ظاہری معنوں پر محمول نہیں ہوسکتی۔تاویلی معنی بہت صاف ہیں،اہلال اور تلبیہ مسیح کی سے مراد تبلیغ دعوت اسلام ہے۔اور پنجاب بہ لحاظ کثرت انہارودریاؤں اورنیزبوجہ دوآبوں کے بالضرور فج روحاہے ۔گویا حضرت ﷺنے جیسا کہ اس کے گاؤں قادیان کا پتہ اور کلام الہی میں اس کی مسجد اور اقصی کا ذکر ہوا۔اسی طرح پر اس کے ملک کا پتہ ونشان یہ دیا کہ وہ ایک فج روحاہے جو ملک پنجاب ہے۔الغرض روحاجو عرب میں مدینہ طیبہ سے تیس چالیس کوس کے فاصلہ پر ہے۔کمافی القاموس ۔اس حدیث میں وہ مراد نہیں۔بلکہ پنجاب روحا کی ساتھ کفایۃ تعبیر کی گئی۔ فان المجازولکنایۃ ابلغ من الحقیقۃ والتصریح۔
اقول:۔ان تحریفات وخرافات کی تردید کی حاجت نہیں،اوریہ جو کہا ہے کہ روحا کسی ملک کا میقات نہیں۔لہذا اس سے اہلال یعنی احرام حج متصور نہیں ہوسکتا بالکل جہالت ہے۔کیونکہ ذوالخلیفہ یا ذات العرق یا حجفہ قرن یاعلم جو کتب اسلامیہ میں مواقیت الحج ہیں،ان کے میقات حج ہونے کا یہ مطلب ہےکہ ان مقامات پر احرام باندھتے ہیں۔اور بغیر احرام باندھنے کےگذرنا حرام
 
Top