• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر192

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
اپنی کا تاروپوداکھاڑدیا۔ ؎
عدو شود سبب خیر گرخداخواہد
7۔اس مطالبہ کا جواب گذرچکا ہے۔
8۔آپ کو کچھ فن مناظرہ سے بھی وقوف ہے؟کیا مانع کومدعی خیال فرماتے ہیں؟ہاں رفع جہالت کےلیے اگر سوال ہے ۔تو تبرعادیکھلایا جاتاہے۔ابن عباس کا وہ قول جو بحوالہ درمنثور فلما توفیتنی کےمتعلق اخرج ابوالشیخ عن ابن عباس الخ شمس الہدایت میں لکھا ہوا ہے۔
9۔اس کا جواب پہلے گذرچکا ہے،
10۔ابوہریرہ کی حدیث مرفوع میں جو ابوداؤد میں ہے ،جس کو باسباد مبہم احمد نے بھی روایت کیا ہے ۔مدت اقامت عیسیٰ چالیس سال مذکور ہے،اور مسلم والی حدیث جس میں سات سال کا ذکر ہے۔ان کے مابین تطبیق پہلے بیان کی گئی ہے۔اورنعیم بن حماد والی حدیث جس میں انیس سال کا ذکر ہے وہ چالیس سال والی حدیث کے بوجہ عدم تساوی معارض نہیں ہوسکتی ،البتہ بخیال اثبات قدر مشترک ،ہمارے مدعی کےلیے مفید ہے،سیوطی کی مرقاۃ الصعود اوربیہقی کی کتاب البعث والنشور کو ملاحظہ فرماویں ۔
11۔ایرادلاینحل معلوم ہوتا ہے۔لہذا میں اقرار کرتا ہوں کہ ؎
بتر زانم کہ خواہی گفت آنی
قولہ:۔صفحہ 159کے نصف سے صفحہ 161تک کا حاصل :۔ان صفحات میں امروہی صاحب نے ابن عباس وقتادہ وبخاری بلکہ جتنے مفسرین کہ جنھوں نے متوفیک سے معنی ممیتک لےکر آیت میں تقدیم تاخیر کہی ہے ،سب کی طرف تمسخر کے طور پر نسبت اصلاح فی القرآن کی ہے،یعنی :۔
1۔قائل بالتقدیم والتاخیر قرآن میں اصلاح کرتا ہے کہ اصل عبارت یوں ہونی چاہیے تھی۔ یاعیسیٰ انی رافعک الیٰ ثم متوفیک۔
2۔بعد الاصلاح بھی ناکامیابی رہی۔کیونکہ بعد رفع کے بھی اب تک آسمان پر حضرت عیسیٰ کی وفات نہیں ہوئی۔
3۔پیشین گوئی وجاعل الذین اتبعوک فوق الذین کفرواالی یوم القیمہ(آل عمران،55)کی بھی چونکہ شمس الہدایت کی تصریح کے مطابق واقع ہوچکی ہے۔دیکھو صفحہ 45سطر 23۔لہذا مؤلف کے نزدیک نظم قرآنی یوں ہونی چاہیے کہ یا عیسیٰ انی رافعک الی ومطھرک من الذین کفروااجاعل الذین اتبعوک فوق الذین کفرواومتوفیک الی یوم القیامۃ پھر متوفیک الی یوم القیمۃ کے کیا معنی ہوں گے،اور اگر الی یوم القیمۃ کو بھی آپ متوفیک سے مقدم کریں گے توآپ کے نزدیک حضرت عیسیٰ کی وفات بعد قائم ہونے قیامت ہوگی، ایھاالناظرون! کیا ایسا ہی عقیدہ اجماعیہ اسلامیہ ہوتاہے۔
4۔قول تقدیم وتاخیر کا بغیر ان فوائد کے جو مقتضائے اعجاز بلاغت ہیں،محض غلط ہے، کما قال اللہ تعالیٰ ولقد وصلنا لھم القول لعلھم یتذکرون(قصص،51)ولقولہ علیہ السلام ابدء بمابدء اللہ بہ فبدءبالصفافرقیٰ علیہ ۔اس سے معلوم ہوتا ہے آنحضرتﷺ بھی مع امت مرحومہ کے مکلف ہیں اس امر کے کہ ترتیب نظم قرآنی کے بموجب عمل درآمد فرماویں ۔
 
Top