• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر229

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
3۔حضرت اقدس نے مدت قیامت کی تحدید بعد گذرنے سات ہزار برس کے آدم علیہ السلام سے کس جگہ فرمائی ہےجو مخالف ہو۔ قال انما العلم عنداللہ یاماالمسئول عنھا باعلم من السائل کے۔
اقول:۔ نمبر 1۔شمس الہدایت کو اس حدیث کی صحت کا فرضی طور پر اقرار ہے۔دیکھو صفحہ 116 سطر اول شمس الہدایت ۔اور فرضی کیوں نہ کہا جاوے۔چونکہ ثقات نے مثل منادی وشیخ سیوطی وصاحب سراج منیر نے اس کو موضوع وضعیف کہا ہے ۔اور اس حدیث کے مضمون کو مستقل طور پر چونکہ مرزا صاحب نے وقوع قیامت سے روکنے والا ٹھہرایا ہے ۔دیکھو ازالہ صفحہ 155 (یہ مقرر ہوچکا ے کہ قیامت سات ہزار برس گذرنے سےپہلے واقع نہیں ہوسکتی )لہذا ان پر وارد کیا گیا کہ آج تک حضرت آدم علیہ السلام سےلیکر سات ہزار تین سو اٹھارہ برس توگذر چکے۔اندریں صورت کیا مرزا صاحب کو پھر بھی یہ حدیث وقوع قیامت سے روکنے والی معلوم ہوتی ہے؟مع آنکہ طلوع الشمس من مغربہا اور یاجون ماجون اور دابتہ الارض وغیرہ اشراط کاتحقق آپ کے نزدیک ہوچکا ہے ۔الغرض مرزا صاحب نے حدیث مذکور کومانع مستقل ٹھہرایا ہے وقوع قیامت کےلیے۔دیکھوازالہ لہذا یہ اعتراض ان پروارد وغیر مندفع ہی رہا ۔اور امروہی صاحب نے بھی حسب عادت ٹال مٹول کردیا۔اس سے معلوم ہوا۔کہ مرزا صاحب اور امروہی صاحب دونوں نے علم حساب خوب پاس کیاہوا ہے۔ بیت ؎
تامرد سخن نہ گفتہ باشد
عیب وہنرش نہفتہ باشد
اس سے امروہی صاحب کی خوش فہمی بھی ثابت ہوگئی ۔اور تینوں نمبروں کاجواب بھی ہوگیا۔
قولہ:۔ صفحہ 322کی تردید ہوچکی ہے۔صفحہ 324سطر 2 تمت الکتاب والیہ المرجع والماب ۔
اقول:۔تم الکتاب چاہیے ۔کیا نحو میر نہیں پرھا ۔اور نیز الیہ کا مرجع کتاب ہوگی ۔جو پہلے فقرہ متناسبہ میں مذکور ہے۔کیونکہ اللہ کا ذکر گوکہ فقرہ ( واٰخردعودنا ان الحمد للہ رب العلمین ۔میں ہوا ہے۔مگر تمت الکتاب والیہ المرجع والماب یہ دونوں فقرے کہیں متناسب اورکہیں پہلوں سے الگ الگ ہیں ۔پس معنیٰ یہ ہوا کہ کتاب شمس بازغہ ہی کی طرف مرجع اور باز گشت ہے۔
جو بالکل منافی ہے دیانت ودرایت کےلیے۔
قولہ:۔صفحہ 324 کاحاصل :۔
1۔میری نسبت لوگوں کا یہ مشہور کرنا کہ سید محمد احسن امروہی مرزا صاحب سے منحرف ہوگیا ہے۔بالکل جھوٹ اور لغو ہے ۔کیونکہ میں نے عرصہ 19یا بیس 20 سال میں اپنی تالیفات میں مرزا صاحب کے دعوٰی کو براہین ساطعہ سے ثابت کردیا ہے ۔پس ایسے محقق کابرگشتہ ہونا (راہ راست پر آنا ٰ) کیا معنی رکھتا ہے۔
2۔ہمارے رسائل کاآج تک کسی نے جواب نہیں دیا ۔حتیٰ کہ مولوی محمد حسین بٹالوی نے بھی باوجود وعدہ جواب سکوت کیا ۔اور مولوی محمد بشیر صاحب باوجود ہمارے شدیدتقاضا کے عدم فرصت کا عذر پیش کرتے رہے۔
اقول:۔نمبر 1۔آپ خواہ کچھ بھی کہیں مگر سورج انگلی سے ہرگز چھپا نہیں سکتے ۔قادیان سے آپ کا جانا بھی دراہم معدودہ میں کسر واقع ہونے کی وجہ سے تھا ۔جیسا کہ آنا جبر نقصان کے سبب سے ہوا۔محقق کا لفظ جو آپ نے اپنے لیے لقب دیا ہے۔گویا اپنےمنہ سے میاں مٹھوبننا چاہا ہے۔
2۔ہاں صاحب مگر اس وجہ سے کہ ؎ جواب جاہلاں باشد خموشی
 
Top