• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر211

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
ان کے یعنی مرجاویں ،پس زمانہ مسیح موعود میں چونکہ غیر مرحومین ہی نہ رہیں گے۔تو ان کا اختلاف کیساہوگا۔
اس مقام پرامروہی صاحب نےہماری طرف یہ منسوب کیاہے کہ بحسب قاعدہ مخترعہ مؤلف کے قرآن مجید میں جس جگہ ایسا استثاء الا کے ساتھ آیا ۔تو وہ آیت مؤلف کے نزدیک زمانہ مسیح ہی کےساتھ مخصوص ہے۔ایہاالناظرون انصاف فرماویں کہ کس قدر جہالت ہے ۔یہ تفریع تو امروہی صاحب کی خوش فہمی پر مبنی ہے۔کیونکہ (من رحم ربک) کو آپ نےمحصور کررکھا ہے انہیں مرحومین میں جن کے زمانہ میں مسیح کے زمانہ کی طرح کوئی غیر مرحوم باقی نہ رہا ہو۔حالانکہ من رحم ربک شامل ہے ان کواور نیز ان مرحومین کوجن کے زمانہ میں غیر مرحومین بھی موجود ہوں فاندفع الایراد بقولہ تعالیٰ ۔وَالْعَصْرِ ﴿١﴾إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ ﴿٢﴾إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا(عصر۔1تا3)وبقولہ تعالیٰ"ثُمَّ رَدَدْنَاهُ أَسْفَلَ سَافِلِينَ ﴿٥﴾إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا (سورہ والتین ۔5۔6)۔
اور پھر ہم پر یہ اتہام لگایاگیا ہے کہ مولف شمس الہدایت کے نزدیک مستثنیٰ منہ حرف استثناء کےلانے سے کل مستثنیٰ ہوجاتا ہے"۔جوابا ہم یہ کہتے ہیں کہ یہ بھی آپ کی اس خوش فہمی پر مبنی ہے جو ابھی بیان ہوچکی ہے۔فلایرد مااوردہ بقولہ تعالیٰ سنقرئک فلا تنسیٰ الا ماشاء اللہ (سورہ اعلیٰ ۔7،6)
اور پھر الا من رحم ربک کو برتقدیر استثناء منقطع کے عبارت ملائکہ سے ٹھہراکر اعتراض کیا ہے ۔حالانکہ صورت انقطاع میں بھی من رحم ربک سے انسان مراد ہیں نہ ملائکہ ۔دیکھو بیضاوی (الا من رحم ربک ) الا اناساھداھم اللہ من فضلہ فاتفقواعلی ماھومن اصول دین الحق والعمدۃ فیہ انتھی موضع الحاجۃ ۔اس پر شہاب حاشیہ بیضاوی میں لکھا ہے (فالاستثناء منقطع) ایہاالناظرون ہم کب ان کو پڑھاویں۔امروہی صاحب کو لازم تھا کہ پہلے کسی عالم سے شمس الہدایت کو پڑھ کر اس کوچہ میں قدم رکھتا ،ناحق اس کو رسواہونا پڑا۔
قولہ:۔صفحہ 226سے 232تک کا حاصل :۔ان صفحات میں ا س وجہ تطبیق کو رد کرنا چاہا ہے ۔جو شمس الہدایت میں احادیث حلیہ ابن مریم کے متعلق لکھی گئی ہیں، یعنی سرخ رنگ سے مراد کم درجہ کا سرخ ہے جسے گندمی رنگ بھی کہہ سکیں اور گھونگروالے بال سے مراد کم گھونگروالے جن کو بہ نسبت اہل حبش کے سیدھے بال کہہ سکیں ۔لکھتے ہیں کہ اس تاویل کو خودحدیث متفق علیہ رد کر رہی ہے ۔عن عبداللہ بن عمران رسول اللہ ﷺ قال رائیتنی اللیلۃ عندالکعبۃ فرایت رجلااٰدم کاحسن ماانت راءمن آدم الرجال۔الحدیث۔جس کےمعنی ہیں نہایت عمدہ گندمی رنگ آدمی،ظاہر ہے کہ سرخ رنگ والے کو عمدہ رنگ گندمی نہیں کہا جاسکتا،
اقول:۔(عمدہ گندمی رنگ)بمعنی کمال گندم گونی یہ آپ کی خوش فہمی ہے۔حدیث کے ٹکڑے (کا حسن ماانت راء من اٰدم الرجال) کا یہ معنی نہیں۔بلکہ اس کا معنی یہ ہے گندم گوں مردوں میں سے زیادہ خوبصورت ،آپ نے زیارت کوجو احسن افعل تفضیل سے مفہوم ہوتی ہےگندم گونی کےساتھ لگا دیا ۔
قولہ:۔پھر فرماتے ہیں کہ سبط چونکہ نقیض ہےجعد کی لہذا ایک کااطلاق دوسرے پر جائز نہیں۔
اقول:۔جعد کلی مشکک ہے۔اسکا اطلاق مراتب مختلفہ پر آتا ہے اور ایسا ہی سبط بھی ،پس ہرایک مرتبہ کااطلاق اپنے مقابل پر نہیں آتا جو مساوی فی الدرجہ ہے نہ مطلقا۔اب لٹھا یا خاصہ کو بہ نسبت اطلس کے خشن کہہ سکتے ہیں،اور بہ نسبت کمبل بھورا کے لین اور نرم ۔ایسا ہی کم جعودت والے کو بہ نسبت غایت مرتبہ کی جعودت والے کے۔چنانچہ حبشی وزنگباری سبط الراس کہہ سکیں گے۔
قولہ:۔پھر لکھتے ہیں کہ دوسری روایت بھی اس تاویل رکیک کو باطل کرتی ہے اور وہ یہ ہے۔عن ابن عباس النبی
 
Top