• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر202

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
خطبہ صدیقیہ کی تشریح پہلے گذرچکی ہے ۔معلوم ہوتا ہے کہ آپ لوگوں نے کتابیں کسی استاد سے نہیں پڑھیں ورنہ الٹے مضامین نہ لکھتے ۔لہذا آپ معذور ہیں،مگر پھر ایسی بحث معرکۃ العلماء میں ہر گیز داخل نہ ہونا چاہیے۔
صفحہ 175میں ایک اور طرح پر گریز اختیار کیا ہے۔جب سمجھا کہ بے شک امام ہمام جلال الدین سیوطی جیسے شخص کو ہم جھوٹا تو نہیں کہہ سکتےتو یہ راستہ لیا کہ تاریخ بخاری کا نسخہ دکھائیے ۔مگر وہ بھی بدیں شرط مقبول ہوگاکہ اس پر سب آئمہ حدیث کی تصحیح ہو۔اب ناظرین سے دریافت کیا جاتا ہے کہ کیا یہ گریز ہے یا نہیں،پھر صفحہ 176سطر22پر لکھتے ہیں۔اورایسا بڑا تعذرنہیں۔کیونکہ شریعت اسلام میں صلیب کا توڑڈالنا یا خنزیر کا قتل کرنا کچھ ممتنع نہیں ہے۔
اقول:۔کیوں صاحب صلیب کا توڑنا اور خنزیر کا قتل کا علی سبیل الاستمرار ممتنعات عادیہ سے نہیں؟کیا آپ نے مضارع کا استمرار تجددی کےلیے ہونا نہیں سنا ؟
قولہ:۔صفحہ 177سے 180تک کی تردید کی،بوجہ اس کے مردود ہونے کے حاجت نہیں۔
صفحہ 181کا حاصل :۔غیرمکرر لفظ توفیٰ کا قیاس کرنا خلق اللہ زیدا قیاس مع الفارق ہے۔کیونکہ لفظ خلق کے معنی میں نہ من تراب داخل ہے اورنہ من ماء مھین بخلاف محاورہ توفیٰ اللہ زیدا"کے اس میں حسب اقرار مؤلف کے بھی روح کا قبض ہے نہ مطلق قبض۔
اقول:۔قیاس مع الفارق نہیں۔کیونکہ توفیٰ کے معنیٰ مطلق پورا لینا اور قبض کرنا ہے جس کے افراد میں سے موت اور نیند اور قبض الشیٰ غیرالروح ہے ۔دیکھو شمس الہدایت کا صفحہ 53۔لہذا یہ قیودتوفیٰ کے مفہوم سے خارج ہیں۔کیونکہ معنی مصدری کے افراد حصیصہ ہوتے ہیں جن کی ماہیت سے قیود بالاتفاق خارج ہیں،رہا محاورہ توفیٰ اللہ زیدا۔ کا سواس پر توفیٰ اللہ عیسیٰ کو یہ دلیل خصوص یعنی بل رفعہ اللہ الیہ کے قیاس نہیں کیا جاسکتا ۔اور آپ نے جو کچھ بل رفعہ اللہ الیہ میں لکھا ہے اس کا تاروپود ناظرین کے سامنے اکھاڑ کر رکھا گیا ہے۔
قولہ:۔صفحہ 186۔اور صفحہ 183کا مضمون مکرر ہے ۔صفحہ 193کے اخیر سے صفحہ 185کے اخیر تک کا حاصل :۔ہمارا ستدلال صرف اثر ابن عباس سے ہی نہیں بلکہ کلام اللہ کی تیس آیات سے ،نمبر 2بخاری کی حدیث اقول کما قال العبد الصالح ۔نمبر 3۔اثر ابن عباس ۔متوفیک ممیتک ،نمبر4تمام محاورات ،نمبر 5۔تمام کتب لغات عرب عرباء نمبر 6حدیث لامھدی الاعیسیٰ ابن مریم ۔بمبر 7۔ابن حزم کا قول چنانچہ حاشیہ جلالین میں لکھا ہے وتمسسک ابن حزم بظاھر الایۃ وقال بموتہ اور امام مالک کا قول مجمع البحار میں مندرج ہے۔نمبر 8۔ادلہ عقلیہ ۔نمبر 9۔اناجیل وغیرہ اورنمبر 10۔وقوع مجازات واستعارات احادیث پیشین گویوں میں۔
اقول:۔قرآن مجید کی آیات میں جس قدر آپ کے جہالت آمودہ اجتہاد نے آپ کی جہالت کاثبوت دیا ہےوہ پبلک پر بخوبی ظاہر ہورہا ہے ۔تیس آیات کا حاصل یہ ہے کہ ہر ایک متنفس موت کے پیالہ کو نوش کرنے والا ہے اپنے اپنے وقت معین میں۔دنیا میں ہمیشہ رہنا ۔کسی کےلیے نہیں ۔رسالت اورموت باہم متناہی نہیں۔معمر لوگ ضیعف القویٰ ہوجاتے ہیں وغیرہ وغیرہ ۔الغرض کسی آیت سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ کوئی شخص قبل از استیفاء عمر اپنی کے مرسکتا ہے۔
2۔صحیح بخاری کی حدیث بھی صاف طور پر شہادت دے رہی ہے کہ اقول کما قال العبد الصالح کا سوال وجواب قیامت کے دن ہوگا۔جس سے امام بخاری نے استدلال پکڑا ہے کہ آیت میں بھی قال بمعنی یقول کے ہے۔الخ کما مر۔
3۔اثر ابن عباس متوفیک ممیتک کے متعلق تفصیلا بحث اوپر گزرچکی ہے۔
 
Top