• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر224

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
اقول:۔شمس الہدایت میں جس رسالت کو محدود کہا ہے اس سے مراد تبلیغ شرائع واحکام ہےمطابق اپنی اپنی شریعت کے ۔نہ مرتبہ اور مقام اور قرب کما مرفی اول ہذا الکتاب ۔
قولہ:۔صفحہ 284۔اور ہم نے نزول بروزی مسیح کا درصورت حضرت اقدس کے دلائل قاطعہ سے ثابت کردیا ۔
اقول:۔خاکک کردیا کمامر۔
قولہ:۔بخلاف صعود عیسیٰ ّ کے جوالی السماء بجسدہ العنصری ہو۔اور نزول کذائیہ وغیرہ کے جس کو نصوص قطعیہ رد فرمارہےہیں۔
اقول:۔ صعود نزول مذکور کی تردید نصوص قطعیہ بمعوجب رائے آپ کے فرمارہے ہیں۔ورنہ وہی نصوص بہ حسب رائے آنحضرت ﷺوصحابہ وتابعین وغیرہم الی یومنا ہذا منافی نہیں ۔بلکہ بعض ان میں مع عدم تنافی مثبت بھی ہیں کما مر ۔
قولہ:۔ صفحہ 285۔اگر ضرورت نہیں تو ممتنع بھی تو نہیں۔
اقول:۔یہاں پر مصنف نے عود ایلیا کا علت مثبت نہ ہونا جو شمس الہدایت کا مقصود تھا قبول کرلیا ۔اور امتناع بروز کو ہم ثابت کرچکے ہیں۔صفحہ 285سے صفحہ 296تک کی تردید کی ضرورت نہیں۔ہاں حضرت شیخ کی عبارت جو اثبات نبوت قادیانی صاحب کےلیے فتوحات سےنقل کی گئی ہے ۔اس میں ناظرین پر ا س امر کااظہار ضروری ہے کہ حضرت شیخ کا مطلب عبارت مذکور سے صرف بقاء مرتبہ ومقام نبوت کا ہے الی یوم القیمہ مگر (نبی ورسول )کہلانا بعد آنحضرت ﷺکے جائز نہیں رکھتے ۔چنانچہ اسی باب کے صفحہ 4پر لکھتے ہیں فسد باب اطلاق النبوۃ علی ھذا المقام اور نیز فتوحات کے فصل تشہد میں فرماتے ہیں وھوباب قدسدہ اللہ کما سدباب الرسالۃ عن کل مخلوق بعد الرسول اللہ ﷺ ۔اور پھر امروہی صاحب کا دجل جو انہوں نے حضرت شیخ کی عبارت میں کیا ہے قابل غور ہے ۔قال الشیخ وانہ لاخلاف انہ ینزل فی آخرالزمان حکما قسطا عدلا الخ ۔اس عبارت میں (ینزل ) پر امروہی صاحب 291میں حاشیہ لگاتے ہیں ای ینزل علی نھج البروز اب ناظرین مصنف صاحب سے دریافت فرماویں کہ یہ نزول بروزی حضرت کی مراد کیوں کر ٹھہرا سکتے ہیں۔کیونکہ حضرت شیخ تو نزول جسمی اور حیات مسیح کے قائل ہیں۔دیکھو فتوحات باب 73۔ابقی اللہ بعد رسول ﷺ من الرسل الاحیا ء باجسادھم فی ھذا الدار الدنیا ثلثۃ الی ان قال وابقی فی الارض ایضا الیاس وعیسٰی وکلاھما من المرسلین ۔اور باب 367میں لکھتے ہیں۔فانہ لم یمت الی الان بل رفعہ اللہ الیہ ھذہ السماء ۔اور اگر اپنی رائے کے مطابق نزول بروزی لیا ہے تو پھر حضرت شیخ کے قول (ینزل ) کی تفسیر کیسی ہوئی۔بعد اظہار اس دجل کے یہ بھی خیال کرنا چاہیے کہ عبارت مذکور شیخ سے نزول جسمی مسیح کا متفق علیہ ہونا معلوم ہوتا ہے برخلاف زعم قادیانی وامروہی صاحبان کے ۔اے مصنف صاحب کہان تک آپ اجماعی مسئلہ کو چھپاو گے ۔صاف اس طرح پر کیوں نہیں کہہ دیتے کہ بے شک امت مرحومہ کا اجماع رفع ونزول جسمی پر تو ہے ۔مگر ہم دلائل قاطعہ زعمیہ کے رو سے اس کو اجماع کو رانہ کہتے ہیں ۔ناحق کیوں ہر ایک حدیث اور قول صحابی وتابعی وائمہ محدثین ومفسرین وفقہا کے قول کاالٹا بیان کرتے ہو۔آپ کو عبارت مذکورہ کی نقل نے سوائے نقصان اٹھانے کے کیا فائدہ بخشا ۔مگر بیت ؎
عدوشود سبب خیر گر خدا خواہد
خمیر مایہ دکان شیشہ گرسنگ است
 
Top