• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر176

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
پریہ جزیہ مقرر کردیا ،یا کوئی مخالف باقی نہ رہا ۔توکہا جاسکتا ہے کہ اس نے جہاد کوموقوف کردیا ہے۔قادیانی بے چارہ بھلاگورنمنٹ پر کیا احسان جتلاسکتا ہے۔اور بدیں وجہ من جملہ خدام گورنمنٹ کے شمار کیا جاسکتا ہےکہ اس نے جہاد کو موقوف کردیا ہے۔ہرگز نہیں،گورنمنٹ کوبذریعہ تحریرات یہ خدمت گذاری جتلایا گویا دھوکا دینا ہے،اور اگر صرف بیان عدم فرضیت جہاد کا فرض منصبی ہےتو عدم فرضیت کے بیان کنندہ کو واضع الجہاد نہیں کہا جاتا،چنانچہ فرضیت کے بیان کنندہ کو مجاہد نہیں کہا جاسکتا،الغرض قادیانی کو فیضیع الجزیۃ کا مصداق خیال کرنا مثل مشہور تومان نہ مان میں تیرا مہمان "کا مصداق بنانا ہے۔جزیہ کا موقوف کرنا بھی اسی سے متصور ہوسکتا ہے ،جس میں فلا یقبل الا السیف اوالاسلام کی لیاقت ہو۔تاکہ بقیہ مخالفین بوجہ اسلام میں داخل ہونے کے محل جزیہ نہ رہیں،چنانچہ سچے مسیح موعود کے زمانہ میں ایسا ہی ہوگا۔اور وجہ عدم قبول جزیہ کی بغیر ازقتال یا اسلام پہلے گذرچکی ہے ۔اس تقریر سےمعلوم ہوسکتا ہے کہ جہاد بہ تیغ وسناں چونکہ بہ اخذ جزیہ موقوف ہوسکتاہے ۔اور بوضع جزیہ واجب ،جب تک سب اسلام میں داخل نہ ہوں،لہذا وضع جزیہ دلیل ہے تعیین جہاد سنانی پر مسیح موعود کے زمانہ میں،بخلاف جہاد بالحجہ والبرہان کے ،کیونکہ یہ اخذ جزیہ سے موقوف نہیں ہوسکتا اور نہ وضع جزیہ سے واجب ،اور یضع الحرب کا فقرہ محمول ہے اختلاف اوقات پر،جیسا کہ قلت وکثرت باران ووجودالرکت مواشی اوررزق میں وغیرہ وغیرہ ،اس تقریر میں ذراغور کے بعد معلوم ہوسکتا ہےکہ امروہی صاحب نے اس حدیث میں کس قدر دجل سےکام لیا ہے ، ولیس ھذا باول قارورۃ کسرت فی الاسلام ،عبارت مسطورہ ذیل صفحہ 95سطر13شمس بازغہ کی ملاحظہ ہو۔"اور وضع جزیہ کےلیے حجت وبرہان سے ابطال دین نصرانیت نہایت مناسب ہے۔کیونکہ کو ئی مجدد اور موید اسلام باخذ جزیہ حجت وبرہان کو موقوف نہیں کرسکتا ،بخلاف تیغ وسنان کے کہ باخذ جزیہ ان کا وضع ہوسکتا ہے 12۔انتہی ۔"اس عبارت میں جملہ تعلیلیہ قابل توجہ ہے،جس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ حدیث میں ابطال بہ تیغ وسناں مراد ہے فتامل۔
قولہ:۔پھر امروہی صاحب صفحہ 95میں ویھلک اللہ فی زمانہ الملل کلھا الاالاسلام کے متعلق لکھتے ہیں،کہ یہ جملہ بھی دلیل ہےجہاد بالبرہان پر۔ کماقال تعالیٰ لیھلک من ھلک عن بینۃ ویحیٰ من حی عن بینۃ ،انفال۔42)اسی طرح جملہ یھلک اللہ فی زمانہ المسیح الدجال معنی مذکور مراد ہے ،انتہی مختصرا،
اقول:۔یہ جملہ بھی مطابق احادیث صریحہ فی القتال کے دال ہےاہلاک فی الحرب پر ،اور نصوص قطعیہ واحادیث صحیحہ سے،جن کو بزعم خود امروہی صاحب نے منافی ٹھہرایا ہے،جواب پہلے گذرچکا ہے ،اور اس جملہ اور ایسا ہی جملہ ویھلک اللہ الخ کو قیاس آیۃ مذکورہ لیھلک من ھلک عن بینۃ الخ سے کرنا کس قدر جہالت ہے،ادنیٰ طالب علم بھی جانتا ہےکہ بروقت ارادہ ابطال بالبرہان کے تصریح بلفظ برہان یا حجت یا بینہ ضروری ہے،چنانچہ آیت مذکورہ میں عن بینہ موجود ہے،لہذا وکم اھلکنا من قریۃ وایضا وحرام علی قریۃ اھلکناھا ونظائرھما میں اہلاک والابطال بالبینہ مراد نہیں ،الحمد سے والناس تک سارا قرآن مجید ملاحظہ ہو۔
قولہ:۔ صفحہ 96،فیمکث اربعین کے معنی بھی صاف ہیں،کیونکہ قادیانی صاحب نے بھی تجدید کا دعویٰ چالیس سال کے بعد کیا ہے۔اور مکت تجدید بھی چالیس سال تک ہوگا،مطابق اس الہام کےجس سے اسی سال کی عمر معلوم ہے۔انتھی ملخصا،
اقول:۔فیمکث اربعین سے صاف ظاہر ہے کہ دنیا میں مسیح موعود کا مکث چالیس برس ہوگا،اور بعض روایات میں سات سال کا ذکر ہے اور بعض میں پینتالیس سال ۔محدثین علیہم الرضوان نے ،جن میں سے اہل کشف بھی ہیں ،ان سب روایات میں تطبیق بیان کی ہےکہ تینتیس سال قبل از رفع اور سات بعدالنزول اور پانچ والی کسر ساقط ،اب قادیانی صاحب میں جن کی الہامی عمر80سال ہوگی روایات مذکورہ میں سے ایک بھی نہیں ہوسکتی ۔
 
Top